امریکا نے اصفحان میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
امریکی میڈیا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا نے اصفحان میں ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے۔
رپورٹ کے مطابق اصفحان کی ایٹمی تنصیب میں 60 فیصد افزودہ یورینئیم موجود تھا، بنکر بسٹر بم اس لیے استعمال نہیں کیے گئے کیونکہ وہ موثر نہ ہوتے۔
رپورٹ کے مطابق جوائنٹ چیفس آف اسٹاف چیئرمین جنرل ڈین کین نے یہ بات امریکی سینیٹرز کو بتائی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی فردو اور نطنز کی تنصیبات پر بنکر بسٹر بم گرائے گئے تھے۔
خیال رہے کہ امریکا نے کچھ روز قبل ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق فردو جوہری سائٹ پر حملے میں 6 بی ٹو بمبار طیاروں نے 12 بنکر بسٹر بم گرائے، دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹوماہاک میزائل استعمال کیے گئے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
ایران پر مزید حملے روکنے کی قرارداد امریکی سینیٹ میں مسترد، ٹرمپ کا مؤقف برقرار
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران پر مزید حملے روکنے سے متعلق ڈیموکریٹک پارٹی کی قرارداد سینیٹ میں مسترد کردی گئی ہے۔
ری پبلکن اکثریت رکھنے والی سینیٹ نے یہ قرارداد 53 کے مقابلے میں 47 ووٹوں سے ناکام بنا دی، جس کے بعد ایران پر مزید کارروائی کےلیے کانگریس کی منظوری کی شرط ختم ہوگئی۔
اس قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایران پر مزید کسی بھی فوجی کارروائی کے لیے صدر ٹرمپ کانگریس سے اجازت لینے کے پابند ہوں گے، تاہم صدر ٹرمپ پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے گریز نہیں کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکا نے حالیہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیا ہے۔ سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں امریکا نے ایران کے خلاف اپنی کارروائی کو اجتماعی دفاع کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ہدف ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو ختم کرنا تھا۔
امریکی موقف کے مطابق ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور ان کے استعمال کے ممکنہ خطرے کو روکنا ناگزیر تھا جبکہ واشنگٹن ایران کے ساتھ معاہدے کےلیے اب بھی پرعزم ہے۔