پی ٹی آئی رہنما کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آزاد کشمیر کے رہنما اور وزیرجنگلات چوہدری اکمل سرگالہ نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما چوہدری اکمل سرگالہ نے مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر سے ملاقات کی اور اس دوران شمولیت کا اعلان کیا۔
مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اکمل سرگالہ کو پارلیمانی پارٹی میں شمولیت پر خیر مقدم کیا، مسلم لیگ(ن) کے صدر شاہ غلام قادر، سابق وزیراعظم فاروق حیدر، عامر الطاف، نجیب نقی سمیت سینئر قیادت نے اکمل سرگالہ کو پارٹی میں شمولیت پر مبارک باد دی۔
شاہ غلام قادر نے کہا کہ اکمل سرگالہ 2021 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر اسمبلی میں منتخب ہوئے تھے اور آج مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی قافلے میں شمولیت اختیار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی عزت و تکریم کا بھرپور خیال رکھا جائے گا۔
اکمل سرگالہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نظریے کا نام ہے، ہمیشہ عوام کی خدمت کی اور آزاد کشمیر میں آئندہ حکومت مسلم لیگ ن ہی بنائے گی۔
آزاد کشمیر کی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر فاروق حیدر نے چوہدری اکمل کو مبارک باد دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں شمولیت پی ٹی آئی مسلم لیگ
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔