بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے سردار حسن ابراہیم خان کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اس موقع پر جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے دنیا کے ہر فورم پر مظلوم کشمیری عوام کی بے لوث نمائندگی کی ہے اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے آشکار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ و ممبر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان کی ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ و ممبر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے آزادی کے بیس کیمپ سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کے لئے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے لیکن 5 اگست 2019ء کے بعد بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر ظلم و بربریت میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے اور کشمیری عوام کا اپنی سرزمین پر آزادی کی فضا میں سانس لینا محال کر رکھا ہے تو ایسے حالات میں آزادی کے بیس کیمپ کی تمام سیاسی جماعتوں کو متفق و متحد ہو کر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لئے جارحانہ اور موثر انداز میں ملکی و بین الاقوامی سطح پر اپنی آواز بلند کرنا ہو گی۔
اس موقع پر جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ و ممبر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے دنیا کے ہر فورم پر مظلوم کشمیری عوام کی بے لوث نمائندگی کی ہے اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے آشکار کیا ہے۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ و ممبر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے آزاد کشمیر کی تازہ ترین سیاسی صورتحال پر گفتگو کی۔ اس موقع پر صدر آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ و ممبر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری دنیا کے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں عوامی نمائندوں کو نظر بند کر کے نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کر دیا۔
کشمیری شہداء کی توہین ہندوتوا نظریے کے تحت مسلم شناخت کو دبانے کی گھناؤنی سازش ہے۔
بھارتی اخبار دی وائر کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے 13 جولائی کو منتخب سرکاری عہدیداران بشمول وزیر اعلیٰ کو گھروں میں نظر بند کر دیا۔
دی وائر نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور یوم شہداء کی سرکاری تعطیل ختم کر دی گئی تھی، 1931 کا واقعہ کشمیری عوام کی خود مختار سیاسی اور آئینی تشخص کی نمائندگی کرتا ہے۔ بی جے پی کے اپوزیشن لیڈر نے 1931 میں ڈوگرہ حکمران کے ہاتھوں مارے گئے 22 افراد کو غدار قرار دیا۔
بھارتی اخبار کے مطابق آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد، بی جے پی جلد از جلد جموں و کشمیر کو باقی ملک کے قوانین کے تحت ضم کرنے کی کوشش میں ہے، لیفٹیننٹ گورنر کے آئینی طور پر مشکوک اقدامات جموں و کشمیر کے ساتھ دیگر ریاستوں کے لیے بھی باعث تشویش ہونے چاہئیں۔
دی وائر کے مطابق بی جے پی کے اقدامات کا پہلا مسئلہ قوم پرست تاریخ اور شناخت کی یک جہتی کی سوچ سے جڑا ہے، بی جے پی مرکزی حکومت وفاقی اکائیوں پر اپنا تاریخی بیانیہ تھوپ رہی ہے۔
بی جے پی کا 1931 کے شہداء کو ’’غدار‘‘ کہنا کشمیری جدوجہد کو دبانے کوشش ہے، کشمیریوں کے یادگار دنوں پر پابندی لگانا مودی سرکار کی ذہنی شکست کی علامت ہے۔
مقبوضہ کشمیر پر زبردستی حکمرانی مودی سرکار کی غیر جمہوری سوچ اور آمریت کی عکاس ہے۔ مودی سرکار کے ان جارحانہ اقدامات سے مقبوضہ جموں و کشمیر پر گرفت مضبوط نہیں بلکہ غیر مستحکم ہو رہی ہے۔