توشہ خانہ کیس میں گواہ جھوٹا نکلا، جھوٹی گواہی پر کیس ختم ہونا چاہیے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ توشہ خانہ 2 کیس میں ایک اہم گواہ جھوٹا ثابت ہو چکا ہے، لہٰذا ایسے کیس کو مزید چلانے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ سابق ملٹری سیکریٹری نے عدالت میں پیش ہو کر تمام متعلقہ دستاویزات کو درست قرار دیا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مقدمہ بنیاد سے ہی کمزور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں تو یہ کیس آئندہ چند سماعتوں میں ختم ہو سکتا ہے۔
ان کاکہناتھا کہ عمران خان نے جیل سے چار اہم پیغامات بھیجے ہیں، جن میں سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو عالمی سطح پر اپنے سفارتی روابط مضبوط اور فعال رکھنے چاہییں، اور حرمین شریفین کا تحفظ ہمارے لیے باعثِ سعادت ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ اس مقدمے میں عمران خان اور بشریٰ بی بی جلد بری ہو جائیں گے۔
تاہم علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو اس وقت تناؤ کا شکار ہو گئی جب صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ وہ صرف اپنی بات کر کے چلی جاتی ہیں اور سوالات کے جواب نہیں دیتیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا کہ یہ یکطرفہ گفتگو ہے اور غیر پیشہ ورانہ رویہ ہے۔ علیمہ خان نے وعدہ کیا کہ ٹاک کے بعد سوالات کے جوابات دیں گی، لیکن بات مکمل کرتے ہی بغیر سوالات سنے میڈیا ٹاک ختم کر دی، جس پر صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔
اسی دوران موقع پر موجود پی ٹی آئی کارکنوں اور صحافیوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، اور ماحول کشیدہ ہو گیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ نہ فارم 47 کی حکومت سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت کی جائے گی، البتہ اگر کوئی رابطہ ہوا تو وہ اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو تمام تازہ ترین سیاسی صورتِ حال سے آگاہ کردیا ہے۔
ڈاکٹر عظمیٰ نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت سے مذاکرات بے معنی ہیں، کیونکہ جب خود وزیراعظم اہم فیصلوں کے لیے اجازت کے منتظر ہوں تو ایسے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں رہتا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی گئی، پارٹی پر دباؤ اور مظالم میں اضافہ ہوا ،موجودہ دور میں جتنا ظلم ہوا، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، تمام امور پر گفتگو صرف محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی کینسر کی مریضہ کو جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ بشریٰ بی بی کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، جو کارکن یا رہنما پارٹی کے ساتھ ڈٹا رہا، اس پر انتقامی کارروائی کی گئی، لہٰذا اب نہ فارم 47 حکومت سے بات ہوگی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عظمیٰ خان نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا ان کے ساتھ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ “آزادی یا موت” کے عزم پر قائم ہیں اور غلامی کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور سلمان اکرم راجا پارٹی کے قانونی اور سیاسی پیغامات کے واحد مجاز ترجمان ہوں گے۔