ربیکا خان کا عمرے کی ویڈیوز پر تنقید والوں کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)معروف ٹک ٹاکر ربیکا خان نے اپنے عمرے کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد تنقید کرنے والے افراد کو کرارا جواب دیتے ہوئے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی کے خلاف بولنے سے قبل دس بار سوچا کریں۔ربیکا خان ان دنوں اپنے شریک حیات حسین ترین کے ہمراہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود ہیں، انہوں نے عمرے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کیں۔
بعض ویڈیوز اور تصاویر میں ربیکا خان اور ان کے شوہر کو عمرے کی ادائیگی کے دوران سیلفی لیتے ہوئے بھی دیکھا گیا اور ان کی ویڈیو کوئی ریکارڈ کرتا دکھائی دیا۔علاوہ ازیں ٹک ٹاکر اور ان شریک حیات کی دیگر ویڈیوز اور تصاویر بھی وائرل ہوگئیں، جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔(جاری ہے)
سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کے بعد ربیکا خان نے انسٹاگرام اسٹوریز میں شیئر کردہ مختصر ویڈیو میں تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دیا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کے خلاف بات کرنے سے قبل سوچا کریں۔
ربیکا خان نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ انہوں ںے اور حسین ترین نے تین بار عمرے کی ادائیگی کرلی اور ان کے تمام معاملات بہتر جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی ویڈیوز اور تصاویر پر تنقید کرنے والوں کو کچھ بولنے سے قبل سوچنا چاہیے کہ وہ کیا بول رہے ہیں ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ کمنٹس کرنے والوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ کس مقام پر اور کہاں موجود ہیں، پھر تبصرے کریں۔ربیکا خان کے مطابق وہ برا بھلا بولنے والوں کو کچھ نہیں کہتیں، انہوں نے اپنے تمام معاملات خدا پر چھوڑ دیے ہیں لیکن کہنے والوں کو سوچنا چاہیے۔ٹک ٹاکر نے کہا کہ کسی کے خلاف باتیں کرنے والوں کو کہنے سے پہلے دس بار سوچنا چاہیے کہ وہ کیا کر رہ ہیں، کیوں کہ انہیں دوسرے کی نیت کا علم نہیں ہوتا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرنے والوں کو ربیکا خان عمرے کی ٹک ٹاکر اور ان
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔(جاری ہے)
26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔
دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔