نیب کا بڑا اقدام، ذوالفی بخاری کی 800 کنال زرعی اراضی نیلام کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ذوالفی بخاری کی 800 کنال زرعی اراضی نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر تحصیل جنڈ ضلع اٹک نے اس حوالے سے باضابطہ نیلامی اشتہار جاری کردیا۔
نیلامی یکم اکتوبر کو دن 11 بجے میونسپل دفتر جنڈ میں ہوگی۔ یہ کارروائی ڈپٹی ڈائریکٹر کوارڈ انویسٹیگیشن ونگ کے احکامات پر کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی بہن کے ذلفی بخاری پر سنگین الزامات، دھوکے باز قرار دے دیا
ذوالفی بخاری کی نیلام کی جانے والی اراضی میں ایک رقبہ 771 کنال 9 مرلے اور دوسرا رقبہ 25 کنال 7 مرلے پر مشتمل ہے۔
واضح رہے کہ ذوالفی بخاری 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹک اشتہاری جائیداد نیلامی زلفی بخاری قومی احتساب بیورو نیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹک اشتہاری جائیداد نیلامی زلفی بخاری قومی احتساب بیورو
پڑھیں:
میر پور خاص ، زرعی پانی کی قلت کیخلاف آباد گار سڑکوں پر نکل آئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) زرعی پانی کے قلت کے خلاف آبادگاروں کا سڑک پر احتجاجی مظاہرہ ، احتجاج کی وجہ سے سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص تعلقہ شجاع آباد کے مکّن سمون اسٹاپ پر چاہو مائنر شاخ کی پوچڑی کے آبادگاروں نے میر واہ گورچانی روڈ بند کرکے دھرنا دیا جس کے نتیجے میں روڈ کے دونوں اطراف ٹریفک معطل ہو گئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں دھرنے کی قیادت جمعیت علما اسلام کے جنرل سیکرٹری قاری محمد قاسم ہنگورجو کر رہے ہیں جس میں ٹیَل کے آبادگار بھی شامل تھے۔ آبادگاروں کا کہنا ہے کہ آبپاشی (اِیریگیشن) کا مقرر عملہ مبینہ طور رشوت طلب کر رہا ہے اور رشوت نہ دینے کی وجہ سے شاخ کو گزشتہ پانچ دن سے بند رکھا ہوا ہے، جس کے باعث گندم، سرسوں اور سونف سمیت اہم فصلوں کی کاشت شدید متاثر ہو رہی ہے ۔آبادگاروں کا کہنا تھا کہ اس تمام صورتحال کے ذمے دار ایریگیشن ڈپارٹمنٹ ہے آبادگاروں کے احتجاج کی اطلاع ملتے ہی تعلقہ تھانے کی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی جن کی جانب سے دھرنا ختم کرانے کی کوشش کی گئی تاہم آبادکاروں کی جانب سے دھرنا جاری رہا۔