وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی آئی اے یورپ میں آپریشنز پر پابندی ہٹنے سے اب دوبارہ برطانیہ میں پروازیں شروع کرے گی۔

پی آئی اے کی یورپ کے لیے فلائٹس پر پابندی ہٹنے کے بعد پہلی پرواز 317 مسافروں کے ساتھ پیرس کے لیے روانہ ہورہی ہے۔ اس موقع پر اسلام آباد ایئرپورٹ میں پرواز کی روانگی سے قبل ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف شریک ہوئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ایک مرتبہ پھر پاکستان سے یورپ کے لیے پروازوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پی آئی اے اب بتدریج پورے یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن کا آغاز کرے گی، مسافر دوسری ایئرلائنز کے تعاون سے امریکا بھی جاسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی پی آئی اے برطانیہ کے 3 شہروں کی فلائٹ کا آغاز کرے گی، یورپ میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور پابندیوں کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پابندیوں سے قبل پی آئی اے یورپ میں وفات پانے والے پاکستانیوں کے جنازے مفت وطن واپس لاتی تھی جو پابندیوں کی وجہ سے بند ہوگئی تھی، اب اس سہولت کا دوبارہ اجرا ہوگا اور لوگ اپنے پیاروں کی تدفین اپنی سرزمین پر کرسکیں۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہوگی کہ پی آئی اے کی نجکاری جلد سے جلد ہو اور اس کی سروس میں بہتری آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی آئی اے کے ذریعے مارکیٹ میں دوبارہ اپنی جگہ بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم سب کے لیے فخر کا دن ہے، آج یورپ جانے والی فلائٹ کی 100 فیصد بکنگ ہوئی ہے اور آئندہ پروازوں کی بھی 100 فیصد سیٹیں بک ہوچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نااہلی اور بیوقوفی کی وجہ سے یورپ کی فضائیں بند کردی گئی تھیں اور اب دوبارہ سبز ہلالی پرچم یورپ کی فضاؤں میں محو پرواز ہوگا۔

وزیر دفاع نے یورپ کے لیے پی آئی اے فلائٹس کے دوبارہ آغاز کے لیے وزیراعظم شہباز شریف، خواجہ سعد رفیق اور متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

khwaja asif aviation PIA ایویشین برطانیہ پی آئی اے خواجہ آصف یورپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایویشین برطانیہ پی ا ئی اے خواجہ ا صف یورپ وزیر دفاع پی آئی اے نے کہا کہ کا کہنا

پڑھیں:

لبنانی عسکریت پسند چالیس سال بعد فرانسیسی جیل سے رہا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جولائی 2025ء) فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے صحافیوں کے مطابق، چھ گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلہ لینمزان جیل سے صبح تقریباً 3 بج کر 40 منٹ پر روانہ ہوا۔ گاڑیوں کی روشنی جل رہی تھی لیکن 74 سالہ سفید داڑھی والے قیدی کی جھلک دیکھنا ممکن نہ ہو سکا۔

عبداللہ کو 1984 میں گرفتار کیا گیا تھا اور 1987 میں امریکی ملٹری اتاشی چارلس رابرٹ رے اور اسرائیلی سفارت کار یعقوب برسیمنٹوف کے پیرس میں قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

پیرس کی اپیل کورٹ نے ’’25 جولائی سے مؤثر‘‘ رہائی کا حکم جاری کیا، اور شرط یہ رکھی گئی ہے کہ وہ فرانس چھوڑ دیں گے اور دوبارہ کبھی واپس نہیں آئیں گے۔

عبداللہ 1999 سے رہائی کے اہل تھے، لیکن ہر بار ان کی درخواست مسترد کی جاتی رہی کیونکہ امریکہ، جو اس کیس میں فریق ہے، مسلسل ان کی رہائی کی مخالفت کرتا رہا۔

(جاری ہے)

فرانس میں عمر قید پانے والے اکثر قیدی 30 سال سے کم مدت میں رہا ہو جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق رہائی کے بعد، عبداللہ کو تاربیس ایئرپورٹ منتقل کیا جائے گا جہاں سے ایک پولیس طیارہ انہیں روسی ایئرپورٹ (پیرس) لے جائے گا۔ وہاں سے وہ بیروت روانہ ہوں گے۔

عبداللہ کے وکیل ژاں لوئی شالانسے نے جمعرات کو جیل میں ملاقات کی۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، ''وہ اپنی رہائی پر بہت خوش دکھائی دے رہے تھے، اگرچہ وہ جانتے ہیں کہ وہ ایک ایسے خطے میں لوٹ رہے ہیں، جہاں لبنانی اور فلسطینی عوام انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہیں۔

‘‘

اے ایف پی کے ایک نامہ نگار نے گزشتہ ہفتے عدالت کے فیصلے کے بعد ایک رکن پارلیمان کے ہمراہ عبداللہ سے جیل میں ملاقات بھی کی۔

جارج ابراہیم عبداللہ کون ہیں؟

عبداللہ، جو اب تحلیل شدہ اسرائیل مخالف مارکسی گروپ 'لبنانی انقلابی مسلح دھڑے‘ (ایف اے آر ایل) کے بانی ہیں۔

سن 1984 میں گرفتاری کے وقت فرانسیسی پولیس کو ان کے پیرس کے ایک اپارٹمنٹ سے سب مشین گنیں اور وائرلیس اسٹیشنز بھی ملے تھے۔

فروری میں اپیل عدالت نے یہ نوٹ کیا تھا کہ ایف اے آر ایل نے 1984 کے بعد کوئی پُرتشدد کارروائی نہیں کی اور عبداللہ اب ’’فلسطینی جدوجہد کی ایک ماضی کی علامت‘‘ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ ان کی عمر اور جرم کے تناظر میں ان کی قید کی مدت غیر متناسب رہی ہے۔

عبداللہ کے خاندان نے کہا ہے کہ وہ انہیں بیروت ایئرپورٹ کے ’’آنر لاؤنج‘‘ میں خوش آمدید کہیں گے اور بعد ازاں شمالی لبنان کے شہر کوبیات میں واقع اپنے آبائی گھر لے جائیں گے، جہاں استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق کا میو ہسپتال لاہور کا اچانک دورہ ،، او پی ڈی، فارمیسی و دیگر شعبہ جات کا جائزہ لیا
  • لبنانی عسکریت پسند چالیس سال بعد فرانسیسی جیل سے رہا
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی استنبول میں 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت
  • جنرل ساحر کا دورہ ترکیہ، ڈیفنس انڈسٹری فیئر میں شرکت 
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت
  • دورہ استنبول؛ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • گاڑی سمیت برساتی نالے میں بہہ جا نیوالے ریٹائرڈ کرنل اور بیٹی کی تلاش کیلئے آپریشن دوبارہ شروع
  • واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع
  • پرانے وقتوں کے بچیوں کے وہ نام جو آج بھی مستعمل، برطانیہ میں کونسا مبارک نام سب سے زیادہ مقبول