مسلمان کبھی حُبِّ رسول ﷺ سے پیچھے نہیں ہٹے گا! اویسی کا مودی کو ایمان افروز جواب
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت میں “آئی لو محمد ﷺ” کہنا جرم قرار دینے کی مبینہ کوشش پر مسلم رہنما اسد الدین اویسی نے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محض محبت کا اظہار جرم نہیں ہوسکتا، جبکہ اتر پردیش حکومت کی جانب سے ایسے پوسٹرز پر پابندی خطرناک پیغام دیتی ہے۔
4 ستمبر کو بھارتی شہر کانپور کی سڑکوں پر “آئی لو محمد ﷺ” کے بورڈز آویزاں کیے گئے تھے، جنہیں ہندو تنظیموں نے اشتعال انگیزی قرار دیا۔ اس کے بعد 9 ستمبر کو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مسلمان نوجوانوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے۔
رکن اسمبلی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ایک مسلمان کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ محبت نہ کرے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر یوپی حکومت دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتی ہے جب وہ محض محبت کے اظہار والے پوسٹرز کو بھی جرم قرار دیتی ہے۔
جمعہ کے روز بہار کے پورنیہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ان پوسٹرز میں کوئی قومیت مخالف بات نہیں، بلکہ یہ نعرہ محبت کو فروغ دیتا ہے جس پر اعتراض کی کوئی وجہ نہیں۔
ایک صحافی نے پوچھا کہ بعض ہندو تنظیموں نے اس تنازع کے جواب میں “آئی لو مہادیو” مہم شروع کی ہے، تو اویسی نے جواب دیا کہ اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔ انہوں نے ہنستے ہوئے صحافی سے اس کا نام پوچھا، جس نے جواب دیا “اشمٹ”۔ اس پر اویسی نے کہا: “میں بھی کہوں گا، آئی لو اشمٹ، اس میں کیا غیر ملکی یا قوم مخالف بات ہے؟”
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مجھے امید ہے کہ دہلی کار دھماکے کی مکمل اور فوری تحقیقات کی جائیگی، اسد الدین اویسی
اپنی پوسٹ میں ممبر پارلیمنٹ نے لکھا ہے کہ میں لال قلعہ کے باہر کار دھماکے کی خبر سے بہت غمزدہ ہوں، میں زخمیوں کی جلد صحتیابی اور اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کیلئے صبر کی دعا کرتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کے لال قلعہ کے باہر کار دھماکے پر اے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو قانون کے تحت سخت سزا دی جانی چاہیئے۔ پارلیمنٹ ممبر اسد الدین اویسی نے اس واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے "میں لال قلعہ کے باہر کار دھماکے کی خبر سے بہت غمزدہ ہوں، میں زخمیوں کی جلد صحتیابی اور اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے لئے صبر کی دعا کرتا ہوں"۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس واقعہ کی مکمل اور فوری تحقیقات کی جائے گی، اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو قانون کے تحت سخت سے سخت سزا دی جائے۔
اس خوفناک کار بم دھماکے میں اب تک کئی افراد ہلاک اور متعدد خمی ہوئے ہیں۔ تمام زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعے لال قلعہ کے قریب لوک نائک جئے پرکاش (ایل این جے پی) اسپتال میں علاج کے لئے منتقل کیا گیا۔ کئی زخمیوں کی نازک کہی جا رہی ہے۔ لال قلعہ کے باہر میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب اس خوفناک کار بم دھماکے کے بعد پوری دہلی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ممبئی، اتر پردیش اور ہریانہ سمیت کئی ریاستوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ دھماکے کی ہر زاویے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔