اسلام ٹائمز: صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی محاذ کی تزویراتی گہرائی کا ذکر کرتے ہوئے شہید نے کہا کہ ہم ایک ایسے راستے پر چل رہے ہیں جس میں امام حسین (ع) اور اہل بیت (ع) کی مرضی اور رضا ہے، یہ فطری بات ہے کہ ہم اس راستے میں اپنے پیاروں کی شہادت سمیت کچھ قیمتیں ادا کریں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم نے شہدا اور ان کے خون کو نظرانداز کر دیا ہے یا ہم ان کے راستے سے ہٹ گئے ہیں۔ میجر جنرل ایزدی نے مزید کہا کہ جب ہم اسرائیل کو ختم کرنے کا نعرہ لگاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہم نے پوری طاقت سے اس حکومت کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، دشمن بھی اس بات کو سمجھ چکا ہے اور اس نے اس مقصد کے حصول کو روکنے کے لیے امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی حمایت سمیت اپنی تمام طاقت استعمال کر رہا ہے۔ خصوصی رپورٹ:

اپنی شہادت سے قبل میجر جنرل ایزدی (حاج رمضان) نے دشمن کی شدید ضربوں کے باوجود اسرائیل پر یقینی فتح کے بارے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ اگرچہ مزاحمت کو بھاری ضربیں لگی ہیں اور ہم نے بہت زیادہ نقصانات اٹھائے ہیں، لیکن یہ راستہ اپنی قیمت مانگتا ہے، یہ دشمن کی تباہی اور اسرائیل کے خاتمے کے وعدے کی تکمیل کا راستہ ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈروں میں سے ایک میجر جنرل ایزدی (حاج رمضان) نے اپنی شہادت سے قبل دشمن کی طرف سے لگنے والی شدید ضربوں کے باوجود اسرائیل پر یقینی فتح کے بارے میں تاکید کی۔ اپنے بیانات میں میجر جنرل ایزدی نے دشمن کے شدید دباؤ اور متعدد ممتاز مزاحمتی شخصیات کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ راستہ مزید دشوارگزار ہے، لیکن یہ ہمیں ایک یقینی فتح کی طرف لے جانے والا ہے اور یہ کہ غاصب صیہونی حکومت کی نابودی ایک تمدنی اور یقینی ہدف ہے۔

انہوں نے صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی محاذ کی تزویراتی گہرائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسے راستے پر چل رہے ہیں جس میں امام حسین (ع) اور اہل بیت (ع) کی مرضی اور رضا ہے، یہ فطری بات ہے کہ ہم اس راستے میں اپنے پیاروں کی شہادت سمیت کچھ قیمتیں ادا کریں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم نے شہدا اور ان کے خون کو نظرانداز کر دیا ہے یا ہم ان کے راستے سے ہٹ گئے ہیں۔ میجر جنرل ایزدی نے مزید کہا کہ جب ہم اسرائیل کو ختم کرنے کا نعرہ لگاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہم نے پوری طاقت سے اس حکومت کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، دشمن بھی اس بات کو سمجھ چکا ہے اور اس نے اس مقصد کے حصول کو روکنے کے لیے امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی حمایت سمیت اپنی تمام طاقت استعمال کر رہا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موجودہ جنگ "بقا کی جنگ" ہے، انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں نے سمجھ لیا ہے کہ ہم اس حکومت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے فرمایا کہ یہ فطری بات ہے کہ اس جنگ میں ہم چوٹ لگائیں گے بھی اور چوٹ کھائیں گے بھی، یہ جنگ کی ایک حقیقت ہے، لیکن ہم جس مقصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ ایک بہت ہی عظیم مقصد ہے اور ان تمام قربانیوں کا متقاضی ہے۔ انہوں نے مزاحمتی محاذ کی مقبول اور بااثر شخصیات کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے، جن میں سینئر کمانڈر بھی شامل ہیں، کہا کہ ہم نے ایسی شخصیات کو کھو دیا ہے جو بہت عزیز تھیں اور ان کا نقصان بہت بھاری ہے، لیکن ہماری طاقت ختم نہیں ہوئی، بلکہ مزید گہری ہو گئی ہے، لیکن اس کے مقابلے میں دشمن نے جو کھویا ہے وہ ناقابل تلافی نقصان ہے، جیسا کہ رہبر معظم انقلاب نے بھی تاکید کی کہ اس جنگ میں دشمن نے جو کچھ کھویا ہے اس کی تلافی کسی چیز سے نہیں ہو سکتی۔ میجر جنرل ایزدی نے حالیہ مہینوں میں سید حسن نصر اللہ کی بارہا دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن ان دھمکیوں کو سنجیدگی سے نہ لیتا یا یہ سوچتا کہ مزاحمت کے پاس آپریشنل صلاحیت نہیں ہے تو وہ حملہ نہ کرتا۔

شہادت سے پہلے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دشمن کو معلوم تھا کہ اسے شدید طاقت اور پختہ ارادے کا سامنا ہے اور اسی وجہ سے اس نے اپنی تمام طاقت بشمول F-35 لڑاکا طیاروں اور بنکروں کو تباہ کرنے والے بموں کو میدان میں اتارا۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مزاحمت، دشمن کی طاقت سے پوری طرح آگاہی کے ساتھ اپنا راستہ اختیار کر رہی ہے، فرمایا کہ ہم نے دشمن کی طاقت کے علم کے ساتھ اپنی راہ کا انتخاب کیا ہے، یہ فطری ہے کہ اس راستے پر ہمیں نقصانات ہونگے، لیکن جیسا کہ رہبر انقلاب نے کہا کہ مستقبل میں بہت سی ہماری فتوحات منتظر ہیں۔ آخر میں، میجر جنرل ایزدی نے کہا کہ ہمارا راستہ ایک واضح راستہ ہے، دشمن تھک چکا ہے اور اس کی طرف سے اٹھنے والے اخراجات بہت زیادہ ہیں، ہم نے بھی نقصان اٹھایا ہے، لیکن اس طرح سے نہیں جو ہمارے ڈگمگانے کا سبب بنے، آج ہم شہداء کے راستے پر گامزن رہنے اور صیہونی حکومت کو تباہ کرنے کے الہی وعدے کو پورا کرنے کے لیے اپنی پوری قوت سے قدم اٹھانے کے لیے پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں۔

واضح رہے کہ جنرل محمد سعید ایزدی جو حاج رمضان کے نام سے مشہور  تھے، جہاد فلسطین اور محور مقاومت کی عسکری، تکنیکی اور مالی مددکے لئے وسیع نیٹ ورک کے مسئول تھے، حال ہی میں قم المقدس میں اپنے گھر میں صیہونی رجیم کے حملے کے نتیجے میں شہید ہوگئے تھے۔ راہ آزادی قدس کے اس عظیم جرنیل اور شہید نے تکنیکی مہارت، جدید سائنس، جدید ٹیکنالوجی، میزائل سسٹم، ٹنل نیٹ ورک، ڈرونز اور مزاحمت کے لیے دیگر اسٹریٹجک آلات کی تیاری کے لیے درکار مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے انتھک کوششیں کیں اور اس حمایت کے دائرے کو کئی دوسرے شعبوں تک وسعت دی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میجر جنرل ایزدی نے کا ذکر کرتے ہوئے کو ختم کرنے کا صیہونی حکومت نے کہا کہ ہے اور اس کہا کہ ہم حکومت کو راستے پر انہوں نے کی شہادت ہے کہ ہم کہ ہم نے یہ فطری لیکن اس کرنے کے دشمن کی ہوئے کہ اس بات کے لیے اور ان

پڑھیں:

سموگ کا خاتمہ، گھروں میں فری پلانٹس کی ڈلیوری جاری

سٹی 42 : پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کی ایک کال پرشہریوں کےگھروں میں فری پلانٹس کی ڈلیوری جاری ہے، شہریوں میں کیمپس لگا کر مفت پودے تقسیم کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ 

سموگ کے خاتمے کیلئے روزانہ صبح وشام درختوں پر پانی کا سپرے و ٹری واشنگ جاری ہے۔ شاہراؤں، پارکس اور گرین بیلٹس میں صبح و شام درختوں کی دھلائی و پانی کا سپرے جاری ہے۔ 

مون سون شجرکاری مہم میں پی ایچ اے نے 10 لاکھ سے زائد پودے لگائے۔ رنگ روڈ کے اطراف، راوی کنارے، گرین بیلٹس اور پارکس میں شجرکاری کی گئی۔ 

پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے

ڈی جی منصوراحمد کا کہنا ہے کہ سموگ کےخاتمےکیلئےپی ایچ اےکیجانب سےاقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بارشہریوں کےگھروں میں فری پلانٹس ڈلیوری کاآغازکیاگیا۔ لاہور میں وسیع پیمانے پر شجرکاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے ٹرمپ کا غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ بمباری میں اُڑا دیا، مزید 66 فلسطینی شہید کر دیئے
  • اسرائیل کے غزہ پر حملے نہ رکے، 24 گھنٹوں میں مزید 66 فلسطینی شہید
  • القدس بریگیڈ کے سربراہ کا انکشاف: 7 اکتوبر کا آپریشن اتنا خفیہ تھا کہ ہنیہ بھی وقت سے بے خبر رہے
  • حکومت نے فلسطین پر اصولی مؤقف کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے: بیرسٹر سیف
  • قوم، علماء پاکستان کی سلامتی، دفاع کیلئے افواج کیساتھ کھڑے: عبدالخبیر آزاد
  • پابندیوں کی بحالی کا مطلب ایران کیساتھ سفارتکاری کا خاتمہ نہیں، فرانس
  • غزہ پر اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں میں تیزی، مزید 63 فلسطینی شہید
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ:جماعت اسلامی کا مظاہرہ احتجاجی مارچ میں تبدیل
  • طاقت کا مرکز عوام نہیں جرنیل ہیں
  • سموگ کا خاتمہ، گھروں میں فری پلانٹس کی ڈلیوری جاری