مائیکروسافٹ نے پاکستان میں 25 سال بعد اپنے دفاتر بند کر دیے، وجہ کیا بنی؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
مائیکروسافٹ نے پاکستان میں 25 سال بعد اپنے دفاتر بند کر دیے، وجہ کیا بنی؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز
پاکستان میں عالمی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے پاکستان میں اپنے 25 سالہ آپریشنز بند کر دیے،اس خبر نے پاکستانی ٹیک کمیونٹی اور کاروباری حلقوں میں ہلچل مچا دی۔
اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر یہ بحث چھڑ گئی کہ کیا اس فیصلے کی وجہ پاکستان کے معاشی یا سیاسی حالات ہیں؟ کچھ صارفین نے دعویٰ کیا کہ معاشی عدم استحکام اور سیاسی بے یقینی نے مائیکروسافٹ کو یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔
تاہم، پاکستان کی وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام اور دیگر ذرائع سے حاصل معلومات اس دعوے کی نفی کرتی ہیں۔
مائیکروسافٹ نے 3 جولائی 2025 کو پاکستان میں اپنے آپریشنز بند کرنے کی تصدیق کی، جو جون 2000 سے جاری تھے۔ جواد رحمان، مائیکروسافٹ پاکستان کے بانی کنٹری منیجر نے لنکڈ اِن پر ایک جذباتی پوسٹ میں اسے ’ایک عہد کا خاتمہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ کمپنی کے چند باقی ماندہ ملازمین کو حال ہی میں آپریشنز بند کرنے کی اطلاع دی گئی۔ مائیکروسافٹ کے ترجمان نے اس فیصلے کو ’کاروباری جائزے اور اصلاح کا حصہ‘ قرار دیا جس کے تحت کمپنی پاکستان میں اپنا آپریشنل ماڈل تبدیل کر رہی ہے۔
مائیکروسافٹ نے واضح کیا کہ اس فیصلے سے صارفین کے معاہدوں یا خدمات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ کمپنی اب پاکستان میں اپنی خدمات علاقائی دفاتر(جیسے دبئی یا آئرلینڈ) اور مقامی شراکت داروں کے ذریعے جاری رکھے گی۔ یہ ماڈل مائیکروسافٹ عالمی سطح پر کئی ممالک میں کامیابی سے استعمال کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے دعویٰ کیا کہ مائیکروسافٹ کا فیصلہ پاکستان کے معاشی عدم استحکام، سیاسی بے یقینی، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ناسازگار ماحول کی وجہ سے ہے۔
مثال کے طور پر چند پوسٹس میں کہا گیا کہ انٹرنیٹ کی بندش، کرنسی کی قدر میں کمی اور سیاسی عدم استحکام نے کمپنی کو انخلا پر مجبور کیا۔ تاہم، یہ دعوے حقائق سے مکمل مطابقت نہیں رکھتے۔
وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے 4 جولائی 2025 کو ایک بیان جاری کیا کہ مائیکروسافٹ کا فیصلہ اس کی عالمی تنظیم نو کا حصہ ہے نہ کہ پاکستان سے مکمل انخلا۔
وزارت نے کہا کہ کمپنی گزشتہ چند سالوں سے اپنی کمرشل مینجمنٹ کو آئرلینڈ کے یورپی حب میں منتقل کر چکی ہے اور پاکستان میں اس کی موجودگی پہلے ہی محدود تھی۔
یہ فیصلہ ’پارٹنر پر مبنی، کلاؤڈ بیسڈ ڈیلیوری ماڈل‘ کی طرف منتقلی کا حصہ ہے نہ کہ پاکستانی مارکیٹ سے دستبرداری۔ وزارت نے زور دیا کہ مائیکروسافٹ پاکستانی صارفین، ڈویلپرز، اور شراکت داروں کے ساتھ اپنی وابستگی برقرار رکھے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان نے ایشین یوتھ گرلز نیٹ بال چیمپئن شپ جیت لی یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع چین اور پاکستان کے درمیان ٹرانسپورٹ روابط سے عوامی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں دریا میں تصویر بنوارہے تھے، سانحہ سوات میں زندہ بچ جانیوالے شخص نے کیا بتایا؟ سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر فتنۃ الخوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، 30 خوارج ہلاک گورنر خیبر پختونخوا نے کے پی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیدیا سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ میں سارا ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مائیکروسافٹ نے پاکستان میں نے پاکستان
پڑھیں:
پاکستانی کمپنی کو عالمی مارکیٹ سے بیف کے کروڑوں روپے کے آرڈرز مل گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستانی معیشت کے لیے خوش آئند خبر یہ ہے کہ چین میں بیف کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث پاکستان کو اربوں روپے کے برآمدی آرڈرز مل گئے ہیں۔
دی اورگینک میٹ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کیا ہے کہ اسے چین سے 7.5 ملین امریکی ڈالر مالیت کے نئے آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔ یہ معاہدہ سی پیک فریم ورک کے تحت طے پایا ہے اور اس کے ذریعے پاکستان سے ایک سال کے دوران فروزن بون لیس بیف چین کو برآمد کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق چین میں حلال پروٹین مصنوعات کی مانگ میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے پاکستانی بیف ایکسپورٹ کے مواقع وسیع ہورہے ہیں۔ برآمد کیا جانے والا بیف عالمی معیار کے مطابق ہوگا تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کا اعتماد اور مقام مزید مضبوط ہوسکے۔
یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بنے گی بلکہ لائیو اسٹاک سیکٹر کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ ماہرین کے مطابق اگر پاکستان اپنی پروسیسنگ اور ایکسپورٹ کے معیار کو مزید بہتر کرے تو مستقبل میں برآمدات کئی گنا بڑھ سکتی ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے زرعی اور گوشت کے شعبے کے لیے ایک بڑا موقع ہے، جس سے کسانوں اور کاشتکاروں کو بھی فائدہ پہنچے گا اور دیہی معیشت کو سہارا ملے گا۔