آسٹریلوی خواتین کو قطر ایئرویز کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی اجازت مل گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان 5 آسٹریلوی خواتین نے دعویٰ کیا تھا کہ 2020 میں انھیں دوحہ ایئرپورٹ پر مسلح محافظوں نے زبردستی جہاز سے اتار کر ان کی جامہ تلاشی لی اور زبردستی طبی معائنے کیا۔

متاثرہ خواتین میں سے پانچ نے 2022 میں قطر ایئرویز، ایئرپورٹ آپریٹر "مطار" اور قطر کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے خلاف آسٹریلیا میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

انھوں نے "مونٹریال کنونشن" کے تحت ہوائی جہاز کے سفر کے دوران ہونے والی زیادتیوں کی بنیاد پر ذمہ داری کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ غفلت، حملہ، اور غیر قانونی حراست کے الزامات بھی عائد کیے۔

متاثرہ خواتین نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ ہونے والے غیر رضامندانہ جسمانی معائنے کے نتیجے میں انہیں شدید ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشتہ برس وفاقی عدالت کے جسٹس جان ہیلی نے مقدمے کو خارج قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں کامیابی کا کوئی حقیقی امکان نہیں ہے۔

عدالت نے یہ بھی قرار دیا تھا کہ قطر کی سول ایوی ایشن اتھارٹی ایک "غیر ملکی ریاست" ہے جس پر آسٹریلوی قوانین لاگو نہیں ہوتے۔

تاہم آج عدالت کے مکمل بینچ نے قطر ایئرویز کے خلاف مقدمے کو جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ پیچیدہ ہے اور اسے ابتدائی مرحلے پر مسترد کرنا مناسب نہیں۔

جس پر آج فیصلہ سناتے ہوئے آسٹریلیا کی وفاقی عدالت نے ابتدائی طور پر مقدمہ خارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ فیصلہ کرنا کہ آیا دعوے مونٹریال کنونشن کے دائرہ کار میں آتے ہیں یا نہیں، ایک پیچیدہ معاملہ ہے اس لیے یہ مقدمہ سمری طور پر خارج کرنے کے قابل نہیں۔

عدالت نے قطر ایئرویز اور مطار کو مقدمے کی اپیل کے اخراجات ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

متاثرہ خواتین کے وکیل ڈیمین سٹورزیکر نے کہا کہ ہماری مؤکلین نے اس رات دوحہ میں ایک تکلیف دہ تجربہ برداشت کیا، اور وہ انصاف کی مستحق ہیں۔ انہیں عدالت میں اپنے مقدمے کی پیروی کرنے کا حق دیا جانا چاہیے تاکہ وہ اس اذیت کا ازالہ حاصل کر سکیں۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2020 میں دوحہ کے حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے بیت الخلاء سے ایک نومولود بچہ ملا تھا۔

اس کے بعد دس مختلف پروازوں کی خواتین جن میں 13 آسٹریلوی شہری بھی شامل تھیں کو تلاشی کے لیے روک لیا گیا اور بعض کو مبینہ طور پر زبردستی کپڑے اتارنے اور طبی معائنہ کروانے پر مجبور کیا گیا۔

قطری حکام کی جانب سے انہیں ہوائی جہاز سے اتار کر رن وے پر کھڑی ایمبولینسوں میں لے جایا گیا، جہاں ایک نرس نے ان کا ذاتی معائنہ کیا۔ بعض خواتین نے کہا کہ ان سے زیر جامہ بھی اتروایا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قطر ایئرویز عدالت نے کہا کہ

پڑھیں:

سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز

سعودی عرب میں خواتین کے تخلیقی جوہر کو اجاگر کرنے والا دوسرا فورم آف کریئٹیو ویمن 2025، 4 تا 6 نومبر کو جامعہ نورہ بنت عبدالرحمن اور سعودی نیشنل میوزیم میں منعقد ہوگا، جس کی سرپرستی شاہی خاندان کی شہزادی نورہ بنت سعود بن نایف بن عبدالعزیز آل سعود کر رہی ہیں۔

فورم کے دوران ایک متاثر کن آرٹ نمائش کا افتتاح کیا جائے گا، جس میں عالمی شہرت یافتہ خواتین فنکارؤں اور ہنرمندوں کے ساتھ ساتھ سعودی فنکارائیں بھی حصہ لیں گی۔

✨ Speaker Announcement ✨
We are honoured to announce Reem Siraj Al-Helwani, Director of the Sustainability Department at the Saudi Electricity Company, as one of the distinguished speakers at the Creative Women Forum Saudi Arabia 2025.

A leading voice in environmental science… pic.twitter.com/9RCgmdu08C

— CREATIVEWOMENPLATFORM (@creativewomen__) November 1, 2025

اس نمائش کا فنی انتظام معروف معمار وڈیزائنر رافائیل بورزیکی کے سپرد ہے، جو ریاض کی حِرفہ ایسوسی ایشن کی سرپرستی میں روایتی سعودی دستکاری کے فروغ کے لیے کام کرتی ہے۔

نمائش میں ترکواز ماؤنٹین پروجیکٹ کے فنکار بھی شریک ہوں گے جو سعودی عرب میں اپنی دسویں سالگرہ منارہا ہے۔

 یہ اقدام وزارتِ ثقافت کے سالِ دستکاری پروگرام کا حصہ ہے، جس میں مصور، مجسمہ ساز، ڈیجیٹل فنکار اور دستکار خواتین اپنے فن کے ذریعے خواتین کے بااختیاری، استحکام اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا عالمی اعزاز، 2031 سے ’انٹوسائی‘ کی صدارت سنبھالے گا

اس اقدام کی تکمیل شہزادی نورہ کی وژنری قیادت اور ڈی ایچ ایل سعودی عرب کے عالمی لاجسٹک تعاون سے ممکن ہوئی، جس نے دنیا بھر سے فن پارے ریاض منتقل کیے۔

اختتامی روز، 6 نومبر کو ریاض کے نیشنل میوزیم میں ایوارڈ تقریب اور گالا ڈنر منعقد ہوگا جہاں سعودی تخلیقیت اور عالمی مہارت ایک ہی شام میں جلوہ گر ہوں گے۔

یہ فورم دنیا بھر سے 500 سے زائد ہنر مند، کاروباری شخصیات، ماہرینِ فنون، سائنسدانوں اور حکومتی رہنماؤں کو اکٹھا کرے گا، تاکہ تخلیقی قیادت اور پائیدار ترقی پر گفتگو ہو، یوں یہ ایونٹ سعودی خواتین کے لیے فن، ثقافت اور قیادت کے امتزاج کی علامت بن جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • سانحہ9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
  • سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز
  • شاہ رخ خان کی 60ویں سالگرہ، بالی ووڈ کنگ نے اپنی کامیابی کا سہرا خواتین کے سر باندھ دیا
  • ترکیہ: آتشزدگی سے ہلاکتوں کے مقدمے میں ہوٹل کے مالک کو عمر قید
  • ؎لانڈھی ٹائون کے چیئرمین عبدالجمیل خان ٹائون میونسپل کمشنر سیدامداد شاہ کے ہمراہ یوسی 2اور3میں پیور بلاک لگائے جانے کے کام کا معائنہ کررہے ہیں
  • وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام
  • آسٹریلیا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھارت کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا