غزہ میں ٹیلی فون سروس ہیک کرلی، حماس کے فونز پر نیتن یاہو کی تقریر نشر ہو رہی ہے، اسرائیل کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے غزہ کے رہائشیوں اور حماس کے ارکان کے ٹیلی فونز کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اقوام متحدہ سے کیا جانے والا ان کا خطاب انہی ٹیلی فونز کے ذریعے براہِ راست نشر کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر یرغمالیوں کو واپس کر دیا جائے، حماس کو غیر مسلح کر دیا جائے اور غزہ کی پٹی کو عسکریت پسدوں سے خالی کیا جائے تو جنگ فوری طور پر ختم ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی تقریر کے دوران مسلم ممالک کے ارکان کا واک آؤٹ، ہال خالی ہوگیا
نیتن یاہو نے واضح کیا کہ جو اس پر عمل کرے گا وہ زندہ رہے گا، اور جو نہ کرے گا اس کا پیچھا کیا جائے گا۔
ان کا خطاب غزہ سٹی میں لاؤڈ اسپیکرز کے ذریعے بھی نشر کیا گیا۔
In an unprecedented action, Prime Minister Benjamin Netanyahu, in a live broadcast from the UN building in New York, has announced that the IDF took control of the telephones of Gaza residents and Hamas members, and that his speech is now being broadcast live via the telephones.
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) September 26, 2025
اسرائیلی وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران یہ عزم بھی دہرایا کہ حماس کے خاتمے کا کام مکمل کیا جائے گا۔ ان کے خطاب کے دوران بڑی تعداد میں مندوبین، خصوصاً عرب اور مسلم ممالک کے نمائندے، اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔
دوسری جانب الجزیرہ نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعہ کے روز محصور اور بمباری سے متاثرہ فلسطینی علاقے میں 60 افراد جاں بحق ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ٹیلی فون حماس غزہ نیتن یاہو ہیکذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ٹیلی فون نیتن یاہو ہیک نیتن یاہو
پڑھیں:
2014 غزہ جنگ میں مارے گئے افسر کی باقیات وطن واپس لائیں گے، اسرائیلی فوجی سربراہ
یروشلم: اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے افسر لیفٹیننٹ ہدار گولڈن کی باقیات ہر صورت واپس لائیں گے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ حماس نے مبینہ طور پر گولڈن کی لاش کا مقام تلاش کر لیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق، جنرل زامیر نے ہفتے کی شام گولڈن کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تفتیش کے تازہ ترین نتائج سے آگاہ کیا۔ فوجی بیان میں کہا گیا کہ:
“چیف آف اسٹاف نے ہدار اور تمام شہید قیدیوں کی واپسی کے عزم کو دہرایا۔”
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے حماس اور ریڈ کراس کو اجازت دی تھی کہ وہ اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں تلاش کا عمل مکمل کریں۔ کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ گولڈن کی باقیات جنوبی شہر رفح کے ایک سرنگ سے ملی ہیں، تاہم حماس یا اسرائیلی فوج نے اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔
واضح رہے کہ ہدّار گولڈن کو 1 اگست 2014 کو اُس وقت ہلاک کیا گیا تھا جب 72 گھنٹے کی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی نافذ تھی۔ وہ اس یونٹ کا حصہ تھے جو حماس کی سرنگیں تباہ کرنے کا کام انجام دے رہی تھی۔ ان کی ٹیم پر اچانک حملہ ہوا، جس میں وہ مارے گئے اور ان کی لاش عسکریت پسندوں نے قبضے میں لے لی۔
ایک اور اسرائیلی فوجی، اورون شاؤل، جو اسی جنگ میں مارا گیا تھا، اس کی لاش رواں سال غزہ جنگ کے دوران برآمد ہوئی۔
ماضی میں دونوں فوجیوں کی باقیات کے تبادلے کے لیے ہونے والی قیدیوں کی ڈیلز بار بار ناکام ہو چکی ہیں۔ اسرائیل اب گولڈن کی باقیات کو امریکی ثالثی سے جاری جنگ بندی معاہدے کے تحت واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔