خاتون نے شناخت بدل کر نوجوان کو ٹیچر پر تیزاب پھینکنے پر کیسے اکسایا؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
بھارت کے علاقے امروہہ میں 22 سالہ خاتون استاد پر تیزاب پھینکنے کے واقعے میں ملوث شخص اور ایک خاتون کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق مرکزی ملزم کی شناخت 30 سالہ نیشو تیواری کے طور پر ہوئی ہے جو ضلع امروہہ کا رہائشی ہے۔
پولیس کے مطابق 23 ستمبر کو نکاسہ تھانہ علاقے میں اسکول سے واپس آتی ہوئی استاد پر نیشو نے اسکوٹر پر سوار ہو کر تیزاب پھینکا جس کے نتیجے میں متاثرہ خاتون کا جسم 20 سے 30 فیصد تک جھلس گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ناکام عاشق خود کو مارکر تاریخ میں نام کرلیتا، تیزاب گردی کیس میں جسٹس ہاشم کاکڑ کے ریمارکس
مقامی پولیس کے مطابق جمعرات کی رات پولیس نے ناکے پر نیشو کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ کر دی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں اس کی دونوں ٹانگوں میں گولی لگی اور اسے گرفتار کر کے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس کے قبضے سے پستول، کارتوس اور اسکوٹر بھی برآمد کیے گئے۔
تحقیقات کے دوران نیشو نے انکشاف کیا کہ اسے سوشل میڈیا کے ذریعے ‘ڈاکٹر ارچنا’ نامی خاتون نے اپنے جال میں پھنسایا تھا۔ اس خاتون نے اسے بتایا کہ اس کی بہن جہاںوی کی منگنی ایک فوجی سے ہوئی تھی لیکن فوجی نے پہلے سے نیشو نامی منگیتر ہونے کی وجہ سے رشتہ ختم کر دیا۔ خاتون نے نیشو کو جو پیشے کے لحاظ سے ٹیچر تھی، سے بدلہ لینے پر اکسایا۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے ‘ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025’ کا ڈرافٹ منظور
مزید تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ‘جہانوی’ اور ‘ڈاکٹر ارچنا’ دراصل ایک ہی خاتون ہیں جس نے مختلف شناختیں بنا کر نیشو کو گمراہ کیا۔ پولیس کے مطابق یہ خاتون شادی شدہ ہے اور اس کے 3 بچے ہیں۔ اس نے پہلے بھی اپنے شوہر کو نشہ آور گولیاں دے کر نیشو کے ساتھ فرار اختیار کیا تھا۔ حتیٰ کہ شناخت بدلنے کے لیے اس نے چہرے پر موجود تل بھی ہٹوا دیا تھا۔
پولیس کے مطابق نیشو اور مذکورہ خاتون کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تیزاب گردی خاتون دھوکا شناخت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تیزاب گردی خاتون دھوکا پولیس کے مطابق خاتون نے
پڑھیں:
فوج کی حمایت کا الزام، 90 ہزار فالوورز والی ٹک ٹاکر اغوا کے بعد قتل
باماکو: مغربی افریقی ملک مالی میں شدت پسندوں نے ایک ٹک ٹاکر خاتون کو اغوا کے بعد قتل کر دیا۔ مقتولہ کی ہلاکت نے پورے ملک کو شدید صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شمالی مالی کے علاقے ٹمبکتو کے شہر تونکا سے تعلق رکھنے والی مریم سسے نامی خاتون ٹک ٹاک پر ویڈیوز شیئر کرتی تھیں اور ان کے 90 ہزار سے زائد فالوورز تھے۔
مقامی حکام کے مطابق شدت پسندوں نے مریم پر الزام لگایا تھا کہ وہ فوج کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں اور ان کی تحریکات کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں۔ خاتون کے بھائی نے بتایا کہ انہیں جمعرات کے روز اغوا کیا گیا اور بعد میں سرعام قتل کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مریم کے قتل نے مالی کے عوام میں غصہ اور خوف کی لہر دوڑا دی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک ایک فوجی حکومت (ملٹری جونٹا) کے زیرِانتظام ہے جو 2012 سے جاری شدت پسند بغاوت پر قابو پانے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔