ڈیگاری میں پیش آئے دوہرے قتل کے ہولناک واقعے میں تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔ واقعے میں ملوث مرکزی ملزم جلال، جو مقتولہ بانو بی بی کا سگا بھائی بتایا جا رہا ہے، تاحال گرفتار نہیں ہو سکا۔ پولیس کے مطابق، وائرل ویڈیو میں جلال کو مقتولین پر فائرنگ کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور آئی جی پولیس کی جانب سے سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ واقعے میں ملوث تمام افراد کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے خلاف ہے، پاکستان علما کونسل

اس مقدمے میں اب تک 13 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں قبائلی سردار شیر باز ساتکزئی اور بشیر احمد بھی شامل ہیں۔ ان دونوں ملزمان کو گزشتہ روز انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 10 روز کی توسیع کر دی۔

دوسری جانب آج کیس میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو بھی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی استدعا پر عدالت نے گل جان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے تاکہ تفتیش کو آگے بڑھایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں مرد اور خاتون کے قتل کا فیصلہ سنانے والے بلوچ سردار شیزباز خان ساتکزئی کون ہیں؟

پولیس حکام کے مطابق کیس کی تفتیش حساس نوعیت اختیار کر چکی ہے اور  اس کی ہر زاویے سے چھان بین جاری ہے۔ جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بانو بی بی بلوچستان دوہرا قتل کیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان دوہرا قتل کیس

پڑھیں:

کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ

پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں اور بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اور مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملزم اور مالک مکان کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اور مالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا، جبکہ ملزم شبیر کمرے میں بچے اور بچیوں کو لا کر نازیبا حرکات کرتا تھا۔

پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بیوی کے قتل کا کیس، شوہر اور اس کا ساتھی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • جی ایچ کیو حملہ کیس؛مسلسل غیرحاضر18ملزمان کو مفرور قرار
  • بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے
  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • سکھر: پولیس کا سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون
  • لاہور؛ اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • کراچی: شاہراہ نور جہاں پر پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار