عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے، جے یو آئی کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اپنے بیان میں جے یو آئی کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی نشست بی بی 45 کوئٹہ کے مضحکہ خیز نتیجے نے بہت سی قوتوں کو بے نقاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ الیکشن میں ہونی والی دھاندلی کا حساب لیا جائے گا۔ مزید خاموشی اختیار نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ بات جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمان رفیق، سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد و دیگر عہدیداران نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی نشست بی بی 45 کوئٹہ کے مضحکہ خیز نتیجے نے بہت سی قوتوں کو بے نقاب کیا۔ الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کا حساب لے کر دم لیں گے۔ جمعیت کی عوامی قوت کو بروئے کار لانے کا وقت آچکا ہے۔ مزید ناانصافی پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے ہیں۔ اپنے قائد کی ہدایات کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی بی 45 کوئٹہ میں بدترین اور شرمناک دھاندلی کے خلاف عوام نے کامیاب پہیہ جام ہڑتال میں جمعیت کا ساتھ دے کر یہ ثابت کر دیا کہ عوام اپنے ووٹ کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ہڑتال نہ صرف جمہوری حقوق کے تحفظ کی علامت ہے، بلکہ یہ عوامی ریفرنڈم بھی ہے۔ جس میں حلقے کے لوگوں نے دھاندلی کو یکسر مسترد کر دیا۔ حکومت اور متعلقہ ادارے عوامی فیصلے کا احترام کریں اور شفاف تحقیقات کرکے انصاف کو یقینی بنائیں۔ جمعیت کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ جے یو آئی آئندہ بھی عوامی حقوق کی حفاظت کے لئے میدان میں موجود رہے گی اور کسی کو عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جیل حکام پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور فیملی و وکلا سے ملاقات میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے الزام لگایا کہ جیل حکام ملاقات نہ ہونے کا یہ بہانہ بنانے کے لیے پولیس کو جیل سے ڈیڑھ کلومیٹر پہلے ناکہ لگانے کی ہدایت دیتے ہیں تاکہ کہا جا سکے کہ کوئی ملاقات کے لیے آیا ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی عورتوں سے کیا خوف ہے؟ ہم تو صرف اپنے بھائی سے ملنے آئے ہیں۔ اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔ اگر وکلا اور فیملی کو روکا جائے گا تو وہ اپنے کیس کس سے ڈسکس کریں گے؟علیمہ خان نے واضح کیا کہ ان کے وکلا سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر سلمان صفدر اور ظہیر عباس کیسز کی پیروی کر رہے ہیں، اور انہیں ملاقات کی اجازت نہ دینا ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صرف بیرسٹر سلمان صفدر کو ملاقات کی اجازت ملی، لیکن چیف جسٹس کے حکم کے برعکس انہیں صرف 35 منٹ بعد ہی اٹھا دیا گیا. حالانکہ ایک گھنٹے کی اجازت دی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ صرف ہم ملیں، اگر 100 لوگ بھی عمران خان سے ملاقات کریں تو کریں. لیکن ہمارے وکلا کو تو ملاقات کی اجازت دی جائے۔ اگر ہمیں نہیں ملنے دیا جا رہا تو میری دو بہنوں کو بھیج دیں، وہ مجھ سے زیادہ ذہین ہیں. بانی کا پیغام ان کے ذریعے بھی آ جائے گا۔علیمہ خان نے کہا کہ وہ جیل کے باہر ہی بیٹھے رہیں گی اور واپس نہیں جائیں گی جب تک ملاقات نہ ہونے دی جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل انتظامیہ جان بوجھ کر ان کے وکلا کو ریپلیس کرکے غیر متعلقہ افراد کو بھیجتی ہے .تاکہ اصل قانونی ٹیم کو عمران خان سے رابطہ نہ ہو سکے۔
ادھر بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات ختم ہونے کے بعد فیصل چوہدری، فیصل ملک، عثمان گل واپس اڈیالہ جیل سے باہر آ گئے۔بانی پی ٹی آئی کی بہنیں فیملی تاحال گیٹ 5 کے باہر موجود ہیں، کزن قاسم زمان خان کو اندر جانے کی اجازت مل گئی۔پی ٹی آئی کے تین ایم ایم ایز، ایک ایم پی اے اڈیالہ جیل گیٹ 1 پر پہنچ گئے، گیٹ ایک پر پہنچنے والوں میں ایم این اے ارشد ساہی، جمال احسن خان، ایم پی اے عبدالسلام آفریدی، ملک انور تاج شامل ہیں۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے عمران خان سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے، جب کہ علیمہ خان، شبلی فراز اور عمر ایوب کی جانب سے دائر کردہ درخواستیں بھی تاحال زیر التوا ہیں۔