data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

(فائل فوٹو)

تل ابیب:۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے قانون کی منظوری دے دی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی پارلیمنٹ (کنیسے)  کا پاس کر دہ بل فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کی اجازت دیتا ہے۔

بل وزیر قومی سلامتی ایتمار بن گویر کی پارٹی جیوش پاور نے پیش کیا، جس کے مطابق اُن فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جا سکے گی جو اسرائیلی شہریوں کے قتل میں ملوث ہوں، اگر ان کے اقدامات “نفرت یا اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے ارادے” سے کیے گئے ہوں۔

یہ بل 120 ارکان میں سے 39 کے مقابلے میں 16 ووٹوں سے ابتدائی طور پر منظور ہوا۔ بن گویر نے اس نتیجے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر “تاریخی لمحہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے وعدہ کیا تھا اور اب پورا کیا۔

اسرائیل کی پارلیمنٹ (کنیسے) نے  ایک اور قانون کی منظوری بھی دی ہے جس کے تحت حکومت کو عدالتی منظوری کے بغیر غیر ملکی میڈیا اداروں کو مستقل طور پر بند کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے۔ یہ دونوں بل وزیر اعظم نیتن یاہو کے دائیں بازو کے اتحادیوں کی جانب سے پیش کیے گئے ہیں اور ابتدائی منظوری کے بعد اب انھیں حتمی منظوری سے قبل پارلیمانی کمیٹی میں مزید بحث کے لیے بھیجا گیا ہے۔

 یہ قانون اس وقت حکومت کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ ان غیر ملکی میڈیا اداروں کو عارضی طور پر بند کر سکے جنھیں “اسرائیل کی سلامتی کے لیے نقصان دہ‘”سمجھا جائے۔ یہ بل ابتدائی ووٹنگ میں 50 کے مقابلے میں 41 ووٹوں سے منظور ہوا۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں سزائے موت کے لیے

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم پر قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی رپورٹ کل پیش کی جائے گی، ایجنڈا

فوٹو: ایکس سینیٹ 

27 ویں آئینی ترمیم پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون اور انصاف کی رپورٹ کل ایوان میں پیش کی جائے گی، کل کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک27ویں آئینی ترمیم سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔

ایجنڈے کے مطابق وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ27ویں آئینی ترمیمی بل منظوری کیلئے پیش کریں گے۔

اس سے قبل سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف نے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے، مجوزہ ترامیم کو کل سینیٹ میں رپورٹ کی صورت میں پیش کیا جائے گا۔

اپوزیشن جماعتوں نے کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا، پی ٹی آئی، جے یو آئی، پی کے میپ اور ایم ڈبلیو ایم اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں۔

آج ہونے والے مشترکہ اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 243 کی تفصیلی مشاورت کے بعد منظوری دی گئی، آئینی عدالتوں کے قیام کی شق کی منظوری دے دی گئی۔

زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی، ایک سال تک مقدمے کی پیروی نہ ہونے پر اسے نمٹا ہوا تصور کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس شروع
  • سینیٹ کا اجلاس آج طلب، 27 ویں آئینی ترمیم منظوری کے لیے پیش کی جائے گی
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے‘ شہدا کی تعداد 79 ہزار سے متجاوز
  • ایران آئندہ جنگ میں بیک وقت 2 ہزار میزائل فائر کریگا، امریکی میڈیا کا انتباہ
  • 27 ویں آئینی ترمیم پر قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی رپورٹ کل پیش کی جائے گی، ایجنڈا
  • رکفیت جیل: اسرائیل کا فلسطینی قیدیوں کو زیرزمین قیدخانے میں رکھے جانے کا انکشاف
  • فلسطین کا ترکی کے اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے فیصلے کا خیرمقدم
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کو امریکی قر اداد کی حمایت کر نے کی ضرورت ہے؟
  • جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے  مزید  15 فلسطینی لاشیں واپس کردیں