Jasarat News:
2025-06-09@16:27:16 GMT

بجلی کے بلوں میں 2ہزار ارب فکسڈ چارجز کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

بجلی کے بلوں میں 2ہزار ارب فکسڈ چارجز کا انکشاف

اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری ہائیڈروپاور کانفرنس سے خطا ب کررہے ہیں

اسلام آباد(نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں) نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) حکام نے انکشاف کیا ہے کہ صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کا مقصد کیپسٹی پیمنٹ پوری کرنا ہے، اس وقت کیپسٹی پیمنٹ سالانہ 2 ہزار ارب روپے ہے۔ محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس ہوا، کمیٹی رکن ملک انور تاج نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں 2 ہزار سے ڈھائی ہزار ارب دے دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کیپسٹی پیمنٹ دینی ہیں تو آئی پی پیز سے بجلی لے کر مفت بجلی عوام کو دے دیں، لوڈ شیڈنگ بھی چل رہی ہے، ان کے حلقے کی اسکیمیں ڈھائی سال سے رکی ہوئی ہیں۔نیپرا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کا مقصد کیپسٹی پیمنٹ پوری کرنا ہے، اس وقت کیپسٹی پیمنٹ سالانہ 2 ہزار ارب ہے۔وفاقی وزیر اویس لغاری نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے ساتھ 4 ملاقاتیں ہوئی ہیں، ان کی خواہش کے مطابق سب سے زیادہ چوری ہونے والے فیڈرز پر بجلی کھلی چھوڑی، اس کے لیے معاہدہ کیا ہوا تھا جو آج چیئرمین کمیٹی کو دے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ شرط یہ تھی کہ پہلے بجلی کھولیں پھر عوام سے کنڈے اترواؤں گا، کتنے فیڈرز کو کتنی بجلی کھلی چھوڑی گئی، تفصیل دوں گا تاہم انتظامیہ نے ہماری مدد نہیں کی اور کنڈے نہیں اتروائے جس سے 6 ارب روپے کا اضافی نقصان ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ کئی فیڈرز پر 2 گھنٹے بجلی موجود ہے، خیبر پختونخواہ کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں۔ وفاقی وزیربرائے پاورڈویژن اویس لغاری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیپٹو پاور پلانٹس کو ڈسکس کررہے، بجلی کی قیمت دس سے بارہ روپے کم کرسکتے ہیں، خواہش ہے کہ بجلی کا ریٹ پچاس روپے کم ہوجائے‘آئی پی پیزسے مذاکرات کا اثر عام آدمی تک پہنچ چکا ہے،بجلی قیمتیں کم ہوئی ہیں،گیارہ سو ارب روپے کی بچت کر چکے ہیں،آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات میں اب حکومتی پاور پلانٹس کی باری ہے،تمام آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی ہو گی۔وہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے چیئرمین محمد ادریس کی زیرصدارت اجلاس کو بریفنگ اور بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیپٹو پاور پلانٹس کو ڈسکس کررہے، کیپٹو پاور پلانٹس کا معاملہ اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے، بجلی کی قیمت دس سے بارہ روپے کم کرسکتے ہیں، اس حوالے سے آٹھ سے نو مختلف عناصر ہیں۔ اویس لغاری نے کہا کہ خواہش ہے کہ بجلی کا ریٹ پچاس روپے کم ہوجائے، ایسادنیا میں کہیں نہیں ہوتا،بگاس 8 پلانٹس کا جائزہ لینے جارہے ہیں،مزید سولہ پلانٹس کا ریویو کرنے جارہے ہیں،اس کے بعد حکومتی پلانٹس کے ریٹرن آن ایکوئٹی کی باری آئے گی ۔اس ماہ کے آخر تک کیپٹو پلانٹس کا معاملہ حل ہوجائے گا۔گھریلو صارفین کے لیے بجلی 4 روپے تک سستی ہوچکی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ پانچ سے سات سال میں کے الیکڑک کا 500 ارب روپے منافع مانگا جارہا ہے۔ہمارے خیال میں یہ ناجائز ہے،اس سے خیبر پختونخوا کا صارف بھی متاثر ہوگا ۔ اویس لغاری نے کہا کہ تمام آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی ہو گی،نظر ثانی کے بعد عوام کو بہت اچھی بچت ہو گی،مزید پندرہ آئی پی پیز کے معاہدوں کو کابینہ میں لے کر جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کے الیکٹرک نے ملٹی ائر ٹیرف کی مد میں بہت بڑی رقم مانگی ہے، ہمارے خیال میں یہ ملٹی ائر ٹیرف اتنا نہیں بنتا، کم ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اویس لغاری نے ا ئی پی پیز کے وفاقی وزیر نے کہا کہ ارب روپے روپے کم کے ساتھ

پڑھیں:

زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائنس کی دنیا میں ایک اور سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔ سیارہ زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائیٹن کی فضا میں ایسی غیر معمولی حرکات و سکنات دریافت ہوئی ہیں، جنہوں نے ماہرین فلکیات اور فزکس دانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

برطانیہ کی یونیورسٹی آف بریسٹول کے سائنسدانوں نے nناسا کے مشہور کیسینی مشن سے حاصل کردہ ڈیٹا کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد یہ چونکا دینے والی تفصیلات پیش کی ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹائیٹن کی گھنی فضا اپنی سطح کے ساتھ مطابقت سے نہیں گھومتی، جیسا کہ زمین یا دیگر چاندوں کے ساتھ ہوتا ہے، بلکہ گیرو سکوپ کی مانند ہلتی، جھولتی اور متزلزل ہوتی ہے۔ اس غیرمعمولی حرکت کو ماہرین نے “gyroscopic wobble” کا نام دیا ہے۔ یہ مظہر زمین پر سائیکل کے پہیے یا گھومتے ہوئے لٹو سے مشابہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق ٹائیٹن کی فضا اپنے محور کے ساتھ گھومنے کے بجائے زحل کے مدار کے لحاظ سے گردش کرتی ہے اور اس میں زاویاتی تغیرات اس کے طویل موسمی چکر کے مطابق سامنے آتے ہیں، جو تقریباً 30 زمینی سالوں پر محیط ہوتا ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان موسمی تبدیلیوں کے باوجود فضا کا عمومی رخ مسلسل ایک ہی جیسا رہتا ہے، جو سائنسدانوں کے لیے ایک حیران کن مظہر ہے۔

یونیورسٹی آف بریسٹول کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں ناسا کے مجوزہ مشن ’’ڈریگن فلائی‘‘کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔ یہ مشن ایک روبوٹک ہیلی کاپٹر کے ذریعے 2028ء  میں زمین سے روانہ ہوگا اور 2034ء  میں ٹائیٹن پر پہنچے گا۔ مشن کا بنیادی مقصد ٹائیٹن کی سطح، فضا اور وہاں موجود کیمیائی اجزا کا مطالعہ کرنا ہے تاکہ اس چاند پر ممکنہ زندگی کے امکانات کو پرکھا جا سکے۔

ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر ٹائیٹن کی فضا کی ان غیر معمولی حرکات کو پیشگی درست طور پر سمجھا نہ گیا، تو ڈریگن فلائی کی لینڈنگ، سمت کی درستگی اور پرواز کی حرکات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹائیٹن نظام شمسی کا واحد چاند ہے جس کی زمین جیسی گنجان فضا ہے اور اس کی سطح پر میتھین و ایتھین کی جھیلیں اور بارشیں بھی موجود ہیں، جو اسے ہمارے نظام شمسی کے دیگر چاندوں سے منفرد بناتی ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف ٹائیٹن کی فضا کے بارے میں انسانی علم میں اضافے کا باعث بنی ہے، بلکہ یہ دیگر شمسی اجسام کی فزکس کو سمجھنے کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف
  • لکی مروت: پولیس مقابلے میں فتنہ الخوارج کے 3 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کر دیں
  • کیا بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی عائد ہوگئی ہے؟ پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • پاور ڈویژن نے دو بجلی میٹرز پر پابندی کی خبروں کی تردید کر دی
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب اور بلوچستان میں نئے سیٹ اپ کا اعلان کردیا 
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا