ایلون مسک نے ’بِگ بیوٹی فل بل‘ کو ملازمتیں ختم کرنے والا، ’پاگل پن‘ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے ایک بار پھر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا ہے۔
انہوں نے ’ایکس‘ پر ایک ٹوئٹ میں ٹرمپ کے مجوزہ اقتصادی بل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بل ’بِگ، بیوٹی فل بل‘ کہلانے کے باوجود نہ صرف ملازمتیں ختم کرے گا بلکہ اسے ایک ’مکمل طور پر پاگل پن اور تباہ کن‘ اقدام قرار دیا۔
The latest Senate draft bill will destroy millions of jobs in America and cause immense strategic harm to our country!
Utterly insane and destructive.
— Elon Musk (@elonmusk) June 28, 2025
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے خبردار کیا کہ اس بل سے امریکی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا اور صنعتی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ’ٹرمپ سے متعلق اپنی پوسٹ پر افسوس ہے‘، ایلون مسک نے ہار مان لی
ان کے مطابق ایسے اقدامات سے کاروباری ماحول غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگا، جس سے نہ صرف سرمایہ کاری متاثر ہوگی بلکہ ملازمتوں میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی صدر ایلون مسک بِگ بیوٹی فل بل ٹرمپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی صدر ایلون مسک ایلون مسک نے
پڑھیں:
جوہری پروگرام چھوڑ دو، 30 ارب ڈالر لے لو، ٹرمپ انتظامیہ کی ایران کو پیشکش
امریکی میڈیا کے مطابق سرمایہ کاری کی یہ پیشکش غیر ملکی امریکی حمایت یافتہ ممالک کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سی این این ٹرمپ انتظامیہ کا نیا منصوبہ سامنے لے آیا، کہا ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کش کی جاسکتی ہے، نیٹو اجلاس کے موقع پرٹرمپ نے کہا تھا کہ اگلے ہفتے ایران سے بات ہوگی، معاہدے پر دستخط بھی ہوسکتے ہیں تاہم ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے مذاکرات کی تردید کردی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایران کو سویلین نیوکلیئر پلانٹ کے لیے 30 بلین ڈالر کی ڈیل آفر کرسکتی ہے، سرمایہ کاری کی یہ پیشکش غیر ملکی امریکی حمایت یافتہ ممالک کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایران کو غیرملکی بینک اکاؤنٹس سے ان کے 4 ارب ڈالر استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جا سکتی ہے. تاہم ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے مذاکرات کی تردید کردی، دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ ہم نے امریکا سے کوئی معاہدہ نہیں کیا نہ ہی دوبارہ کوئی بات چیت ہوئی ہے، اس وقت عوام کے مفاد پر غور کررہے ہیں جوہ ایک الگ بات ہے، عباس عراقچی نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں مزید کہا کہ صیہونی حکومت یہ جان لے کہ ایران لبنان نہیں ہے، اگر اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیں گے اور امید ہے کہ یہ بات اب ان پر بھی واضح ہوچکی ہے۔