Jasarat News:
2025-07-24@22:11:59 GMT

امریکی ایوان میں اسرائیل کے حق میںکی گئی ووٹنگ کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

امریکی ایوان میں اسرائیل کے حق میںکی گئی ووٹنگ کی مذمت

نیویارک:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع وزیراعظم شہبازشریف سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مصافحہ کررہے ہیں،چھوٹی تصاویر میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، کویت کے ولی عہد شیخ صباح الخالد الحمد المبارک سے ملاقات اوردعوت پر پہنچنے پر بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس استقبال کررہے ہیں

امریکی ایوان میں اسرائیل کے حق میںکی گئی ووٹنگ کی مذمت
واشنگٹن: ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے امریکی ایوان میں کی گئی ووٹنگ کی مذمت کی ہے۔ میڈ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں اسرائیل کی حمایت کی جانے والی ووٹنگ کی ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بھرپور مذمت کی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل فوجداری عدالت سے جنگی جرائم کی بنیاد پر اسرائیل کے رہنماﺅں کے وارنٹ جاری کیے جا چکے ہیں، جس پر امریکی ایوانِ نمائندگان میںعالمی فوجداری عدالت کے اہلکاروں کی بندش کے لیے ووٹنگ ہوئی جسے کثرتِ رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔
قبل ازیں نومبر2024ءمیں بین الاقوامی عدالت نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور ا±ن کے سابق وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ کے لیے گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوچکے ہیں، جس پر امریکی ایوان زیریں میں مذکورہ عدالتی فیصلے کے خلاف صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے حق میں بل منظور کیا تھا۔
یہاں یہ بات بھی علم میں رہے معاہدہ روم کے مطابق آئی سی سی میں شامل تمام 124 ملک اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے قانونی طور پر پابند ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عالمی انسانی حقوق کے وکلا کا کہنا ہے کہ جو رکن ممالک اس پر عمل درآمد نہیں کریں گے وہ بر ملا خلاف ورزی کے مرتکب ہو جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق کی گئی

پڑھیں:

اسرائیل کی حمایت میں امریکا کا ایک بار پھر یونیسکو چھوڑنے کا اعلان

امریکا نے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو (UNESCO) سے دوبارہ علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ 

امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ یونیسکو اسرائیل کے خلاف تعصب رکھتا ہے اور عالمی سطح پر ’’تقسیم پیدا کرنے والے‘‘ سماجی و ثقافتی ایجنڈے کو فروغ دیتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ یونیسکو میں رہنا "امریکی قومی مفاد میں نہیں" ہے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں بھی کیا تھا، لیکن جو بائیڈن کے دور میں امریکا دوبارہ یونیسکو کا رکن بن گیا تھا۔ 

اب ٹرمپ کی واپسی کے بعد ایک بار پھر امریکا کا ادارے سے نکلنے کا اعلان سامنے آیا ہے، جو دسمبر 2026 میں مؤثر ہو گا۔

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈری آذولے نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملٹی لیٹرلزم (کثیر الجہتی تعاون) کے اصولوں کی نفی کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ فیصلہ متوقع تھا اور ادارہ اس کے لیے تیار ہے۔

یونیسکو نے کہا کہ امریکی انخلا کے باوجود ادارے کو مالی طور پر بہت زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ گزشتہ دہائی میں امریکا کی بجٹ میں شراکت 20 فیصد سے کم ہو کر اب 8 فیصد رہ گئی ہے۔

امریکا نے یونیسکو پر الزام لگایا ہے کہ اس نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرکے اسرائیل مخالف بیانیہ بڑھایا ہے اور مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینی ثقافتی مقامات کو عالمی ورثہ قرار دینا بھی امریکی پالیسی کے خلاف ہے۔

اسرائیل نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، جب کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے یونیسکو کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس سے پہلے بھی 1980 کی دہائی میں ریگن حکومت کے تحت یونیسکو سے نکل چکا ہے، اور 2000 کی دہائی میں صدر بش کے دور میں دوبارہ شامل ہوا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس، علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسرائیل کے مغربی کنارے پر خودساختہ خودمختاری کے اعلان کی عرب واسلامی ممالک کی شدید مذمت
  • احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
  • سابق صدر عارف علوی کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • امریکہ نے ایک بار پھر یونیسکو سے تعلق ختم کر لیا
  • اسرائیل کی حمایت میں امریکا کا ایک بار پھر یونیسکو چھوڑنے کا اعلان
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کر درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
  • نومنتخب آسٹریلوی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی شدید مذمت