Jasarat News:
2025-06-09@21:50:46 GMT

اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے وزیر اعظم کا خطاب

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے وزیر اعظم کا خطاب

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 2024ء میں دنیا کی دوسری بہترین کارکردگی کی حامل اسٹاک ایکسچینج کا اعزاز حاصل کیا ہے جو اس لحاظ سے یقینا ایک اچھی اور خوش آئند خبر ہے کہ طویل عرصہ سے ہر طرف سے مایوس کن کارکردگی کی اطلاعات ہی موصول ہو رہی ہیں ایسے میں اگر کوئی پاکستانی ادارہ عالمی سطح پر بہتر کارکردگی کا اعزاز حاصل کرتا ہے تو اس سے ملک کی نیک نامی میں اضافہ بھی ہوتا ہے اور عوام کے لیے بھی یہ خبر اپنے اندر اطمینان، سکون اور خوشی کا پہلو لیے ہوئے ہے۔ اس کامیابی کی خوشی میں کراچی میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بھی شرکت کی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ معاشی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہیں، ہمارا ٹیکس کا نظام کاروبار چلنے میں رکاوٹ ہے، شرح سود چھے فی صد پر لانا چاہتے ہیں مگر ہمیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی شرائط بھی پوری کرنا ہیں، ہم آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے معیشت کی ترقی کے لیے ماہرین کی تجاویز درکار ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ حکومتی پالیسیوں کی بدولت ملک میں معاشی استحکام آیا ہے اور اب ہمارا ہدف اس کو معاشی نمو میں تبدیل کرنا ہے۔ ’’اڑان پاکستان‘‘ اسی سلسلے کی کڑی ہے، جس سے ملک میں معاشی خوشحالی اور سماجی ترقی ہو گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اسٹاک ایکسچینج کی بہتر کارکردگی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور اب ہمیں میکرو سطح پر استحکام کو معاشی نمو میں تبدیل کرنا ہے۔ معاشی ترقی ہمارا اصل ہدف اور ایک چیلنج بھی ہے جس کے لیے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی تجاویز بہت اہم ہیں۔ ٹیکس وصولی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ چھے ماہ کے دوران آئی ایم ایف کا ہدف جی ڈی پی کے تناسب سے 10.

5 فی صد تھا لیکن ہم نے 10.8 فی صد حاصل کر لیا اور اب مزید رفتار بڑھانے کے لیے ہمیں بینکوں سے سرمائے اور قرضوں کی ضرورت ہے۔ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام میں ہیں اور آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کریں گے۔ لیکن اس وقت ہمیں اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ ہمیں بصیرت اور دانشمندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔ ٹھوس تجاویز اور سفارشات کی ضرورت ہے کہ ہم برآمدات کی حامل نمو کو کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔ ہماری سرزمین کے نیچے کھربوں ڈالر کے قدرتی وسائل موجود ہیں۔ حال ہی میں یہاں کا دورہ کرنے والے مغربی سرمایہ کاروں نے مٹی تلے خزانوں کو تلاش کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور وہ خام مال اٹھانے کے بجائے یہاں پاکستان میں صنعتیں لگانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے نج کاری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کا عمل سو فی صد شفافیت پر مبنی ہے۔ مجھے خوشی ہو گی کہ اس حوالے سے آپ لوگ تجاویز دیں کہ اسے کس طرح مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب میں ملکی معیشت کی ترقی و استحکام کے ضمن میں خیالات بلاشبہ حوصلہ افزا ہیں تاہم یہ حقیقت بھی فراموش نہیں کی جا سکتی کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا عالمی سطح پر دوسری بہترین کارکردگی کا اعزاز باعث اطمینان و مسرت تو ضرور ہے تاہم اسٹاک ایکسچینج معاشی ترقی و استحکام کا پیمانہ نہیں ہے، اس کے لیے سب سے اہم بیرونی سہاروں سے نجات ہے جب تک ہم بیرونی اداروں کے دست نگر رہیں گے ہمیں ان کی شرائط کے سامنے بھی سر تسلیم خم کرنا پڑے گا جیسا کہ وزیر اعظم نے خود اپنی تقریر میں بھی اعتراف کیا ہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف کی کڑی شرائط اور ان سے کیے گئے وعدے بھی پورے کرنا ہیں جس کے سبب ان کے ہاتھ بہت سے معاملات میں بندھے ہوئے ہیں، اس کی عملی تعبیر بھی اسی روز کے اخبارات میں دیکھی جا سکتی ہے جس روز وزیر اعظم کی اسٹاک ایکسچینج کی تقریر اخبارات کی زینت بنی ہے، اس خبر میں بتایا گیا ہے کہ عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کا حکومت کا خواب آئی ایم ایف نے چکنا چور کر دیا ہے جس نے بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس میں کمی کی حکومتی تجویز مسترد کر دی ہے، حکومت پاکستان کی وزارت توانائی نے آئی ایم ایف سے اس ضمن میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کے بلوں پر دہرے سیلز ٹیکس میں کمی کی اجازت چاہی تھی مگر آئی ایم ایف کی جانب سے جواب دیا گیا کہ قرض پروگرام کے تحت نئے ٹیکسوں میں رعایت نہیں دی جا سکتی کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں رہے گا یاد رہے کہ بجلی کے بلوں پر اٹھارہ فی صد کا جنرل سیلز ٹیکس دو مرتبہ عائد ہوتا ہے۔ ایک بار بل کی مجموعی رقم پر اٹھارہ فی صد ٹیکس لیا جاتا ہے اور دوسری مرتبہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ پر بھی سیلز ٹیکس عائد کیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنی تقریر میں اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ان کی حکومت آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے کرے گی۔ وعدے یقینا پورے کیے جانا چاہئیں کیونکہ وعدہ خلافی کی اجازت ہمارا دین متین بھی نہیں دیتا تاہم وزیر اعظم کو اس مرحلہ پر یہ یاد دلانا بھی شاید بے محل نہیں ہو گا کہ کچھ وعدے انہوں نے عوام سے بھی کیے تھے جس میں بجلی کے بلوں میں کمی کا وعدہ بھی نمایاں تھا اور اس ضمن میں جماعت اسلامی کے لیاقت باغ راولپنڈی کے باہر ایک طویل دھرنا کے بعد ان کی کابینہ کے ارکان نے جماعت اسلامی کی قیادت سے باقاعدہ تحریری معاہدہ کیا تھا جس میں 45 دنوں میں عوام کو بجلی کے ناقابل برداشت بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ بھی شامل تھا۔ یہ 45 دن پورے ہوئے اب خاصی مدت گزر چکی ہے مگر یہاں حکومت کا طرز عمل ’’وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو گیا‘‘ سے مختلف دکھائی نہیں دیتا!! وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں یہ عندیہ بھی دیا کہ وہ معاشی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔ ان کا یہ عزم خوش آئند ہے تاہم انہیں یہ بات بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ معاشی ترقی کا خواب سیاسی استحکام کے بغیر شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا اور اس وقت اتفاق سے حکومت اور تحریک انصاف کے مابین مذاکرات کے دور چل رہے ہیں مگر حکومتی وزراء کے طرز عمل سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اس معاملہ میں بہت زیادہ سنجیدہ نہیں حالانکہ ملک و قوم کے مفاد کا تقاضا یہی ہے کہ حکومت نہ صرف تحریک انصاف سے مذاکرات کی کامیابی کے لیے سنجیدگی اور متانت کا مظاہرہ کرے بلکہ بہتر ہو گا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کی دیگر جماعتوں کو بھی ان مذاکرات کا حصہ بنا کر وسیع تر قومی مفاہمت اور سیاسی استحکام کا راستہ تلاش کیا جائے کہ اس میں جمہوریت کی بقا اور ملک و قوم کی فلاح ہے! وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں سود کی شرح چھے فی صد تک لانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مگر ہمیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی شرائط بھی پوری کرنا ہیں۔ گویا وزیر اعظم آئی ایم ایف کی شرائط کو اس معاملہ میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دے رہے ہیں۔ ہم زیادہ تفصیل میں جائے بغیر جناب وزیر اعظم کو صرف یہ یاد دلانا ضروری سمجھتے ہیں کہ ان کی حکومت نے قوم کو سود کی لعنت سے نجات دلانے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے اور جب تک وہ یہ وعدہ پورا نہیں کرتے ملک کی معیشت سدھر سکے گی نہ دیگر مسائل سے قوم کو نجات مل سکے گی کہ سو د کو قرآن حکیم نے اللہ اور رسول کریمؐ سے جنگ قرار دیا ہے، ملک کا آئین بھی اس کا تقاضا کرتا ہے۔ ملک کی اعلیٰ ترین وفاقی شریعت عدالت نے بھی اس کا حکم دے رکھا ہے۔ وزیر اعظم نے اس کے خاتمہ کے لیے کمیٹی بھی بنائی تھی اور 26 ویں آئینی ترمیم میں بھی قوم کو سود کے خاتمہ کی یقین دہانی کرائی گئی تھی!!

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف سے سے کیے گئے کی شرائط کے ساتھ کے لیے ہے اور

پڑھیں:

صدر مملکت، وزیر اعظم، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی عیدالاضحیٰ پر قوم کو مبارکباد



اسلام آباد:

عیدالاضحیٰ کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ عہدیداران نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے خصوصی پیغام جاری کیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے عیدالاضحیٰ 1446ھ کے مبارک موقع پر پوری پاکستانی قوم اور عالم ِاسلام کو دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ عید الاضحٰی ہمارے ایمان، قربانی، ایثار اور بھائی چارے کے جذبے کو ازسرِ نوزندہ کرنے کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل ؑ کی بے مثال اطاعت، قربانی اور تسلیم و رضا کی یاد تازہ کرتی ہے، یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ کی رضا کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ہی ہماری انفرادی اور اجتماعی کامیابی مضمر ہے، ہمیں حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی کی روح سے سبق سیکھنے اور اسے اپنی زندگیوں میں اُتارنے کی ضرورت ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ہمیں معاشرے کے کمزور اور محروم طبقات کا سہارا بننے کی ضرورت ہے، ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم اپنے اطراف میں موجود ہر محتاج، بیمار،غریب اور مسکین فرد کا ہمیشہ خیال رکھیں گے۔

ہمیں اپنے رویّوں میں قربانی،محبت، بھائی چارے اور اتحاد کو فروغ دینا ہوگا، ہمیں بطور قوم ایک دوسرے کا سہارا بن کر ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہو کر پاکستان کو ایک عظیم اور خوشحال ملک بنانا ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ پوری پاکستانی قوم کو اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ہم بحیثیت ِقوم دلوں کو نفرت اور تعصب سے پاک کریں گے، اللہ تعالیٰ ہماری قربانیوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے، پاکستان کو امن، ترقی اور خوشحالی عطا فرمائے۔

وزیر اعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے عیدالاضحیٰ 1446ھ کے بابرکت موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے قربانی کے اصل مفہوم پر زور دیا ہے۔

اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ عیدالاضحیٰ ہمیں صرف جانور کی قربانی کا نہیں، بلکہ اپنی خواہشات، نفس اور ذاتی مفادات کو اعلیٰ قومی مقاصد کے لیے قربان کرنے کا درس دیتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قربانی کا جذبہ انسان میں صبر، حوصلہ، ایثار اور استقامت جیسے اوصاف پیدا کرتا ہے، جو کسی بھی قوم کی ترقی اور استحکام کی بنیاد ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ایسے میں ہمیں اجتماعی یکجہتی، ایثار اور قربانی کے جذبے کو فروغ دینا ہو گا تاکہ یہ سفر مزید تیزی سے جاری رہے۔

انہوں نے قوم کو حالیہ بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف قوم کے اتحاد اور عزم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم نے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ ہم اپنے دفاع، خودمختاری اور وقار کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسی جذبے کو ہمیں داخلی چیلنجز اور معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے بھی اپنانا ہو گا۔

شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنی اقتصادی اور سماجی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہو گا اور تمام دستیاب وسائل کو یکجا کر کے قومی ترقی، خوشحالی اور خود کفالت کو یقینی بنانا ہو گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ عیدالاضحیٰ کا بابرکت دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قربانی کا راستہ ہمیشہ کامیابی، استحکام اور اجتماعی فلاح کی طرف لے جاتا ہے۔ آئیے آج کے دن یہ عہد کریں کہ ہم ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک و ملت کی خدمت کو ترجیح دیں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف عید کی نماز لاہور میں ادا کریں گے۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری)

عیدالاضحیٰ کے بابرکت موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر (نشانِ امتیاز ملٹری)، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف اور چیف آف ائیر اسٹاف ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پوری قوم کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق افواجِ پاکستان نے اپنے پیغام میں ملک میں پائیدار امن، خوشحالی اور قومی یکجہتی کے لیے نیک تمناؤں اور مخلص دعاؤں کا اظہار کیا ہے۔

پیغام میں کہا گیا کہ پاکستانی قوم کی ثابت قدمی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں اور افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بہادر شہریوں کی قربانیوں کو سراہتے ہیں، جو مادرِ وطن کی سلامتی اور استحکام کے لیے ہر محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

افواجِ پاکستان نے کہا کہ عیدالاضحیٰ خود احتسابی، قربانی اور اتحاد کا مقدس موقع ہے، جو ہمیں معاشرتی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کی تلقین کرتا ہے۔

اس موقع پر یہ عزم دہرایا گیا کہ افواجِ پاکستان قوم کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور ملک کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کے تحفظ کے لیے اپنے مقدس فریضے کی ادائیگی میں ہمہ وقت مستعد ہیں۔

پیغام میں شہداء پاکستان کے عظیم اہلِ خانہ کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا گیا جن کے پیاروں نے قوم اور امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ افواجِ پاکستان نے کہا کہ قوم ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی اور ان کے اہل خانہ ہمارے دلوں میں خاص مقام رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے عیدالاضحیٰ کے بابرکت موقع پر امتِ مسلمہ بالخصوص پاکستانی قوم کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن سنتِ ابراہیمیؑ، اطاعتِ الٰہی، قربانی اور ایثار کا عظیم درس دیتا ہے۔

اپنے تہنیتی پیغام میں وزیر داخلہ نے کہا کہ حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسماعیلؑ کی قربانی تاریخِ انسانیت میں صبر، اطاعت اور ایثار کی بے مثال مثال ہے، جس کی یاد ہمیں نفس کی خواہشات کو قابو میں رکھ کر اللہ کی رضا کے لیے سب کچھ قربان کرنے کا درس دیتی ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ قربانی محض جانور ذبح کرنے تک محدود نہیں بلکہ اصل قربانی یہ ہے کہ ہم اپنی ذاتی خواہشات، مفادات اور انانیت کو قومی مفاد پر قربان کریں۔

انہوں نے کہا کہ قوم نے جس طرح آپریشن معرکۂ حق میں مثالی اتحاد اور قربانی کا مظاہرہ کیا، وہ قابل تحسین ہے۔ 10 مئی کو قوم نے جس سیسہ پلائی دیوار کی طرح مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہو کر یکجہتی دکھائی، وہ ہماری تاریخ کا روشن باب ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ شہدائے وطن اور ان کے اہلِ خانہ کو عید کی خوشیوں میں یاد رکھنا ہمارا قومی اور اخلاقی فرض ہے۔ ہم ان عظیم سپوتوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے وطن عزیز کے دفاع اور امن کے قیام کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔”

محسن نقوی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عید کے موقع پر یتیموں، بیواؤں، اور غریبوں کو اپنی خوشیوں میں شامل کریں اور محبت، رواداری اور ہمدردی کے جذبے کو فروغ دیں۔

وزیر داخلہ نے فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بھائی بہنوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ قربانی کی اصل تصویر ہیں۔ وہ آج بھی ظالم قوتوں کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور ہمیں ان کی حمایت اور دعاؤں میں یاد رکھنا چاہیے

آخر میں وزیر داخلہ نے دعا کی کہ یہ عید امت مسلمہ کے لیے رحمت، برکت اور امن کا پیغام ثابت ہو اور اللہ تعالیٰ ہمیں قربانی کی اصل روح کو سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قوم اور امت مسلمہ کو عیدالاضحیٰ کی دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عظیم دن ہمیں قربانی، ایثار، اطاعت اور اتحاد کا درس دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حضرت ابراہیمؑ و اسماعیلؑ کی قربانی انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے، اور اللہ کی رضا کے لیے ہر قسم کی قربانی پر آمادگی ہمارا دینی فریضہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عید کی خوشیاں مستحقین، کمزور طبقات اور شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ بانٹنا اصل اسلامی تعلیمات کا تقاضا ہے۔

اسپیکر نے مسلح افواج کے جری جوانوں کو بھی عید کی مبارکباد دی اور کہا کہ پوری قوم سرحدوں کے محافظوں کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستانی قوم کو 10 مئی کو ملنے والی خوشی سب خوشیوں سے بڑھ کر ہے۔

سردار ایاز صادق نے کشمیری اور فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت اور اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ قربانی کی آلائشیں حکومتی ہدایات کے مطابق ٹھکانے لگائیں اور صفائی و نظم و ضبط کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ بیماریوں سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کُنڈی

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم نے عیدالاضحی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عیدالاضحی ایثار، قربانی، خلوص اور انسانیت کے جذبے کی تجدید کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ عید الاضحی کی خوشیوں میں غریب، نادار اور مستحق افراد کو بھی شریک کریں، عید کے ایام ہمیں باہمی اخوت، ہمدردی اور اتحاد و یگانگت کا پیغام دیتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عیدالاضحیٰ 1446ھ کے بابرکت موقع پر مسلم اُمہ بالخصوص پاکستان اور سندھ کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔

اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ عیدالاضحیٰ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بے مثال قربانی کی یاد دلاتی ہے، جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے حکم پر اپنے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کو قربان کرنے کا عزم کیا۔ یہ واقعہ ہمیں ایثار، صبر، وفاداری اور قربانی جیسے اعلیٰ اوصاف اپنانے کا پیغام دیتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ عید کی خوشیوں میں غریبوں، یتیموں، بیواؤں اور مستحق افراد کو ضرور شریک کیا جائے، تاکہ یہ خوشیاں حقیقی معنوں میں پوری قوم کے لیے بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا معاشرہ ہمیشہ انسان دوستی، اخلاص اور اتحاد کا علمبردار رہا ہے اور ہماری روایات رواداری، سماجی فلاح اور بھائی چارے پر قائم ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے عازمین حج سے اپیل کی کہ وہ مقدس سرزمین پر سندھ، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کریں اور فلسطین و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو بھی اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

عید کے موقع پر صفائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے تمام ضلعی اور بلدیاتی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ قربانی کی آلائشوں کی بروقت صفائی کو یقینی بنایا جائے، تاکہ عوام کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو اور ماحول کو صاف رکھا جا سکے۔

وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سندھ حکومت صوبے میں امن، ہم آہنگی اور ترقی کے ایجنڈے پر مسلسل عمل پیرا رہے گی، اور عوامی خدمت کا مشن پوری لگن سے جاری رکھا جائے گا۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • مراد علی شاہ کیجانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں عید ملن تقریب کا انعقاد
  • پاک فوج نے شہریوں کے قتل کا دلیری سے بدلہ لیا، فیلڈ مارشل کا ایل او سی پر جوانوں سے خطاب
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا ترکیہ کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ
  • صدر مملکت، وزیر اعظم، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی عیدالاضحیٰ پر قوم کو مبارکباد
  • وزیرِاعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر میں ٹیلیفونک رابطہ، عید مبارکباد کا تبادلہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا صدرِمملکت آصف زرداری کو فون، عید کی مبارکباد
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا مصری صدر عبدالفتاح السیسی سےٹیلیفونک رابطہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی آذربائیجان کے صدر کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر و عوام کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد
  • بھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، وزیر اعظم