data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے دعویٰ کیا ہے کہ وزارتِ انٹیلی جنس نے اسرائیل کے حساس جوہری منصوبوں اور سائنسدانوں سے متعلق خفیہ معلومات اور دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ آپریشن رواں سال جون میں مکمل کیا گیا، جس میں لاکھوں صفحات پر مشتمل دستاویزات، تصاویر اور ویڈیوز قبضے میں لی گئیں۔ یہ مواد محفوظ مقام پر منتقل کیے جانے کے بعد اب منظر عام پر لایا گیا ہے۔

ایرانی وزیرِ انٹیلی جنس اسماعیل خطیب نے کہا کہ ان دستاویزات میں اسرائیل کے جاری اور پرانے ایٹمی منصوبوں، امریکا و یورپی ممالک کے ساتھ تعاون، اور جوہری ہتھیاروں کے ڈھانچے سے متعلق تفصیلی معلومات شامل ہیں۔

ان کے مطابق 189 اسرائیلی جوہری ماہرین اور سائنسدانوں کی شناخت کی جا چکی ہے، جبکہ ان کے اداروں، کمپنیوں اور غیر ملکی ساتھیوں کے پتے بھی حاصل کیے گئے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق وزارتِ انٹیلی جنس نے ان تنصیبات اور ماہرین کی ویڈیوز بھی نشر کی ہیں اور الزام لگایا ہے کہ کئی اسرائیلی شہری مالی فائدے یا حکومت سے نفرت کے باعث ایران کے ساتھ تعاون کرتے رہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مائیکروسافٹ نے فلسطینیوں کی نگرانی کیلئے اسرائیل کی ‘اے آئی’ ٹیکنالوجی تک رسائی روک دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے فلسطینی شہریوں کی بڑے پیمانے پر نگرانی کے لیے استعمال ہونے والی اپنی ٹیکنالوجی تک اسرائیل کی رسائی روک دی ہے۔

کمپنی کے مطابق، اسرائیلی فوج کی ایک خفیہ انٹیلی جنس یونٹ نے مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ اور اے آئی سروسز کا غلط استعمال کیا، جس سے کمپنی کی شرائط کی خلاف ورزی ہوئی۔ اس کے نتیجے میں مائیکروسافٹ نے فوری طور پر اس یونٹ کو اپنی خدمات سے بلاک کردیا۔

مائیکروسافٹ کے صدر اور نائب چیئرمین بریڈ اسمتھ نے کہا کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب برطانوی اخبار دی گارڈین کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی فوجی ایجنسی یونٹ 8200 مائیکروسافٹ کی Azure کلاؤڈ سروس کے ذریعے فلسطینیوں کے موبائل فون کال ریکارڈز اور ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کر رہی تھی۔ اس معلومات کو فلسطینیوں کے مقام اور ذاتی تفصیلات معلوم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

رپورٹس کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے فلسطینی حقوق کی خلاف ورزی پر اسرائیلی فوج پر اس نوعیت کی پابندی عائد کی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ کا یہ فیصلہ ملازمین اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے نتیجے میں کیا گیا، جو کمپنی کے اسرائیلی فوج کے ساتھ تعلقات پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ضرروی، نیتن یاہو
  • اسرائیل، ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکی شہری گرفتار
  • ایران اسرائیلی جوہری منصوبوں اور سائنسدانوں کی خفیہ معلومات منظرعام پر  لے آیا
  • مائیکروسافٹ نے فلسطینیوں کی نگرانی کیلئے اسرائیل کی ‘اے آئی’ ٹیکنالوجی تک رسائی روک دی
  • امام زمانہ کے گمنام سپاہیوں کی ایک اور فتح، اسرائیلی سائنسدانوں اور ایٹمی تنصیبات کی ویڈیوز جاری کر دی گئیں
  • ایران نے اسرائیلی جوہری منصوبوں اور تنصیبات کی خفیہ معلومات ظاہر کر دیں
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں: ایرانی صدر مسعود پزشکیان
  • ایران پر امریکا اسرائیل حملہ خطے میں امن پر کاری وار تھا، صدر مسعود پیزشکیان
  • گروسی امریکہ و اسرائیل کیلئے جاسوسی میں مشغول ہے، دنیا کی سب سے بڑی صیہونی لابی کا برملاء اعتراف