کراچی:  سینیٹرفیصل واوڈا نے کہا ہے کہ190ملین پاونڈ کیس میں عمران خان سزا سے نہیں بچ سکتے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرفیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما عمران خان کےخلاف سازشوں میں ملوث ہیں اور خود بانی کوجیل میں رکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پراپیگنڈا کیا گیا عمران خان سے بیک ڈور مذاکرات ہو رہے ہیں، کہا گیا بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ مذاکرات کو لیڈ کر رہی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 190ملین پاونڈ سے متعلق بانی کوکہا تھا یہ نہ کریں، بانی پی ٹی آئی نے دستخط کئے تھے، کس نے یہ کروایا تواب کوئی نہیں مانے گا، ساڑھے چارسال پہلے جرم آپ نے کیا اس وقت بھی عمران خان کوروکا تھا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غنڈہ گردی اوردھرنے کرکے دیکھ لئے، کوئی فائدہ نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی سے بارہا کہا کہ حواری آپ کونہ صرف قید میں رکھنا بلکہ مروانا چاہتے ہیں،بیرون ممالک کے دباوکا جوپراپیگنڈا کیا جارہا تھا وہ تھم گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو190ملین پاونڈ کیس میں سزا ضرورہوگی، 190ملین پاونڈ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، پی ٹی آئی کو20جنوری کومایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، یہ واضح ہے کہ نہ بیرونی دباو ہے اور نہ بیک ڈورمذاکرات ہو رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبول ہونے کا مطلب قانون سے بالاتر ہونا نہیں ہے، مذاکرات کا سب سے بڑا حامی ہوں، جمہوریت کا حسن ہی بات چیت ہے، مذاکرات میں بے ایمانی نہیں ہونی چاہئے، پی ٹی آئی والے مذاکرات کے مزے لے رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کوکوئی ایگزیکٹوآرڈرنہیں ملے گا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کرکے فارم47 والی حکومت کو قانونی جوازدے دیا ہے، پی ٹی آئی در در پر کشکول لے کربھیک مانگ رہی ہے، آرمی چیف کی بدولت پاکستان کوکامیابی حاصل ہونے جا رہی ہے، پاکستان کےلئے آئندہ چند دنوں میں بہت بہتری آنےوالی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی واوڈا نے کہا نے کہا کہ

پڑھیں:

ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا ہے کہ حال ہی میں کچھ لوگ ہماری سیاسی کوششوں کو ’مائنس فارمولے‘ کے طور پر پیش کر رہے ہیں، جیسے یہ عمران خان کو کمزور کرنے یا پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر قبضہ کرنے کی سازش ہو، واضح رہے کہ پی ٹی آئی عمران خان کے بغیر ممکن ہی نہیں، وہ اس کے بانی، چہرہ اور قوت ہیں۔سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ محمود مولوی، فواد چوہدری اور میں نے جو کاوش کی ہے یہ کسی سازش کا حصہ نہیں بلکہ ایک شعوری کوشش ہے کہ جس کے تحت پاکستانی سیاست کو ٹکراؤ سے نکال کر مفاہمت کی طرف واپس لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمت اور مسلسل احتجاج کی سیاست نے پی ٹی آئی کے لیے صرف گرتی ہوئی سیاسی گنجائش، گرفتاریوں اور تھکن کے سوا کچھ نہیں چھوڑا، اب وقت آگیا ہے کہ ہم رک کر سوچیں، جائزہ لیں اور دوبارہ تعمیر کریں۔ہم نے ذاتی طور پر پی ٹی آئی کے کئی اہم رہنماؤں سے مشاورت کی، تقریبا سب نے تسلیم کیا کہ محاذ آرائی ناکام ہو چکی ہے اور مفاہمت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔مزید لکھا کہ جب ہم نے کوٹ لکھپت جیل میں چوہدری اعجاز سے اور پی کے ایل آئی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، تو دونوں نے عمران خان کے ساتھ اپنی پختہ وابستگی برقرار رکھتے ہوئے اس بات سے اتفاق کیا کہ یہ جمود ختم ہونا چاہیے، ان کا مطالبہ سیاسی سانس لینے کی معمول کی گنجائش تھا، سرنڈر نہیں۔

بدقسمتی سے رابطوں کی کمی، خوف اور سوشل میڈیا کی مسلسل گرمی نے پی ٹی آئی کے اندر کسی مکالمے کی گنجائش ہی نہیں چھوڑی۔سابق گورنر کا کہنا تھا کہ دوسری طرف بیرونِ ملک بیٹھے کچھ خودساختہ اینکرز نے دشمنی اور انتشار کو ہوا دے کر اسے ذاتی مفاد کا کاروبار بنا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بڑھتی ہوئی سفارتی ساکھ نے پاکستان کے بارے میں دنیا کے تاثر کو بدل دیا، یہ توقع کہ غیر ملکی طاقتیں خود بخود عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوں گی، پوری نہیں ہوئی۔یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ اگر کوئی پی ٹی آئی رہنما سمجھتا ہے کہ تصادم اور احتجاج ہی درست راستہ ہے، تو وہ آگے بڑھے اور ہم میں سے ان لوگوں کو قائل کرے جو اس سے اختلاف رکھتے ہیں، بحث و مباحثہ خوش آئند ہے مگر اندھی محاذ آرائی مستقل سیاسی حکمتِ عملی نہیں بن سکتی۔

ہماری کوشش آزاد، مخلص اور صرف ضمیر کی آواز پر مبنی ہے، ہم چاہتے ہیں معمول کی سیاست بحال ہو، ادارے اپنا کردار ادا کریں اور سیاسی درجہ حرارت نیچے آئے۔اگر مفاہمت کو غداری سمجھا جاتا ہے، تو ٹھیک ہے، ہم دل سے پی ٹی آئی کی بقا اور پاکستان کے استحکام کے لیے سوچ رہے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فواد چوہدری نے بھی یکم نومبر کو کہا تھا کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات میں سب سے اہم یہ ہے کہ سیاسی درجہ حرارت نیچے لایا جائے اور وہ اس وقت تک کم نہیں ہو سکتا جب تک دونوں سائیڈ یہ فیصلہ نہ کریں کہ انہوں نے ایک قدم پیچھے ہٹنا اور ایک نے قدم بڑھانا ہے۔

سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں میں سابق پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک قدم بڑھانا اور پی ٹی آئی نے ایک قدم پیچھے ہٹنا ہے، تاکہ ان دونوں کو جگہ مل سکے، پاکستان نے جو موجودہ بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کیں، سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔لہذا جب تک یہ درجہ حرارت کم نہیں ہوتا، اُس وقت تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا۔اس سے قبل 31 اکتوبر کو فواد چوہدری، عمران اسمٰعیل اور محمود مولوی نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے لاہور میں اہم ملاقات کی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

  • زرداری سیاسی شطرنج کے بڑے کھلاڑی ہیں،27ویں ترمیم باآسانی منظور ہو جائے گی، فیصل واوڈا
  • پی ٹی آئی اور عمران خان ایک قدم پیچھے ہٹیں، حکومت بھی مذاکرات کیلئے راستہ بنائے: فواد چوہدری
  • آصف زرداری شطرنج کے بڑے کھلاڑی،27ویں ترمیم باآسانی پاس ہوجائیگی، فیصل وائوڈا
  • آصف زرداری شطرنج کے بڑے کھلاڑی ہیں،27ویں ترمیم آسانی سے پاس ہوجائے گی، فیصل وائوڈا
  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل