کراچی: 7 سالہ بچہ لاپتہ، والد کو بھتے کی کالز موصول
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
علامتی فوٹو
نارتھ کراچی میں 7 سالہ بچہ پراسرار طور پر غائب ہوگیا، بچے کے لاپتہ ہونے پر والدین غم سے نڈھال ہیں، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کے والد کو مختلف موبائل نمبروں سے بھتے کے پیغامات ملے، موبائل فون نمبروں کی معلومات حاصل کرلی گئیں، جن نمبروں سے میسجز ملے وہ پنجاب اور بلوچستان کے ہیں۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ میسج کرنے والوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے بچے کے والد کا نمبر حاصل کیا، فلیٹ میں بنی پانی کی ٹنکیاں بھی چیک کرلی گئیں، ابھی تک بچے صارم کا کچھ پتا نہیں چل سکا، تحقیقات جاری ہیں۔
نارتھ کراچی سیکٹر فائیو کے کا رہائشی 7 سالہ صارم دو روز پہلے فلیٹوں میں بنے مدرسے گیا لیکن پھر گھر واپس نہ پہنچ سکا، بچے کے بھائی نے بتایا کہ دونوں بھائی مدرسے سے ساتھ ہی نکلے تھے لیکن بڑا بھائی گھر پہنچ گیا چھوٹا لاپتہ ہوگیا۔
ایس ایس پی ایس آئی یو نے کہا کہ ملزمان اے ٹی ایم کو ہیک کرکے بینک کے باہر موجود رہتے، جیسے ہی شہری اے ٹی ایم استعمال کرتا اس کا کارڈ مشین میں پھنس جاتا۔
صارم کے والدین نے اسکی گمشدگی پر تھانہ بلال کالونی میں اغواء کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کروادیا۔
پولیس نے رہائشی عمارت کے تمام فلیٹس میں سرچ آپریشن کیا ساتھ ہی قریب موجود گٹر اور زیر زمین ٹینک کو بھی دیکھا گیا لیکن بچے کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔
پولیس کے مطابق ہر پہلو سے چھان بین کی جارہی ہے امید ہے بچہ جلد مل جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
کراچی کے علاقے شریف آباد میں 3 سال کا بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس کو اطلاع دیے بغیر بچے کی تدفین بھی کردی گئی۔ بچے کے والدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بچے کی والدہ نے دوسری شادی کی ہے، بیٹا پہلے شوہر سے تھا۔ اہل محلہ نے بتایا کہ بچے کی ماں اور سوتیلا باپ اس پر اکثر تشدد کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق بدھ کی رات بچے کی حالت خراب ہونے پر پہلے نجی اسپتال پھر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا، جہاں بچے کے بارے میں سیڑھیوں سے گرنے کا بتایا۔
پولیس کے مطابق بچے کے انتقال پر اس کی تدفین کردی گئی اور کسی رشتے دار کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی۔
پولیس حکام کے مطابق والدین نے ابتدائی تفتیش میں بچے پر تشدد کا اعتراف کیا۔ والدین کا کہنا ہے وہ بچے کو جان سے مارنا نہیں چاہتے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق والدین ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کر رہے ہیں اور انکے بیان میں بھی تضاد ہے۔