ْاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2025ء)سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ فلسطین میں یہودی ریاست کے خالق، برطانیہ کا آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا، تاریخ کے ایک بڑے قرض کی چھوٹی سی قسط ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو سوشل میڈیا ’’ایکس‘‘پر اپنے بیان میں مسلم لیگ (ن) کے سینئیر راہنما نے کہا کہ برطانیہ،کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد،اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 143 ہوگئی ہے جو جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران 150 سے بڑھ سکتی ہے۔

سینیٹ میں خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ فوری ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری، رسمی بیانیوں، جوشیلی تقریروں اور جذباتی اپیلوں سے آگے نکل کر اسرائیل کی شرمناک درندگی،عالمی دہشت گردی اور غزہ کے وحشیانہ قتل عام کو روکنے کے لئے ٹھوس، موثر اور نتیجہ خیز اقدامات کرے اور پھر سختی سے اٴْن پر پہرہ بھی دے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

برطانیہ: اب عوامی نمائندوں، سرکاری عہیدیداروں کے گھروں پر احتجاج عوام کو مہنگا پڑے گا

برطانیہ نے ایک نئے قانون کے تحت منتخب نمائندوں، ججوں اور مقامی کونسلروں کے گھروں کے باہر احتجاج کو جرم قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام سیاست میں بڑھتی ہوئی ہراسانی اور دھمکیوں کو روکنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا نیا پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ، یہ کن منفرد خصوصیات کا حامل ہوگا؟

رائٹرز کے مطابق برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ’کرائم اینڈ پولیسنگ بل‘ کے تحت پولیس کو ایسے مظاہروں کو روکنے کا اختیار حاصل ہوگا جو کسی عوامی عہدیدار کو اس کے سرکاری فرائض یا ذاتی زندگی میں متاثر کرنے کے ارادے سے کیے جائیں۔ قانون کی خلاف ورزی پر 6 ماہ تک قید کی سزا دی جا سکے گی۔

سیکیورٹی وزیر ڈین جاروس نے ایک بیان میں کہا کہ برطانوی سیاست میں حصہ لینے والوں کو جس سطح کی بدسلوکی کا سامنا ہے، وہ واقعی چونکا دینے والی ہے یہ ہماری جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ لوگوں کو سیاست میں حصہ لیتے وقت اپنے یا اپنے خاندان کے تحفظ کے بارے میں خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔

ایک پارلیمانی سروے کے مطابق 96 فیصد ارکان پارلیمان نے ہراسانی یا دھمکیوں کا سامنا کیا ہے جبکہ برطانیہ کے انتخابی نگران ادارے کے مطابق پچھلے عام انتخابات میں نصف سے زائد امیدواروں کو بھی اسی نوعیت کے خطرات کا سامنا رہا۔

مزید پڑھیے: سارہ مولالی برطانیہ کی پہلی خاتون آرچ بشپ آف کینٹربری مقرر

گزشتہ برس موجودہ وزیراعظم کیر اسٹارمر کے گھر کے باہر فلسطین نواز مظاہرین نے بچوں کے جوتے اور ایک بینر چھوڑا تھا جس میں اسرائیل پر اسلحہ کی پابندی کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس سے قبل سنہ 2023 میں سابق وزیراعظم رِشی سونک کے لندن اور شمالی یارکشائر کے گھروں کے باہر بھی ماحولیاتی کارکنوں نے احتجاج کیا تھا۔

حکومت کے مطابق نئے قانون کے تحت احتجاج سے متعلق مزید اقدامات بھی شامل ہوں گے جن میں جنگی یادگاروں پر چڑھنے، آتش بازی یا فلیئرز کے استعمال اور چہرہ چھپانے کے لیے ماسک پہننے پر پابندی شامل ہے۔

حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد جمہوری اداروں کے تحفظ اور عوامی سلامتی کو یقینی بنانا ہے جبکہ ناقدین کا مؤقف ہے کہ اس قانون سے اظہارِ رائے اور احتجاج کے حق پر مزید قدغنیں لگ سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا برطانیہ کے لیے فضائی آپریشن 5 سال بعد بحال، مانچسٹر کے لیے پہلی پرواز روانہ

یہ کرائم اینڈ پولیسنگ بل اس وقت برطانوی پارلیمان سے منظوری کے مراحل میں ہے اور توقع ہے کہ آئندہ سال اسے شاہی توثیق حاصل ہو جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانیہ برطانیہ احتجاج پر سزا برطانیہ نیا قانون

متعلقہ مضامین

  • صہیونی جاسوسوں کے مقابلے اور سازشوں کی روک تھام کے لیے فلسطینی مزاحمت کی ہدایات
  • 26ویں آئینی ترمیم کے وقت ایم کیو ایم نے ایک مطالبہ رکھا تھا، خالد مقبول
  • ماضی کے ریپر ظہران ممدانی عرف ’چھوٹی الائچی‘ کا اپنی نانی پر گانا مشہور کیوں ہوا؟
  • برطانیہ میں سیاسی پناہ کے خواہشمندوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ
  • برطانیہ میں ویپ کا استعمال سگریٹ نوشی سے بڑھ گیا
  • برطانیہ: اب عوامی نمائندوں، سرکاری عہیدیداروں کے گھروں پر احتجاج عوام کو مہنگا پڑے گا
  • وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کے ویژن کے مطابق تعلیم ہی ترقی کی ضمانت ہے، نسرین جلیل
  • صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
  • پی ایس ایل ٹیم مالکان کا مطالبہ تسلیم، بورڈ کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا
  •   برطانیہ: ٹرین حملے کے ملزم پر قتل کی 10 کوششوں کے الزامات