نیویارک(نیوزڈیسک)لاس اینجلس میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں متعدد گھر تباہ ہوگئے اور نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس میں تقریباً 12 ہزار گھر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ آگ کی شدت اتنی ہے کہ اس کو مکمل طور پر تاحال نہیں بجھایا جا سکا۔ اس آگ کی لپیٹ میں عام امریکیوں سمیت ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

وہیں لاس اینجلس میں لگنے والی بھیانک آگ کے بارے میں معروف ماہر نجومی ایتھوس سالومی جنہیں موجودہ دور کا ’نوسٹراڈیمس‘ کہا جاتا ہے نے حیران کن طور پر دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی پیشگوئی پہلے ہی کردی تھی۔

ڈیلی اسٹار کے مطابق ایتھوس سالومی نے ایک اخبار کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے کئی بڑے واقعات کی پیش گوئی کی تھی، بشمول COVID-19، ملکہ برطانیہ کی موت، اور یوکرین پر روس کے حملے۔ اب ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیلیفورنیا کی ریاست لاس اینجلس میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی پیش گوئی بھی کی تھی۔

ڈیلی اسٹار نے رپورٹ میں کہا کہ ایتھوس سالومی نے یہ پیشگوئی تقریباً ایک سال قبل کی تھی، لیکن انہوں نے ہمیں بتایا تھا کہ 2024 میں ایک بڑی آتشزدگی کا واقعہ پیش آئے گا۔ اور ہم نے یہ خبر 25 دسمبر 2023 کو شائع کی تھی۔

برازیلین ماہر نجوم کا مزید کہنا تھا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ میری پیشگوئی بالکل درست تھی۔ دسمبر 2023 میں میں نے کہا تھا کہ 2024 کے آغاز سے آگ لگنے کے واقعات میں بڑا اضافہ دیکھا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ“میں نے خاص طور پر کیلیفورنیا کا ذکر کیا تھا، اس کا مطلب ہے کہ حالات تباہ کن نتائج کے ساتھ وہاں پیش آنے کے لیے تیار ہیں۔“ایتھوس نے کہا کہ “اگر میرے تصورات سچ ہوتے رہے تو مستقبل اور بھی مشکل ہو جائے گا۔
2025 کے لیے، میں نے معیشت اور ٹیکنالوجی سے متعلق اہم واقعات کی پیش گوئی بھی کر رکھی ہے جس میں انسانیت کا بڑا نقصان نظر آرہا ہے۔ کیلیفورنیا کی حالیہ آگ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں ایک انتباہ ہے۔ اور بہتر آفات کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بدلے قدرت کا انتقام ،لاس اینجلس ہیروشیماپر ایٹمی حملے کے بعد کا منظر پیش کرنے لگا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لاس اینجلس میں انہوں نے کی تھی کی پیش

پڑھیں:

وفاقی وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینکنگ وفود سے اہم ملاقاتیں

واشنگٹن:

وفاقی وزیرِ خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے اسپرنگ اجلاسوں کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں عالمی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی بینکوں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کیں۔

وفاقی وزیرِ خزانہ نے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال، حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت اور جاری اصلاحاتی اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی ساختی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، جن کے باعث بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنالیا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیرخزانہ

انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ فچ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری (B-) ملک کے مالیاتی استحکام کی عکاس ہے۔

ملاقات کا اختتام سوال و جواب کے سیشن پر ہوا جس میں شرکاء نے پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔

وفاقی وزیر نے ڈوئچے بینک کے اعلیٰ سطحی وفد سے بھی ملاقات کی، جس کی قیادت محترمہ مریم وازانی، منیجنگ ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ (MENA) کر رہی تھیں۔

ملاقات میں سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں واپسی میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے خاص طور پر پانڈا بانڈز اور ESG بانڈز کے اجرا پر زور دیا، جو کہ پاکستان کی مستحکم معیشت اور بہتر ہوتی کریڈٹ پروفائل کے پیش نظر ممکن ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  •  بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داؤ پر لگایا،یوسف رضا گیلانی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی،بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن
  • پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اصلاحاتی ایجنڈے کی جیت ہے، وزیر خزانہ
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان
  • واشنگٹن: وزیر خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور امریکی رہنماؤں سے ملاقاتیں
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  
  • وفاقی وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینکنگ وفود سے اہم ملاقاتیں
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو پیشگوئی 3 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی