ایم کیو ایم رہنما سنجے پروانی اقلیت کی نشست پر رکن قومی اسمبلی منتخب
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سنجے پروانی اقلیت کی نشست پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق موہن منجیانی کے مستعفی ہونے کے بعد سنجے پروانی رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سنجے پروانی 13 جنوری کو اپنی رکنیت کا حلف اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ 31 دسمبر کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے اقلیتی رکن موہن منجیانی قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہو گئے تھے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی سنجے پروانی
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی کتنی نشستیں رہ گئی ہیں؟
فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 2 اہم مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب، سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف شبلی فراز، رکنِ قومی اسمبلی زرتاج گل وزیر، صاحبزادہ حامد رضا سمیت دیگر 108 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی۔
ان سزاؤں کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کی نشستوں سے نااہل قرار دیا جائے گا۔ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پارٹی کی نشستوں کی تعداد میں کمی ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: مخصوص نشستوں کی تقسیم کیخلاف پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات اور آج مشعال یوسفزئی کی کامیابی کے بعد پی ٹی آئی کی سینیٹ میں نشستوں کی کل تعداد 23 ہو گئی تھی۔ تاہم شبلی فراز اور اعجاز چوہدری کو 9 مئی کے مقدمات میں سزا اور ممکنہ نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی تعداد 21 رہ جائے گی۔
پیپلز پارٹی 26 نشستوں کے ساتھ سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے۔ پی ٹی آئی 21 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور مسلم لیگ ن 20 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ حکومتی اتحاد کو 95 رکنی ایوان میں 59 ارکان کی حمایت حاصل ہو چکی ہے جبکہ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 35 رہ گئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں کے بعد قومی اسمبلی میں بھی سنی اتحاد کونسل (جو کہ دراصل پی ٹی آئی کی نمائندہ حیثیت رکھتی ہے) کے اراکین کی تعداد کم ہو گئی ہے۔ عمر ایوب آزاد حیثیت سے رکنِ اسمبلی ہیں جبکہ زرتاج گل وزیر اور صاحبزادہ حامد رضا سنی اتحاد کونسل کے رکن ہیں۔ ان کی نااہلی کے بعد اپوزیشن کی 3 نشستیں کم ہو جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے: مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینا اختیارات کا غلط استعمال ہے، پشاور ہائی کورٹ کا تحریری فیصلہ
اس وقت قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن ہے، جس کے پاس 123 نشستیں ہیں۔ مسلم لیگ ن نے عام انتخابات میں 75 نشستیں حاصل کی تھیں، جس کے بعد 9 آزاد امیدواروں نے جماعت میں شمولیت اختیار کی۔ بعد ازاں خواتین کی 21 اور اقلیتوں کی 4 مخصوص نشستیں حاصل ہوئیں۔
سنی اتحاد کونسل کے کوٹے سے مزید 14 نشستیں ملنے کے بعد مسلم لیگ ن 123 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: مخصوص نشستوں پر حلف برداری کیخلاف کیس، وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری
قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل نشستوں کے لحاظ سے دوسری بڑی جماعت ہے۔ اس کے اراکین کی تعداد 82 تھی، جو اب کم ہو کر 80 رہ گئی ہے۔ پیپلز پارٹی تیسرے نمبر پر ہے، جس کے ارکان کی تعداد 73 ہے۔ ایم کیو ایم 22 نشستوں کے ساتھ چوتھے، جمعیت علمائے اسلام 11 نشستوں کے ساتھ پانچویں، مسلم لیگ ق 5 نشستوں کے ساتھ چھٹے، اور استحکام پاکستان پارٹی 4 نشستوں کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔
مجلس وحدت المسلمین، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)، نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ ضیاء کی قومی اسمبلی میں ایک، ایک نشست ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پارلیمان پارلیمنٹ پی ٹی آئی تحریک انصاف سنی اتحاد کونسل نشستوں کی تعداد