UrduPoint:
2025-11-11@21:32:35 GMT

پوتے خرچہ نہ ملنے پر دادا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

پوتے خرچہ نہ ملنے پر دادا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء) پوتے خرچہ نہ ملنے پر دادا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے، عدالت نے دادا کی پراپرٹی بحقِ سرکار ضبط کررکھی ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں ایک منفرد کیس کی سماعت ہوئی جس میں دادا کی جانب سے خرچہ نہ ملنے پر معصوم پوتے اور پوتی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ جسٹس حسن نواز مخدوم نے سات سالہ سعدیہ اختر، پانچ سالہ عبدالکریم اور چار سالہ محمد اذان کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

بچوں کی جانب سے ایڈووکیٹ راجہ عبدالرحمان پیش ہوئے اور دلائل دیئے ۔، راجہ عبدالرحمان ایڈوکیٹ نے بتایا کہ بچوں کے والد اختر رسول کی شادی اسما پروین سے ہوئی تھی جن سے تین بچے پیدا ہوئے تاہم گھریلو ناچاکی کے باعث میاں بیوی میں علیحدگی ہوگئی۔

(جاری ہے)

علیحدگی کے بعد خرچے کی ڈگری جاری ہوئی لیکن بچوں کا باپ اور دادا سعودی عرب روانہ ہوگئے اور بچوں کو خرچہ دینا بند کردیا۔

ایڈووکیٹ راجہ عبدالرحمان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فیملی کورٹ نے دادا محمد اشرف کو تینوں بچوں کو فی کس 8ہزار ٹوٹل 24ہزار روپیہ ماہانہ خرچہ مقرر کیا تاہم عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کیا گیا جس پر فیملی کورٹ نے دادا کی پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم جاری کیا۔ بعدازاں ڈسٹرکٹ کورٹ نے دادا کی اپیل پر پراپرٹی ڈی سیل کرنے کا فیصلہ دیا تاہم لاہور ہائیکورٹ نے دوبارہ پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بحال کر دیا۔

سماعت کے دوران بچوں کے دادا کے وکیل نے موقف اپنایا کہ وہ خرچہ دینے کے لیے تیار ہیں اور استدعا کی کہ پراپرٹی ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت نے یہ استدعا مسترد کر دی اور واضح کیا کہ دادا عدالتی حکم کے مطابق بچوں کو خرچہ ادا کریں۔عدالت نے دادا کو بچوں کے ساتھ مصالحت کے لیے آئندہ سماعت تک مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ بچے اپنے دادا کی پراپرٹی کی نیلامی کے لئے فی الحال اصرار نہ کریں ۔ کیس کی مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی گئی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاہور ہائیکورٹ نے دادا کی کرنے کا

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251109-08-22
اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کر دی گئی ہے اور اسلام آبادہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو، اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں۔جسٹس خادم حسین سومرو نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی ۔عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل پر بھاری جرمانہ عاید کرنے سے گریزکیا اور کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، جس میں اسلام آبادہائیکورٹ نے کہا ہے کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، پٹیشنر کی جانب سے آفس اعتراضات پر مطمئن نا کرنے کے باعث کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دیا گیا۔ تحریری حکمنامہ کے مطابق جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا، جس پر عمل درآمد ہوتا، پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ: جسٹس فاروق حیدر نے ڈکی بھائی کی ضمانت کی سماعت سے معذرت کر لی
  • یوٹیوبر ڈکی بھائی کی ضمانت؛ لاہور ہائیکورٹ کے جج نے کیس سننے سے انکار کردیا
  • لاہور ہائیکورٹ کا منشیات مجرمان کی عمر قید سزا میں معافی پر اظہار برہمی
  • لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب میں ہیوی ٹریفک کا آج سے ہی معائنہ کرنے کا حکم
  • لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب بھر میں ہیوی ٹریفک کی انسپیکشن کرنے کا حکم
  • سینیٹری پیڈز پر بھاری ٹیکس کے خلاف لاہور کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر
  • سردار تنویر الیاس کے خلاف ڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس میں گرفتاری کے وارنٹ جاری
  • خاتون جسٹس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج، درست فورم جوڈیشل کونسل: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ میں صحت سہولیات کی کمی پر سماعت