امریکا نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی 21 نکاتی منصوبہ پیش کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
امریکا نے غزہ جنگ کے خاتمے اور مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے 21 نکاتی منصوبہ پیش کر دیا ہے۔
اس منصوبے میں فوری طور پر یرغمالیوں کی رہائی، فلسطینیوں کو غزہ میں ہی رہنے کی ترغیب دینے اور پرامن حماس اراکین کو عام معافی دینے جیسے نکات شامل ہیں۔ یہ منصوبہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر چند عرب اور مسلم ممالک کو پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں عبوری انتظامیہ کے لیے ٹونی بلیئر کا ممکنہ کردار، امریکی منصوبہ کیا ہے؟
امریکی تجویز میں غزہ کو ایک ’غیر انتہا پسند، دہشت گردی سے پاک زون‘ میں بدلنے، تعمیرِ نو، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور بین الاقوامی نگرانی میں امداد کی تقسیم جیسے نکات شامل ہیں۔ منصوبے کے مطابق اسرائیل کو فوجی کارروائی روک کر بتدریج غزہ سے انخلا کرنا ہوگا جبکہ تمام یرغمالیوں کی واپسی کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
منصوبے میں کہا گیا ہے کہ پرامن رہنے کا حلف لینے والے حماس کے کارکنان کو معافی دی جائے گی جبکہ چھوڑ کر جانے والوں کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے گا۔ غزہ کا انتظام فلسطینی ماہرین پر مشتمل ایک عبوری سیٹ اپ کے حوالے کیا جائے گا جس کی نگرانی امریکا، عرب اور یورپی شراکت داروں پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔
امریکی تجویز کے تحت ایک اقتصادی زون قائم ہوگا، غزہ میں روزانہ کم از کم 600 ٹرک امداد بھیجی جائے گی اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی کی جائے گی۔ ساتھ ہی ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس غزہ میں تعینات کی جائے گی جو فلسطینی پولیس کو تربیت دے گی۔
منصوبے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو ضم یا مستقل قبضے میں نہیں لے گا۔ مزید یہ کہ قطر کے کردار کو تسلیم کیا جائے گا اور دوحہ کو مستقبل میں حملوں کا نشانہ نہ بنانے کی یقین دہانی دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا نے غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کر دی، پاکستان اور حماس کا شدید ردعمل
امریکی حکام کے مطابق اس منصوبے کے ذریعے مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے تاہم اس حوالے سے کوئی واضح ٹائم لائن نہیں دی گئی۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں تقریر کے دوران ایک بار پھر دو ریاستی حل کی مخالفت کی اور کہا کہ یروشلم کے قریب فلسطینی ریاست قائم کرنا ایسے ہے جیسے نائن الیون کے بعد نیویارک کے پاس القاعدہ کو ریاست دے دی جائے۔
اس کے باوجود سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ مذاکرات مثبت سمت میں جا رہے ہیں اور آئندہ دنوں میں کسی بڑے پیش رفت کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
21 نکاتی منصوبہ اسرائیل امریکا جنگ بندی غزہ فلسطین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 21 نکاتی منصوبہ اسرائیل امریکا فلسطین فلسطینی ریاست جائے گی
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم کی آج منظوری کا امکان؛ حکومت وفاقی آئینی عدالت کے جلد قیام کی خواہاں
اسلام آباد:27 ویں آئینی ترمیم کی آج قومی اسمبلی سے منظوری کا امکان ہے جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت وفاقی آئینی عدالت کے جلد قیام کی خواہاں ہے۔ قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم پر گزشتہ روز سے بحث جاری ہے، جس کی آج منظوری کا قوی امکان ہے۔ اس حوالے سے میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت جلد از جلد وفاقی آئینی عدالت کو قائم کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ اس سلسلے میں آئینی ترمیم پر صدر مملکت کے دستخط ہوتے ہی وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے عملی اقدامات شروع کیے جا سکتے ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں آج مجوزہ آئینی ترمیم پر بحث دوبارہ شروع ہو گی اور حکومت اس سلسلے میں پُراعتماد ہے کہ شام تک ایوان سے اس کی منظوری حاصل کر لی جائے گی۔ اس کے بعد 27 ویں آئینی ترمیم کا بل صدر مملکت کو منظوری کے لیے بھیجا جائے گا، جس پر دستخط ہوتے ہی یہ ترمیم آئینِ پاکستان کا مستقل حصہ بن جائے گی۔ صورت حال سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ آج قومی اسمبلی سے بل منظور ہونے کی صورت میں کل جمعرات کے روز وفاقی آئینی عدالت کے ججز سے حلف لیے جا سکتے ہیں، جس کے ساتھ ہی وفاقی آئینی عدالت عملی طور پر قائم ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے مطابق صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کا تقرر کریں گے اور سینیٹ سے یہ مجوزہ بل پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔