وائی فائی نیٹ ورک سے ڈیٹا کی چوری، حکومت نے اداروں کو خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
سٹی42: دفاتر میں وائی فائی کے استعمال کے لئے راؤٹرز استعمال ہوتے ہیں، یہ راؤٹر وائی فائی نیٹ ورکس ک کو ہیک کر لئے جانے اور ان نیٹ ورکس سے منسلک تمام لوگوں کا حساس ڈیٹا چرا لئے جانے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ وفاقی حکومت نے تمام سرکاری اداروں کو ہنگامی ایڈوائزری بھیجی ہے جس مین وائی فائی نیٹ ورکس کو ہیکنگ اور ڈیٹا چرائے جانے سے بچنے کے لئے فوری احتیاطی تدابیر استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ے ذریعے صارفین کی معلومات چوری ہونے کا خدشے کے پیشِ نظر ایڈوائزری جاری کری گئی۔
مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے:گورنر سٹیٹ بینک
اسلام آباد مین وفاقی حکومت کے کیبنٹ ڈویژن نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ وائی فائی روٹرز غیرمحفوظ ہیں۔ ان کے ذریعہ کسی وائی فائی نیٹ ورک میں باہر سے مداخلت کی جا سکتی ہے۔ راؤٹرز اپڈیٹس کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔
وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے ڈائریکٹریز اور فائلز کو باآسانی شیئر کیا جا سکتا ہے۔
ایڈوائزری میں صارفین کو وائی فائی کے پاس ورڈ پیچیدہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ اس ایڈوائزری میں وائی فائی کے نام اور آئی ڈی ہمیشہ خفیہ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعرات 09جنوری ، 2024
اہم معلومات کو بچانے کےلیے" گیسٹ نیٹ ورک" کو بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گئی ہے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کے ملازمین کی جانب سے تعلیمی چھٹی کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال سامنے آ گیا۔دستاویزات کے مطابق تعلیمی چھٹی لینے والے بیشتر ملازمین مقررہ وقت میں ڈگری مکمل نہ کر سکے جبکہ کئی ملازمین نے ڈگری حاصل کرنے کے بعد بھی محکمے میں واپسی نہیں کی۔رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اکثر ملازمین نے بغیر اجازت ہی تعلیمی چھٹی لی جبکہ کچھ نے چھٹی کے دوران آدھی کے بجائے پوری تنخواہیں وصول کیں۔محکمہ تعلیم کے مطابق ابتدائی مرحلے میں ملازمین کا ڈیٹا مرتب کر لیا گیا ہے، 182 ملازمین گریڈ 12 سے گریڈ 19 تک کے مختلف عہدوں پر تعلیمی چھٹی پر گئے اور سالوں بعد بھی واپس نہیں آئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ڈیٹا کی تکمیل کے بعد کارروائیوں کا باضابطہ آغاز ہو گا۔