ڈالرز ذخائر میں گراوٹ کا سلسلہ پھر سے شروع
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 جنوری 2024ء ) ڈالرز ذخائر میں گراوٹ کا سلسلہ پھر سے شروع، مسلسل تیسرے ہفتے زرمبادلہ ذخائر میں کمی ہونے کا انکشاف، اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ ذخائر کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران میں مزید کمی آگئی ہے۔ مرکزی بینک سے جاری اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر ایک ہفتے کے دوران ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر کمی سے 11 ارب 69 کروڑ 52 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ 3 جنوری کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مجموعی مالیت 16 ارب 37 کروڑ 78 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 68 کروڑ 26 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ 3 ہفتوں کے دوران ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں مجموعی طور پر نصف ارب ڈالرز سے زائد کی کمی ہو چکی۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 14 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، مجموعی ذخائر 16 ارب 40 کروڑڈالر کی سطح پر آگئے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ زرمبادلہ ذخائر کے ہفتہ وار اعدادوشمار کے مطابق 27 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 14 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کمی کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 11 ارب 71 کروڑ 5 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے، جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 69 کروڑ 82 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 27 دسمبر 2024 کو زرمبادلہ ذخائر کی مجموعی مالیت 16 ارب 40 کروڑ 87 لاکھ ڈالر تھی۔ جبکہ اس سے پچھلے ہفتے میں بھی ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 26 کروڑ ڈالرز سے زائد کی بڑی کمی ہوئی تھی۔ 26 دسمبر 2024 کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملکی ڈالر ذخائر میں ایک ہفتے میں 26کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی۔ 26 دسمبر کو جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ڈالر ریزرو 22کروڑ 80لاکھ ڈالر کم ہو کر 11ارب 85کروڑ ڈالر رہ گئے۔بینکوں کے ڈالر ڈیپازٹس 3.4کروڑ ڈالر کی کمی سے 4ارب 52کروڑ ڈالر رہ گئے۔ معاشی ماہرین کے مطابق امپورٹ بل میں نمایاں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالرز کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی باعث ناصرف زرمبادلہ ذخائر پر دباو بڑھا ہے، ساتھ ساتھ پاکستانی روپے پر بھی دباو بڑھ رہا ہے۔ مارکیٹ میں ڈالرز کی طلب بڑھنے کی وجہ سے ناصرف زرمبادلہ ذخائر میں کمی ہو رہی ہے، ساتھ ساتھ کرنسی مارکیٹ میں پھر سے پاکستانی روپیہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کمزور ہونا شروع ہو گیا ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: زرمبادلہ ذخائر میں کے مطابق کے دوران کمی ہو
پڑھیں:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ
کراچی:انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امپورٹرز کی جانب سے درآمدی ٹیرف میں ممکنہ کمی کی امید پر قبل از بجٹ روکی گئی شپمنٹس درآمد کیے جانے، بینکوں کی ایک روزہ تعطیل کی وجہ سے زرمبادلہ کی ڈیمانڈ بڑھنے اور بجٹ میں جی ڈی پی نمو 4.2فیصد پر لانے کے ہدف جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی طلب آنے سے کاروباری دورانیے میں ڈالر محدود پیمانے پر اتارچڑھاؤ کا شکار رہا تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 19پیسے کے اضافے سے 283روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی طلب برقرار رہنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 25پیسے کے اضافے سے 286روپے 39پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار کی نمو کی شرح 2.7 فیصد سے بڑھا کر 4.2فیصد پر لانے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے صنعتی پیداوار بڑھانی ہوگی۔
اس کے لیے صنعتی خام مال کی درآمدی سرگرمیوں میں اضافے سے زرمبادلہ طلب میں بھی اضافہ ہوگا، جس سے ڈالر کی نسبت روپیہ کمزوری سے دوچار ہوگا۔