---فائل فوٹو

نانگا پربت سر کرنے کی مہم کے دوران ہلاک ہونے والی جمہوریہ چیک کی خاتون کوہ پیما کولاوشاوا کلارا کی لاش کی تلاش جاری ہے۔

نانگا پربت سر کرنے کی مہم کے دوران غیر ملکی کوہ پیما ہلاک ہوگئی

پولیس نے کوہ پیما کو ریسکیو کرنے کے لیے نفری بونر نالہ بیس کیمپ روانہ کردی، غیر ملکی کوہ پیما کی ٹیم میں 7 افراد شامل تھے۔

چلاس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نظام الدین نے کہا ہے کہ غیر ملکی خاتون کوہ پیما کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے جس میں 3 ہیلی کاپٹر میں حصہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سرچ اینڈ ریکوری آپریشن کے لیے متاثرہ مقام کی لوکیشن ٹریس کی جا رہی ہے اور ہیلی کاپٹر کی مدد سے لاش تک رسائی کی کوشش جاری ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دیامر نظام الدین کے مطابق 47 سالہ غیر ملکی خاتون کولاو شاوا کلارا 7 رکنی ٹیم کے ہمراہ 17جون کو بونر بیس کیمپ پہنچیں اور نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے نکلیں تھیں، اسی دوران کیمپ ون اور ٹو کے درمیان چوٹی سے گر گئیں۔

واضح رہے کہ خاتون کوہ پیما کولاوشاوا کلارا کا تعلق جمہوریہ چیک سے ہے، ان کا شمار مایہ ناز کوہ پیماؤں میں ہوتا تھا، وہ کے ٹو اور ایوریسٹ بھی سر کرچکی تھیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نانگا پربت کوہ پیما غیر ملکی

پڑھیں:

نانگا پربت سے جرمن کوہ پیما نے پیراگلائیڈنگ کر کے تاریخی کارنامہ سر انجام دے دیا

جرمنی کے معروف کوہ پیما ڈیوڈ گوٹلر نے نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے کے بعد پیراگلائیڈنگ کے ذریعے نیچے اتر کر تاریخ رقم کر دی۔ 

ان کے ساتھ فرانسیسی کوہ پیماؤں کی جوڑی ٹفین ڈوپیئر (Tiphaine Duperier) اور بورس لینگن شٹائن (Boris Langenstein) نے بھی تاریخ رقم کی، جنہوں نے اس خطرناک پہاڑ کی رُوپال فیس سے پہلی بار اسکیئنگ کے ذریعے واپسی کی۔

ایڈونچر ٹورز پاکستان کے سی ای او نیک نام کریم کے مطابق، تینوں غیر ملکی کوہ پیماؤں نے 21 سے 24 جون کے درمیان شیل روٹ کے ذریعے نانگا پربت (8,126 میٹر) سر کیا۔

47 سالہ ڈیوڈ گوٹلر کا ارادہ چوٹی سے پیراگلائیڈنگ کر کے واپس نیچے اترنے کا تھا، لیکن سخت ہواؤں کی وجہ سے انہیں 7,700 میٹر کی بلندی سے اُڑان بھرنی پڑی۔ وہ صرف 30 منٹ میں بیس کیمپ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

دوسری جانب، ان کے فرانسیسی ساتھی 7,625 میٹر کی بلندی پر رات گزار کر اسکیئنگ اور پیدل سفر کے ذریعے تین دن میں واپس بیس کیمپ پہنچے۔ ان کی یہ کاوش نانگا پربت کی رُوپال فیس سے پہلی کامیاب اسکی ڈسینٹ تصور کی جا رہی ہے۔

جرمن انسٹرکٹر مائیکل بیک نے فیس بک پر گوٹلر کو مبارکباد دی اور کہا: ’’نانگا پربت کو ’الپائن اسٹائل‘ میں سر کرنا حیرت انگیز تھا، لیکن اسی دن 7,700 میٹر سے اڑ کر نیچے اترنا میری خوشی کو کئی گنا بڑھا گیا ہے۔‘‘

نانگا پربت کو دنیا کا ’قاتل پہاڑ‘ (Killer Mountain) بھی کہا جاتا ہے، جس پر چڑھائی انتہائی مشکل اور خطرناک سمجھی جاتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے 5 کوہ پیماؤں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نانگا پربت کو سر کرلیا۔
  • 24 گھنٹے میں 3 پاکستانی کوہ پیما نانگا پربت سرکرگئے
  • نانگا پربت پر ہلاک ہونے والی غیر ملکی خاتون کوہ پیما کی تلاش کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرچ آپریشن
  • نانگا پربت پر چیک ری پبلک کی خاتون کوہ پیما آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے جاں بحق
  • نانگا پربت پر مہم جوئی کے دوران غیر ملکی خاتون کوہ پیما کھائی میں گر کر ہلاک
  • بلند چوٹی نانگا پربت سر کرنے کیلئے جانیوالی یورپین خاتون کوہ پیما جان کی بازی ہار گئی
  • گلگت بلتستان: بونر ٹریک پر غیر ملکی خاتون کوہ پیما حادثے کا شکار، ریسکیو آپریشن کا اعلان
  • نانگا پربت بیس کیمپ پر کھائی میں گرنے سے خاتون سیاح ہلاک
  • نانگا پربت سے جرمن کوہ پیما نے پیراگلائیڈنگ کر کے تاریخی کارنامہ سر انجام دے دیا