نیتن یاہو نے پہلی مرتبہ غزہ میں جنگ ختم کرنے کا اشارہ دیدیا، اسرائیلی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
چینل کے نامہ نگار نیر دفوری کے مطابق، توقع ہے کہ آئی ڈی ایف چیف آف اسٹاف کل کابینہ کو بتائیں گے کہ اسرائیلی فوج نے اپنے مقاصد پورے کر لیے ہیں، اور وہ ان سے اگلے اقدام کا فیصلہ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں صہیونی نسل کشی کے 632 روز بعد پہلی بار، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اشارہ دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسا کہ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔ ایران کے ساتھ جنگ بندی کے بعد، اسرائیلی چینل 12 کے مطابق اسرائیل اور واشنگٹن دونوں ایک نئے مشرق وسطیٰ کے بڑے ہدف کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، جس کے تحت اب کوشش یہ ہے کہ نئے ممالک کے ساتھ معمول کے معاہدے کیے جائیں اور یہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے اور غزہ میں فوجی کارروائی ختم کرنے سے ہو گا۔ اسرائیلی چینل نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اشارہ دے رہے ہیں کہ وہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، اور وہ جتنی جلدی ممکن ہو وائٹ ہاؤس پہنچنا چاہتے ہیں تاکہ تفصیلات طے کی جا سکیں۔
چینل کے نامہ نگار نیر دفوری کے مطابق، توقع ہے کہ آئی ڈی ایف چیف آف اسٹاف کل کابینہ کو بتائیں گے کہ اسرائیلی فوج نے اپنے مقاصد پورے کر لیے ہیں، اور وہ ان سے اگلے اقدام کا فیصلہ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ دوسری جانب، چینل 12 کے سیاسی امور کے نامہ نگار یارون ابراہام نے بتایا کہ نیتن یاہو کل قیدیوں کی رہائی کے لیے چل رہے مذاکرات پر ایک محدود سلامتی اجلاس کریں گے، جس کے پس منظر میں ثالثوں کی جانب سے فریقین کے درمیان فاصلہ کم کرنے کے لیے زبردست دباؤ ہے، جس کے قاہرہ یا دوحہ میں جلد ہونے کے امکانات ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ اگلے ہفتے تک ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
غزہ میں موبائل فونزکنٹرول کرکے یرغمالیوں کو میرا پیغام سنوایا گیا، نیتن یاہو کا دعوی
تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء)اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سے براہ راست خطاب میں دعوی کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے شہریوں اور حماس کے اراکین کے موبائل فونز پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور اب ان کا خطاب ان فونز کے ذریعے نشر کیا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
نیتن یاہو نے اس اقدام کو بے مثال آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد غزہ میں موجود یرغمالیوں تک براہ راست ان پیغام پہنچانا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے 20 زندہ یرغمالیوں کے لیے خصوصی طور پر یہ انتظام کیا تاکہ وہ ان کی بات سن سکیں۔
خطاب کے دوران نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس کی خصوصی کوششوں سے ان کے الفاظ غزہ میں لاڈ اسپیکرز پر اور غزہ کے شہریوں کے موبائل فونز پر نشر ہو رہے ہیں۔نیتن یاہو نے حماس رہنماں کو مخاطب کرتے ہوئے دھمکی دی کہ ہتھیار ڈال دو اور تمام یرغمالیوں کو آزاد کرو ورنہ اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔