پاکستان میں 100 سالہ تاریخ کی سرد ترین راتیں اور دن ہونے، پنجاب کے وسطی اضلاع میں برفباری ہونے کے دعوے
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جنوری2025ء) پاکستان میں 100 سالہ تاریخ کی سرد ترین راتیں اور دن ہونے، پنجاب کے وسطی اضلاع میں برفباری ہونے کے دعوے، محکمہ موسمیات نے گزشتہ چند روز سے ریکارڈ توڑ سردی کی شدت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کیے جانے والے دعووں پر وضاحت جاری کر دی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے پنجاب کے وسطی اضلاع میں برفباری اور تاریخی سردی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر کی تردید کی ہے۔
ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق یہ خبر بے بنیاد اور حقائق کے برعکس ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ 12 سے 15جنوری تک کی راتیں پاکستان کی 100 سالہ تاریخ کی سرد ترین راتیں اور دن ہو سکتے ہیں اور اس دوران سعودی عرب کی طرح دن یا رات کو برفباری بھی ہوسکتی ہے، جن علاقوں میں برفباری ہو سکتی ہے ،ان میں گجرات، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، خانیوال، بہاولپور، قصور ، وہاڑی، اوکاڑہ، ساہیوال، حافظ آباد، چکوال، جہلم، میانوالی، بھکر، لیہ، چنیوٹ، سرگودھا، خوشاب، ڈیرہ غازیخان، راجن پور، اور رحیم یار خان کے اضلاع شامل ہیں۔(جاری ہے)
ترجمان محکمہ موسمیات نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے وسطی اضلاع میں کوئی برفباری ممکن نہیں، یہ علاقے جغرافیائی اور موسمیاتی اعتبار سے ایسی صورتحال کے لیے موزوں نہیں ہیں،البتہ پنجاب کے ان علاقوں میں تیز ہوائوں کے ساتھ بارش اور بوندا باندی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ایسی خبروں کا مقصد صرف لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کرنا ہوتا ہے لہذا عوام ان پر بالکل کان نہ دھریں ۔ترجمان نے مزید کہاکہ پاکستان محمکہ موسمیات موسمی اعتبار سے اپنے عوام کو مستند ڈیٹا فراہم کرتا ہے جواس کی سرکاری ویب پر موجود ہوتا ہے۔ دوسری جانب ملک میں بارش برسانے والا سسٹم کب داخل ہوگا، اس حوالے سے محکمہ موسمیات کی پیش گوئی سامنے آ گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں بارش برسانے والا سسٹم 14 جنوری کو داخل ہوگا۔ بادلوں کے اس سسٹم کے آنے سے بارش ہوگی اور دھند کی شدت میں کمی آئے گی۔ جبکہ بارشوں کے اس سلسلے سے قبل ہی لاہور اور دیگر شہروں میں مسلسل 2 دن بارشیں ہونے کا امکان ہے۔ لاہور میں ہفتے اور اتوار کو مسلسل دو دن بارش ہونے کا امکان ہے، جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو جائے۔ رواں موسم سرما کے دوران یہ پہلا موقع ہو گا جب لاہور میں مسلسل دو دن بارش ہونے کا امکان ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پنجاب کے وسطی اضلاع میں محکمہ موسمیات کا امکان
پڑھیں:
سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہولناک حالات تیزی سے مزید بگاڑ کی جانب بڑھ رہے ہیں جہاں اسرائیلی فوج کے حملوں میں روزانہ بڑی تعداد میں شہری ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں جبکہ خوراک کی قلت اور بڑے پیمانے پر امداد کی ترسیل پر پابندی کے باعث انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر کونسل کے سہ ماہی عام مباحثے میں ارکان کو بتایا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں لیکن اسی دوران اسرائیل اپنے حملوں میں بھی وسعت اور شدت لے آیا ہے جن میں ہر گھنٹے درجنوں شہری ہلاک ہو رہے ہیں۔
Tweet URLپاکستان کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرق وسطیٰ کے حالات زیر غور آئے اور ایران، لبنان، شام اور بحیرہ احمر کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
(جاری ہے)
مشرق وسطیٰ، ایشیا اور الکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل خالد خیری نے کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے وسطیٰ علاقے دیرالبلح میں اسرائیلی حملوں میں تیزی آ گئی ہے جن میں اقوام متحدہ کی دو عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ علاقے میں لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی پر مجبور ہو گئی ہے۔ غزہ بھر میں خوراک اور ایندھن کی شدید قلت کے باعث 20 لاکھ لوگوں کو بقا کی جدوجہد کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 30 جون کو سلامتی کونسل میں ان کی بریفنگ کے بعد اب تک غزہ میں 1,891 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس عرصہ میں اسرائیل کے زیراہتمام غزہ امدادی فاؤنڈیشن کے قائم کردہ مراکز میں فائرنگ سے 294 فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی جو وہاں خوراک حاصل کرنے کے لیے آئے تھے۔
معصوم زندگیوں کا قبرستانپاکستان کے وزیر خارجہ اور رواں ماہ سلامتی کونسل کے صدر محمد اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ معصوم زندگیوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کا قبرستان بن گیا ہے۔
علاقے میں ہسپتالوں، سکولوں، اقوام متحدہ کی عمارتوں، امدادی کارکنوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں کو دانستہ نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی ساکھ اور بین الاقوامی قانون کا امتحان ہے۔ فلسطینیوں کے حقوق کو برقرار رکھے بغیر انصاف قائم نہیں ہو سکتا اور اس بین الاقوامی نظام کا جواز کمزور پڑ جائے گا جس کو تحفظ دینے اور قائم رکھنے کا سبھی دعویٰ کرتے ہیں۔
بھوک سے ہلاکتیںاقوام متحدہ میں فلسطینی مبصر ریاست کے مستقبل نمائندے ریاض منصور نے کونسل کو بتایا کہ غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران بچوں سمیت 15 افراد بھوک سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ میں لوگوں کی زندگیوں گھروں، عبادت گاہوں، سکولوں اور ہسپتالوں سمیت سب کچھ تباہ کر دیا ہے اور قبرستان بھی اس کے حملوں سے محفوظ نہیں ہیں۔
اسرائیل کا اصل ہدف غزہ کے فلسطینیوں کی 20 لاکھ آبادی ہے اور وہ علاقے پر قبضہ کرنے کے لیے اسے تباہ کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس فلسطینی مسئلے کو حل کرنے کا ایک غیرمعمولی موقع ہو گی۔ اس سے مسئلے کا قابل حصول حل تلاش کرنے، قبضے کے خاتمے اور تنازع کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اقوام متحدہ پر اسرائیلی الزاماتاسرائیل کے سفیر نے سلامتی کونسل میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے نیٹ ورک ختم کر کے اور لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ دے کر مشرق وسطیٰ کو ان تمام لوگوں اور ممالک کے لیے محفوظ بنا رہا ہے جو امن کی قدر کرتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اقوام متحدہ سیاسی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور اس کے ادارے غیرجانبداری کھو چکے ہیں۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کا رابطہ دفتر (اوچا) غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں اور امدادی ٹرکوں کی تعداد کے حوالے سے غلط بیانی کا ارتکاب کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں 'اوچا' کے سربراہ کے ویزے کی تجدید نہیں کی جائے گی اور انہیں 29 جولائی کو علاقہ چھوڑنا ہو گا۔
اجلاس سے انڈونیشیا، روس، الجزائر، قطر، اور امریکہ کے مندوبین نے بھی خطاب کیا۔