لندن:

سائنسدانوں کی ٹیم نے سورج کا رنگ تقریباً 2 صدی قبل پراسرار طور پر نیلا پڑنے کی گتھی سلجھا لی۔

اسکاٹ لینڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق1831میں بہت بڑا آتش فشاں پھٹنے سے سلفر ڈائی آکسائیڈ کی بڑی مقدار ہوا میں پھیلی جس سے سورج نیلا نظر آنے لگا، اس سے ٹھنڈ میں غیر معمولی اضافہ ہوا تھا۔ 

اپنی دریافت کی توثیق کیلیے انھوں نے آئس کور ریکارڈز کے مطالعہ کے دوران نوٹ کیا کہ1831میں آتش فشاں کے پھٹنے کا کوئی عینی شاہد نہیں کیونکہ ایسا سموشیر نامی دور دراز اور غیر آباد جزیرے پر ہوا جوکہ اس وقت روس اور جاپان کے مابین متنازعہ علاقہ ہے۔

شریک تحقیق کے مطابق لیبارٹری میں آتش فشاں کے مرکز سے ملنے والی برفیلی راکھ کا تجزیہ ایک سنسنی خیز دریافت تھی۔

سائنسدانوں نے خبردار کیا کہ اس بات کا امکان ہے اسی طرح کا ایک اور آتش فشاں دوبارہ پھٹ کرکرہ ارض پر زندگی کو درہم برہم کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایک نئی تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ چمپینزی کسی معاملے میں انتخاب کرتے وقت شواہد کے معیار کو جانچ کر انسانوں کی طرح معقول اور تنقیدی انداز میں فیصلے کرتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہوئے، جن کے مطابق چمپینزی نہ صرف ابتدائی شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں بلکہ نئے شواہد ملنے پر اپنی رائے بدلنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں — یہ صلاحیت ماضی میں صرف انسانوں سے منسوب کی جاتی تھی۔

مطالعے کے دوران سائنس دانوں نے چمپینزیوں کو دو ڈبے دیے، جن میں سے ایک میں کھانا رکھا گیا تھا۔ جانوروں کو کسی ایک ڈبے میں انعام ہونے کا اشارہ دیا گیا، مثلاً ڈبہ ہلا کر آواز پیدا کرنا یا اس کے اندر موجود کھانا دکھانا۔

ابتدائی اشارے کی بنیاد پر چمپینزیوں نے فیصلہ کیا کہ انعام کہاں ہے، تاہم جب انہیں مزید مضبوط یا واضح اشارہ دیا گیا تو انہوں نے اپنا انتخاب بدل لیا۔ محققین کے مطابق یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ چمپینزی شواہد کی طاقت کو پرکھنے اور فیصلے پر نظرِ ثانی کرنے کی ذہنی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مزید یہ کہ جب سائنس دانوں نے یہ ظاہر کیا کہ ان اشاروں میں سے ایک غلط تھا — مثلاً ڈبے میں صرف کھانے کی تصویر رکھی گئی تھی — تو چمپینزیوں نے فوری طور پر سمجھ لیا کہ ان کا پہلا اندازہ درست نہیں تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ چمپینزی منطقی استدلال، شواہد کی جانچ اور فیصلہ سازی میں انسانوں سے کہیں زیادہ قریب ہیں، جس سے جانوروں کے ذہنی ارتقا کے بارے میں نئی بحث جنم لے سکتی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • سائنسدانوں کی نئی دریافت، مکڑی کی انوکھی نسل منظرعام پر آگئی
  • آج کے وزیر داخلہ کل جب صحافی تھے، محسن نقوی کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
  • چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
  • میری دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
  • پشاور، سی ٹی ڈی تھانے کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا، اہلکار شہید
  • سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن پشاور کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا، اہلکار شہید
  • پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
  • پشاور :سی ٹی ڈی تھانے کے مال خانے میں بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ