کرم میں بنکرز مسماری کرنے کے لئے ٹیمیں ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے تشکیل دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
بنکرز مسماری کے لئے ٹیمیں ڈپٹی کمشنر کرم کے دفتر سے تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کرم نے کہا کہ ابتدائی مراحل میں دونوں فریقین کے ایک ایک گاؤں کے بنکر مسمار کئے جائیںگے، ٹیمیوں کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موجود ھوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کلیئرنس کے بعد امدادی کھیپ روانہ کی جائیگی، کرم میں تاحال دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے، کرم میں تین مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہییں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کرم میں صوبائی ایپکس کمیٹی کے فیصلے اور معاہدے کے تحت بنکرز گرانے کے احکامات جاری کردیے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپٹی کمشنر کرم نے متعلقہ اداروں کو حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ لوئر کرم گاؤں خارکلی اور بالش خیل میں بنکرز ختم کیے جائیں، بنکرز ختم کرنے پر کل سے کام شروع ہوجائے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے ایکسین سی اینڈ ڈبلیو اپر و لوئر کرم کو موقع پر حاضر رہنے اورمورچے ختم کرنے کے لیے ضروری اوزار اور ورکرز لے جانے کی ہدایت کی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ابتدائی طور پر دونوں فریقین کے ایک ایک گاؤں سے بنکرز ختم کیے جائیں گے اور دونوں گاؤں میں بنکرز ختم کرنے کیلئے 14 رکنی سرکاری ٹیم جائے گی۔
خیال رہے کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں کرم میں بنکرز ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور یہ شق فریقین کے درمیان معاہدے میں بھی شامل کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنر
پڑھیں:
غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔