برطانوی خفیہ ایجنسی کی خاتون سربراہ کو اپنے ’دادا‘ سے دور رہنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
برطانوی حکومت نے اپنی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کی نئی سربراہ بلاز میٹریویلی کو اپنے دادا سے دور رہنے کی ہدایت کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بلاز میٹریویلی رواں برس ایم آئی 6 کی 116 سالہ تاریخ میں اس ادارے کی پہلی خاتون سربراہ نامزد ہوئی ہیں، جس کا اعلان حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں کیا تھا۔
ڈیلی میل اخبار نے رواں ہفتے انکشاف کیا کہ بلاز میٹریویلی کے دادا کونسٹینٹین ڈوبروولسکی نے سوویت یونین کی ریڈ آرمی سے غداری کر کے نازی جرمن فوج (ویہرماخت) کے لیے یوکرین کے موجودہ علاقے چرنیہیف میں جاسوسی کی تھی۔
اخبار کے مطابق جرمن آرکائیوز سے پتا چلتا ہے کہ ڈوبروولسکی قصائی یا ایجنٹ نمبر 30 کے نام سے مقبول تھا۔
برطانوی دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بلاز میٹریویلی نہ تو اپنے دادا سے کبھی ملی ہیں اور نہ ہی انہیں جانتی ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بلاز میٹریویلی کی خاندانی تاریخ تضادات اور تقسیم سے عبارت ہے، جیسا کہ مشرقی یورپی ورثے رکھنے والے بہت سے افراد کے ساتھ ہوتا ہے، اور یہ مکمل طور پر سمجھ میں آنے والی نہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق، ڈوبروولسکی کے سر کی قیمت سوویت حکام نے 50 ہزار روبل مقرر کی تھی اور اسے یوکرینی عوام کا بدترین دشمن قرار دیا گیا تھا۔ اخبار نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے اعلیٰ افسران کو خطوط لکھ کر اعتراف کیا تھا کہ وہ ذاتی طور پر یہودیوں کے خاتمے میں شامل رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 47 سالہ بلاز میٹریویلی ایم آئی 6 کی اٹھارہویں سربراہ ہوں گی۔ ان کے پیش روؤں کی طرح انہیں ”سی“ کے نام سے جانا جائے گا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
خاتون نے شناخت بدل کر نوجوان کو ٹیچر پر تیزاب پھینکنے پر کیسے اکسایا؟
بھارت کے علاقے امروہہ میں 22 سالہ خاتون استاد پر تیزاب پھینکنے کے واقعے میں ملوث شخص اور ایک خاتون کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق مرکزی ملزم کی شناخت 30 سالہ نیشو تیواری کے طور پر ہوئی ہے جو ضلع امروہہ کا رہائشی ہے۔
پولیس کے مطابق 23 ستمبر کو نکاسہ تھانہ علاقے میں اسکول سے واپس آتی ہوئی استاد پر نیشو نے اسکوٹر پر سوار ہو کر تیزاب پھینکا جس کے نتیجے میں متاثرہ خاتون کا جسم 20 سے 30 فیصد تک جھلس گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ناکام عاشق خود کو مارکر تاریخ میں نام کرلیتا، تیزاب گردی کیس میں جسٹس ہاشم کاکڑ کے ریمارکس
مقامی پولیس کے مطابق جمعرات کی رات پولیس نے ناکے پر نیشو کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ کر دی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں اس کی دونوں ٹانگوں میں گولی لگی اور اسے گرفتار کر کے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس کے قبضے سے پستول، کارتوس اور اسکوٹر بھی برآمد کیے گئے۔
تحقیقات کے دوران نیشو نے انکشاف کیا کہ اسے سوشل میڈیا کے ذریعے ‘ڈاکٹر ارچنا’ نامی خاتون نے اپنے جال میں پھنسایا تھا۔ اس خاتون نے اسے بتایا کہ اس کی بہن جہاںوی کی منگنی ایک فوجی سے ہوئی تھی لیکن فوجی نے پہلے سے نیشو نامی منگیتر ہونے کی وجہ سے رشتہ ختم کر دیا۔ خاتون نے نیشو کو جو پیشے کے لحاظ سے ٹیچر تھی، سے بدلہ لینے پر اکسایا۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے ‘ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025’ کا ڈرافٹ منظور
مزید تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ‘جہانوی’ اور ‘ڈاکٹر ارچنا’ دراصل ایک ہی خاتون ہیں جس نے مختلف شناختیں بنا کر نیشو کو گمراہ کیا۔ پولیس کے مطابق یہ خاتون شادی شدہ ہے اور اس کے 3 بچے ہیں۔ اس نے پہلے بھی اپنے شوہر کو نشہ آور گولیاں دے کر نیشو کے ساتھ فرار اختیار کیا تھا۔ حتیٰ کہ شناخت بدلنے کے لیے اس نے چہرے پر موجود تل بھی ہٹوا دیا تھا۔
پولیس کے مطابق نیشو اور مذکورہ خاتون کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تیزاب گردی خاتون دھوکا شناخت