بنگلہ دیش کو چیمپئنز ٹرافی سے قبل جھٹکا،شکیب الحسن بولنگ ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ڈھاکہ (نیوزڈیسک)بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی سے قبل بڑاجھٹکا، آل راؤنڈر شکیب الحسن بولنگ ٹیسٹ پاس کرنے میں ایک بار پھر ناکام ہوگئے۔شکیب الحسن پر انٹرنیشنل کرکٹ میں بولنگ پر عائد پابندی برقرار رہےگی۔
شکیب الحسن نے 21 دسمبر کو چنئی میں اپنا دوسرا بولنگ ٹیسٹ دیا تھا۔بنگلا دیش کرکٹ بورڈ نے شکیب الحسن کے ٹیسٹ میں فیل ہونےکی تصدیق کردی۔بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہےکہ شکیب الحسن ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں بطور بیٹرکھیلنے کے اہل رہیں گے۔
بنگلادیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق بولنگ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد چیمپئنز ٹرافی کے لیے شکیب الحسن کی اسکواڈ میں شمولیت مشکل ہے۔ تمیم اقبال کی ریٹائرمنٹ کے بعد بنگلا دیش کا دونوں سینیئر کھلاڑیوں کے بغیر چیمپئنز ٹرافی کا اسکواڈ تیار کرنےکا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق تیسرے بولنگ ٹیسٹ میں کامیابی کی صورت میں شکیب کی اسکواڈ میں شمولیت ممکن ہوسکتی ہے۔
بھار تی کرکٹ ٹیم کے ایک اور کھلاڑی کی طلاق کی خبریں سامنے آگئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی بولنگ ٹیسٹ شکیب الحسن
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا، آڈٹ رپورٹ میں دسمبر2024 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہی۔
ایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا ۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی، تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی۔
رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہنا تھا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کے لیے مناسب حکمتِ عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی۔
آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لیے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے۔