قرآن و سنت سے دوری سے ہم مشکلات کا شکار ہیں،مولانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی عثمان شاہ مولانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ انسان کی زندگی کا مقصد صرف اللہ کا نظام زمین پر نافذ کرنا ہے، قرآن وسنت سے دوری کی وجہ سے ہم مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں۔ یہ بات انہوں نے مدرسہ ریاض العلوم عثمان شاہ میں جمعیت طلبہ عربیہ کی شب بیداری کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مدرسے میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم کے کندھوں پر بہت بڑی ذمے داری ہوتی ہے، وہ قرآن وسنت کے پیغام کو سمجھ کر اسے لوگوں تک پہنچائیں اور انہیں بتائیں کہ آج ہم جن مسائل سے دوچار ہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ قرآن و سنت کی تعلیمات سے دوری ہے، اس کی وجہ سے ہماری نئی نسل بے راہ روی کا شکار اور ہم مسائل و مشکلات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں رات کو اُ ٹھ کر اپنے رب کے حضور توبہ استغفار کرنا چاہیے، انسانوں کے بجائے اللہ ہی سے مدد طلب کرنا چاہیے، تربیت گاہ سے جمعیت طلبہ عربیہ حیدرآباد کے امین عبدالمنعم نے خطاب کرتے ہوئے کہا جمعیت طلبہ عر بیہ مدراس کے طلبہ کی سب سے بڑی تنظیم ہے، یہ تنظیم طلبہ کو دینی اور دنیوی دونوں تعلیم سے آراستہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت فرقہ واریت عصبیات اور لسانیت سے پاک تنظیم ہے، وہ اپنے طلبہ کے کردار کی تعمیر قرآن وسنت کے مطابق کر رہی ہے۔ تربیت گاہ سے منتظم عربیہ عثمان شاہ، رضوان احمد اور بزم قرآن ضلع حیدرآباد کے ناظم محمد اقبال نے بھی خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا
امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو یونیورسٹی سے بےدخل کردیا ۔
کولمبیا یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مظاہروں سے تعلیمی عمل متاثر ہوا، قواعد کی خلاف ورزی پر طلبا کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی طلبا کے تعلیمی ڈگریاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ طلبا کو 3 سال تک کورسز سے معطلی کی سزا بھی سنادی گئی ۔
طلبہ تنظیم کا مؤقف ہے کہ سزائیں غیرمعمولی ہیں، ماضی میں طلبا کو اس طرح سزا دینے کی نظیر نہیں ملتی، یہ ماضی کی مثالوں سے کہیں زیادہ سخت ہیں۔
یونیورسٹی کا تعصبانہ فیصلہ سامنے آنے کے بعد طلبہ نےاعلان کیا ہے کہ فلسطینی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے، دباؤمیں نہیں آئیں گے۔
2024 میں کولمبیا کیمپس پر قائم فلسطین حمایتی کیمپوں نے عالمی تحریک کو جنم دیا تھا، کولمبیا نے نیویارک پولیس کو کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی جسکے بعد طلبہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
کولمبیا یونیورسٹی کی جانب سے مئی 2025 میں امتحانات کے دوران بٹلر لائبریری پر قبضے کو جواز بناکر سزائیں دی گئی ہیں۔