تھائی لینڈ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لئے اچھی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
تھائی لینڈ ایک ابھرتا ہوا سیاحتی مقام ہے جو سیاحوں کو متحرک ثقافت، شاندار ساحل اور بھرپور تاریخ پیش کرتا ہے تاکہ وہ وہاں معیاری وقت گزار سکیں۔
ملک نے پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا کی سہولت شروع کی جس سے ذاتی طور پر درخواست جمع کرانے کی شرط ختم کردی گئی ہے۔
پاکستانی شہری جو کہ تھائی لینڈ کا وزیٹر کے طور پر سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہیں ویزا حاصل کرنے کے لیے کم از کم بینک اسٹیٹمنٹ جیسی ضروریات کو پورا کرنا ہوگا۔
آن لائن ویزا کا عمل یکم جنوری 2025 کو شروع ہوا اور پاکستان اور افغانستان میں مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو تھائی ویزا کے لیے تھائی ای ویزا کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دینے کی ضرورت ہوگی۔
آن لائن درخواست دینے کے لیے، پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے https://www.
ای ویزا کی درخواست منظور ہونے کے بعد، درخواست دہندگان کو ایک تصدیقی ای میل موصول ہوگی، جسے انہیں پرنٹ کرکے روانگی کے وقت ایئر لائن اور تھائی لینڈ پہنچنے پر تھائی امیگریشن حکام کو پیش کرنا ہوگا۔
تھائی لینڈ کے وزٹ ویزا کے لیے درخواست دہندہ کو آخری چھ ماہ کی بینک اسٹیٹمنٹ جمع کرنی ہوگی، کم از کم بیلنس روپے 350,000 فی شخص ہونا چاہیے۔
کنفرم ٹکٹ کے ساتھ ایک ماہ کے وزٹ ویزا کی فیس 19500 روپے ہے جبکہ اگر آپ تصدیق شدہ ٹکٹ کے بغیر درخواست دے رہے ہیں تو اسی ویزا کے لیے 27900 روپے وصول کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تھائی لینڈ ویزا کی کے لیے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔