لاہور:

پاکستان  میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ انٹرنیشنل ہاکی کا میلہ بھی سجے گا۔

گیارہ فروری سے اٹھارہ فروری تک  جرمنی اور ہالینڈ کے معروف ہاکی کلب پاکستان کا دورہ کریں گے، مارچ میں جرمنی  کی نیشنل جونیئر ہاکی ٹیم پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلے گی۔

پاکستان میں غیرملکی ہاکی  ٹیموں کی آمد کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ سے وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے فوکل پرسن برائے اسپورٹس اولمپئن خواجہ جنید اور واٹس گول جرمنی کے چیف ایگزیکٹو جنید چھٹہ نے  پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی جس میں وزیر اطلاعات کو جرمنی اور ہالینڈ کے ہاکی کلب ٹیموں کی پاکستان آمد کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

ملاقات کے دوران وزیر اطلاعات نے قومی کھیل کی ترویج اور غیرملکی ٹیموں کو پاکستان بلانے کے اقدام کو سراہا اور اپنے مکمل تعاون کے ساتھ  تمام میچز پی ٹی وی پر براہ راست دکھانے کا یقین دلایا۔

خواجہ جنید کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پی ٹی وی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسپورٹس عالیہ رشید سے بھی ملاقات بہت اچھی رہی، پاکستان ٹیلی ویژن قومی کھیل کو بھرپور کوریج دینے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی اور ہالینڈ کے کلبز کے ساتھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور کھیلتا پنجاب کی ٹیمیں میچز کھیلیں گی، دو دن لاہور اور ایک دن اسلام آباد میں انٹرنیشنل ہاکی کا میلہ لگایا جائے گا۔

خواجہ جیند کے مطابق آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ غیرملکی ہاکی کھلاڑیوں کا پاکستان آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی کھیلوں سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ معروف غیرملکی ہاکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد سے نہ صرف دنیا کو پاکستان کا روشن چہرہ دکھانے میں مزید ملے گا بلکہ قومی کھیل کو بھی فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ملاقات میں ہاکی ٹیموں کی فول پروف سکیورٹی اور دوسرے انتظامات کا یقین دلایا تھا۔ ملک میں انٹرنیشنل ہاکی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے سیاست سے بالاتر ہوکر ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان میں موجود جرمن اور ہالینڈ کے سفیر بھی ہاکی سے بہت پیار کرتے ہیں اور ان کے مکمل تعاون سے ہی ٹیموں کا دورہ ممکن ہورہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلٹس کا حکومت پاکستان کو خط

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اگست ۔2025 ) انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے)نے سینیٹ سے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے لئے پرٹیکشن ترمیمی ایکٹ منظور ہونے پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ ترمیمی ایکٹ کے مطابق پرائیویسی کے حق اورذرائع کے عدم افشاءکے حق کا واضح تحفظ صحافتی آزادی کو برقرار رکھنے اور میڈیا کمیونٹی کو غیر ضروری دباﺅ سے آزاد کام کرنے کو یقینی بنانے کے لیے بھی ایک اہم قدم ہے.

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان صحافیوں کو ماہانہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی، غیر قانونی چھانٹیوں اور صحافیوں پر تشدد اور مقتول صحافیوں کے کیسز پر فیصلوں میں تاخیر کا بھی خاتمہ کیا جائے گا آئی ایف جے نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، پی آئی او، پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم اور سیکرٹری شکیل احمد کے نامم لکھے گئے خط میں کہاہے کہ پاکستان سینیٹ سے صحافیوں کے پروٹیکشن بل ترامیم کی منظوری قابل ستائش ہے اس کے لئے آئی ایف جے اور پی ایف یو جے کی جانب سے حکومت پاکستان کو کئی بارتوجہ دلائی گئی تھی.

خط میں کہا گیا ہے کہ ہم خاص طور پر ان اضافی شقوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جو صحافیوں کے تحفظ کے لیے کمیشن کے قیام کی مزید وضاحت کرتی ہیں، جو اب مضبوط مینڈیٹ اورآزادانہ کام کرنے کی استطاعت کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کے کام کرے گا خط میں باور کرایا گیا ہے کہ پاکستان بھر میں میڈیا کے پیشہ ور افراد فی الحال اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، سیاسی پولرائزیشن، بڑے پیمانے پر مظاہروں، سماجی خلفشار کے ساتھ ساتھ قانونی مداخلت اور دھمکیوں کے ماحول میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں.

صحافیوں کے خلاف جرائم بارے آئی ایف جے کی گزشتہ سال کی پاکستان پریس فریڈم رپورٹ میں7 صحافیوں کے قتل اور پریس آزادی کی 27 خلاف ورزیاں شامل ہیں خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی میڈیا کمیونٹی کے لیے ایک مضبوط اور آزاد منظرنامے کے ساتھ آپ کی پریس آزادی کے لیے مستقل عزم کی درخواست کرتے ہیں اور اس قانون میں تحریر کردہ اقدامات کے فوری اور موثر نفاذ کا انتظار کرتے ہیں.

خط میں کہا گیا ہے کہ آئی ایف جے اور پی ایف یو جے دونوں حکومت اور میڈیا کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ پاکستان میں تمام میڈیا پیشہ ور افراد کے لیے حقیقی طور پر محفوظ اور آزاد ماحول کو یقینی بنایا جا سکے پاکستان کے لیبر قوانین میں فوری تبدیلیوں کی بھی ضرورت محسوس کرتے ہیں تاکہ اجتماعی گفت و شنید اوراداروں میں یونینوں کی رجسٹریشن پر پابندیوں کوختم کیا جا سکے اور بین الاقوامی لیبر تنظیم (آئی ایل او) کے کنونشنز کے مطابق تنظیم کے حق اور اجتماعی گفت و شنید کی تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے.

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قانون میں ضروری ترامیم پاکستان میں میڈیا انڈسٹری کے لیے محفوظ کام کرنے کے ماحول کو یقینی بنائیں گی تاکہ تمام کارکنوں کے پاس ایک متحرک اور آزاد میڈیا کے لیے بنیادی حقوق اور تحفظات موجود ہوں. 

متعلقہ مضامین

  • حنیف محمد ٹرافی کا آغاز 29 اگست کو ہوگا
  • ایشیا ہاکی کپ میں پاکستان کی جگہ بنگلا دیش کو شامل کرلیا گیا
  • پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایشیاء کپ کیلئے ٹیم بھارت بھیجنے سے معذرت کرلی
  • ملک بھر کے انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر غیر ملکی مسافروں کیلئے علیحدہ امیگریشن کاؤنٹرز قائم
  • انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلٹس کا حکومت پاکستان کو خط
  • پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے میچ8اگست کوہوگا۔
  • لیجنڈز لیگ: پاکستان چیمپئنز کے مالک نے پی سی بی کی پابندی کو رد کردیا
  • پاکستان اورآئرلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیموں کا آج مقابلہ
  • غیرملکی شپنگ کمپنی نے اسلام آباد میں اپنا پہلا رابطہ دفتر قائم کردیا
  • حکومت پنجاب کشمیریوں کے ساتھ ہے، وہ قوم کبھی نہیں جھکی: عظمیٰ بخاری