پیرس کیلئے پی آئی اے پروازوں کا اشتہار تنقید کی زد میں کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قومی ایئر لائنز پی آئی اے ایک متنازع اشتہار کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگئی ہے.
ساڑھے 4 سال کے طویل عرصے بعد جب پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی پروازوں پر یورپ میں عائد پابندی ہٹائی گئی تو یہ ایک خوش کن لمحہ تھا لیکن پیرس کے لیے پروازوں کی بحالی کا تصویری اعلان ایک نیا تنازع کھڑا کر گیا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے جمعہ کو اعلان کیا کہ اس نے پابندی ہٹائے جانے کے بعد یورپ کے لئے پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ اس تناظر میں پی آئی اے نے پیرس کیلئے ایک پرواز کا اشتہار جاری کیا تھا جس نے ایک نئے تنازع کو جنم دیا ہے۔
اس ضمن میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل سے ایک گرافک پوسٹ جاری کی گئی جس میں پیرس کی پہچان مشہورِ زمانہ ایفل ٹاور کے ساتھ پی آئی اے کا جہاز اور پسِ منظر میں فرانس کا جھنڈا دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ اشتہار بنواتے اور اسے پوسٹ کرتے ہوئے پی آئی اے انتظامیہ نے سوچا نہیں ہو گا کہ یہ اتنا وائرل ہو سکتا ہے۔
دراصل اس تصویر کا مقصد تو خوشخبری دینا تھا کہ پاکستان کی قومی ائیرلائن کی پروازیں فرانس کے لیے بحال ہوگئی ہیں لیکن اس تصویر پر لوگ اس اندیشے کا اظہار کرتے نظر آئے کہ یہ خوشخبری ہے یا کسی سانحے کی پیشگی اطلاع؟
اس تصویر میں پی آئی کے طیارے کو ایفل ٹاور کے بالکل سامنے دکھایا گیا ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہے ”پیرس ہم آج آ رہے ہیں“ جسے دیکھ کر بظاہر یہ گمان ہوتا ہے کہ طیارہ ایفل ٹاور سے ٹکرانے والا ہے۔
اصل میں اس گرافک پوسٹ پر امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹوئن ٹاور پر 11 ستمبر 2001 کو ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کے تناظر میں تنقید کی جارہی ہے۔
9/11 کے بعد نیویارک کی پروازوں کے لیے پی آئی اے کا ہی ایک پرانا اخباری اشتہار سامنے آیا تھا جس میں ٹوئن ٹاور پر جہاز کا عکس دیکھا گیا تھا۔
تنقید کرنے والوں میں صرف پاکستانی ہی نہیں دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد شامل ہے۔
کئی سوشل میڈیا صارفین نے گرافک ڈیزائنر کو نوکری سے فارغ کرنے یہاں تک کہ جیل بھیجنے کا مطالبہ بھی کر ڈالا۔
تو کچھ نے شبہ ظاہر کیا کہ اس طرح کا گرافک بنانا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہوسکتا ہے تا کہ اشتہار وائرل ہوسکے۔
یاد رہے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے یورپی یونین کی جانب سے ایئر لائن پرعائد پابندیاں ہٹنے کے بعد اسلام آباد سے پیرس فلائٹ آپریشن 10 جنوری 2025 سے دوبارہ شروع کیا ہے۔
مزیدپڑھیں:لاس اینجلس کی آگ میں ہالی ووڈ کا عالمی شہرت یافتہ سائن بھی بھسم؟ حقیقت کیا ہے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی آئی اے
پڑھیں:
مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
سوشل میڈیا کی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ، کھابے لامے، جنہوں نے بنا ایک لفظ کہے دنیا کو قہقہوں کا تحفہ دیا، اب خود ایک سنجیدہ خبر کی زینت بن چکے ہیں۔ امریکا کے ہیرے ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یہ واقعہ 6 جون کو پیش آیا جب اٹلی کے شہری 25 سالہ ٹک ٹاک اسٹار کھابے لامے لاس ویگاس پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام نے ان کے ویزا کی مدت سے تجاوز کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بعد ازاں تصدیق کی کہ کھابے لامے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے، تاہم اسی روز انہیں ’رضاکارانہ واپسی‘ کی اجازت دے کر رہا کردیا گیا۔
واضح رہے کہ کھابے لامے کا تعلق سینیگال سے ہے، مگر وہ کم عمری میں اٹلی منتقل ہوگئے تھے اور 2022 میں اطالوی شہریت حاصل کی۔ ان کی شہرت کا آغاز اُس وقت ہوا جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں فیکٹری کی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اسی فارغ وقت میں انہوں نے مزاحیہ ویڈیوز بنانا شروع کیں جن میں وہ بنا کچھ کہے پیچیدہ ٹیوٹوریلز کا مذاق اڑاتے اور سادہ حل دکھا کر لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتے۔
ٹک ٹاک پر کھابے لامے کے مداحوں کی تعداد 162 ملین سے بھی زیادہ ہے، اور ان کا سادہ، خاموش اور مخصوص انداز دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا راز بن چکا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، یونیسیف کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔ فوربز کے مطابق انہوں نے محض ایک سال میں، یعنی جون 2022 سے ستمبر 2023 تک، مختلف برانڈز اور مارکیٹنگ پروجیکٹس سے تقریباً 16.5 ملین ڈالر کمائے۔
ان کی گرفتاری کی خبر اس وقت مزید گرم ہوئی جب ٹرمپ کے حامی معروف سیاسی کارکن بو لوڈن نے دعویٰ کیا کہ کھابے لامے کے خلاف شکایت خود انہوں نے درج کروائی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس دعوے کو مشکوک نظر سے دیکھا گیا، لیکن ICE کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان نے تمام افواہوں پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔
فی الحال کھابے لامے کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں مداح بے چینی سے ان کے خیریت سے ہونے اور کسی وضاحت کے منتظر ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu