بنوقابل پروگرام نوجوانوں کوروزگار فراہم کرنے کاذریعہ ہے‘عبدالجمیل
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین لانڈھی ٹاون عبدالجمیل خان نے کہا ہے کہ بنو قابل پروگرام محض ایک پروگرام نہیں بلکہ ایک عزم ہے جو نوجوانوں کو تعلیم، ہنر، اور خود انحصاری کے ذریعے غربت اور بے روزگاری کی دلدل سے نکالنے کی کوشش کررہاہے، یہ پروگرام نہ صرف پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ طلبہ کی انفرادی و معاشی حالت کو بھی بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے 12 جنوری 2025بروز اتوارکو ہونے والے بنو قابل ٹیسٹ کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے نائب امیر جماعت اسلامی ضلع کورنگی منصور فیروز وائس چیئرمین محمد عمران، کوآرڈینیٹر اقبال سعید چیف آرگنائزر بنو قابل جلال خان۔صدر جے آئی یوتھ ضلع کورنگی ارشد قریشی۔ودیگر کے ہمراہ دورہ کرنے کے موقع پر کیا۔ چیئرمین لانڈھی عبدالجمیل خان نے اک موقع پر مزید کہا کہ اس پروگرام کی تحت طلبا و طالبات کو آئی ٹی کے جدید کورسز کروائی جائیں گی جن میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ویب ڈویلپمنٹ، فری لانسنگ، ای کامرس، اور دیگر آئی ٹی مہارتیں شامل ہیں۔ فری آئی ٹی کورسز مکمل کرنے والے طلبہ کو انڈسٹری کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے اور مزید بھی کیا جائے گا تاکہ وہ عملی میدان میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنیوالے ممالک کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں، انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات بھی ختم کر دینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔ ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کر دیں اور اس کے انتہاء پسند وزراء پر پابندیاں عائد کریں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی، جبکہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔