با اثر افراد کی قتل کی دھمکیاں، گوٹھ کتھڑ ولیج کے رہائشی کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) گوٹھ کھتڑ ولیج کے رہائشی احسان علی نے با اثر افراد کی جانب سے دی جانے والی قتل کی دھمکیوں کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ میں حیدرآباد سائٹ ایریا میں واٹر سپلائی کا ملازم ہوں لیکن کچھ عرصہ سے سائٹ ایریا نارا جا نارا جیل کے رہائشی بااثر افراد رجب چانڈیو اور وزیر چانڈیو مجھے قتل کی دھمکیاں دے کر ہرا ساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ بااثر افراد واٹر سپلائی کے پمپ سے زبردستی بجلی اور پانی چوری کر رہے ہیں جس کے منع کرنے پر انہوں نے میرے خلاف جھوٹا کیس بھی درج کرایا ہے اور وہ کریمنل قسم کے لوگ اور مجھے پریشان کر رہے ہیں، مذکورہ با اثر افراد کے خلاف تھانے میں رپورٹ درج کرائی ہے لیکن پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجھے دھمکیاں دینے والے بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی کر کے تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔