بھارتی فوج کے ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ لڑائی میں انڈیا کا مقابلہ صرف پاکستان ہی سے نہیں بلکہ چین اور ترکی سے بھی تھا۔
جمعے کو فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیرِاہتمام ‘نیو ایج ملٹری ٹیکنالوجیز’ کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چین پاکستان کو انڈیا کی عسکری تنصیبات کے حوالے سےلائیو معلومات فراہم کر رہا تھا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ انڈین فوج نے آپریشن سندور کے دوران کون کون سے سبق سیکھے۔ آپریشن سندور سے چند اہم سبق حاصل ہوئے ہیں۔ قیادت کی جانب سے سٹریٹجک پیغام رسانی بالکل واضح تھی۔ اب ہم ماضی کی طرح درد برداشت کرنے کے رویے پر عمل نہیں کر سکتے۔ ہدف کا تعین اور منصوبہ بندی بہت سے ڈیٹا، ٹیکنالوجی اور انسانی انٹیلیجنس کی بنیاد پر کی گئی۔ کل 21 اہداف کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے ہم نے 9 کو نشانہ بنانا مناسب سمجھا۔ فیصلہ آخری دن یا آخری لمحے میں کیا گیا کہ ان 9 اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔‘
لیفٹیننٹ جنرل سنگھ کے مطابق، چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات اب روایتی اسلحہ کی فراہمی سے آگے نکل چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین ان تعلقات کو ایک تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جہاں وہ اپنے جدید نظام اور نگرانی کے آلات کو حقیقی جنگی حالات میں آزماتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل سنگھ کے مطابق، چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات اب روایتی اسلحہ کی فراہمی سے آگے نکل چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایک سرحد تھی لیکن دو نہیں بلکہ تین مخالفین تھے۔ ’پاکستان سامنے تھا، چین ہر ممکن حمایت دے رہا تھا۔ پاکستان کے 81 فیصد فوجی ہتھیار چینی ہیں۔ چین اپنے ہتھیاروں کو دوسرے ہتھیاروں کے مقابلے میں آزما رہا ہے، یہ ان کے لیے ایک زندہ تجربہ گاہ کی مانند ہے۔ ترکی نے بھی اہم قسم کی مدد فراہم کی۔ جب ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت ہو رہی تھی، پاکستان کو چین کی جانب سے ہماری اہم نقل و حرکت کی لائیو معلومات فراہم کی جا رہی تھیں۔ ہمیں ایک مضبوط فضائی دفاعی نظام کی ضرورت ہے۔
سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کے مطابق، چین نے 2015 سے اب تک پاکستان کو 8.

2 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کیے ہیں۔ 2020 سے 2024 کے درمیان، چین دنیا کا چوتھا سب سے بڑا اسلحہ برآمد کرنے والا ملک تھا، جس کی 63 فیصد برآمدات پاکستان کو ہوئیں، جو اسے چین کا سب سے بڑا اسلحہ خریدار بناتی ہیں۔

 

Post Views: 8

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل پاکستان کے پاکستان کو کے مطابق

پڑھیں:

بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ ہمارے اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے:بلاول

ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ پاکستانی اور بھارتی دونوں عوام کے لیے خطرناک ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس   نیوزکے مطابق الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے پاکستان مخالف نظریے کو دنیا کے لیے نارمل بنا رہا ہے، یہ نیا نظریہ پاکستانی اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے، پاکستان کا ماضی صرف ایک ملک کا ماضی نہیں بلکہ خطے کے ماضی کی عکاسی ہے۔
بلاول نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے مکمل مراحل سے گزر کر یہاں تک آیا ہے، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو سراہا ہے، بھارت میں ہونے والے 2019ء اور اس کے دہشت گرد حملوں میں پاکستان ملوث نہیں ہے، پاکستان کو روز کی بنیاد پر دہشت گردی کے واقعات کا سامنا کرنا بڑتا ہے۔بلاول نے مزید کہا کہ بھارت پہلگام حملوں کے ٹھوس شواہد فراہم نہیں کرسکا۔

محکمے روڈ میپ پر عملدرآمد کیلئے عملی اقدامات کریں، منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر نہ کی جائے: علی امین گنڈاپور

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چین ہماری عسکری تنصیبات کی معلومات پاکستان کو فراہم کرتا رہا؛ بھارتی ڈپٹی آرمی چیف فوج
  • تعریف وہ جو دشمن کرے، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کا اعتراف شکست
  • بھارتی فوج کے نائب سربراہ کا پاکستان کی عسکری برتری کا اعتراف
  • بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی براہ راست مدد کی، بھارتی جنرل
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ ہمارے اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے، بلاول
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ ہمارے اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے:بلاول
  • چین نے پاکستان کو ہمارے اہم ٹھکانوں کی معلومات دیں: انڈین ملٹری ڈپٹی چیف
  • بھارتی حمایت یافتہ خوارج کی افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام، 30 دہشتگرد واصل جہنم
  • مودی سرکار کی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید