کوئٹہ: سِنجدی کوئلہ کان سے مزید 8 کان کنو ں کی لاشیں نکال لی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
(عیسیٰ ترین)کوئٹہ کے سنجیدی کوئلے کی ایک کان میں گیس دھماکے کے بعد پھنسے مزید 8 کان کنوں کی لاشیں 60 گھنٹے بعد نکال لی گئی ہیں، اب تک12 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں اس طرح آپریشن کا عمل مکمل ہو گیا۔
چیف انسپکٹر مائنز عبدالغنی کے مطابق ’ملبہ گرنے سے کان کے اندر داخلہ ہونے کا راستہ بند ہوگیا تھا جسے ہٹانے میں وقت لگا۔ مائنز ریسکیو ٹیم مسلسل کام کررہی ہے اور اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لایا گیا،انہوں نے بتایا کہ پہلے دن ایک اور دوسرے دن تین کان کنوں کی لاشیں نکالی گئیں باقی 8 کانکنوں کو تقریباً چار ہزار پانچ سو فٹ کی گہرائی سے نکالا گیا،یہ واقعہ کوئٹہ سے تقریباً 40 کلومیٹر دور سنجیدی میں کوئلہ کان میں یہ حادثہ جمعرات کی شام 6 بجے میتھین گیس بھر جانے کے باعث پیش آیا تھا۔
طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے، تعلیم کا حق چھین رکھا ہے: ملالہ یوسفزئی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔