اقصیٰ شاہد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عمران خان کو انکی پارٹی اور لوگ جیل کے اندر مروانا چاہتے ہیں،190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا ملنی ہی ملنی ہے،خان صاحب ٹرمپ کا انتظار چھوڑ دیں،20 جنوری سےپہلے تحریک انصاف کیلئے سرپرائز آئے گا۔ 

 سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا کاکہناتھا کہ آج کی پریس کانفرنس میں پاکستانی قوم کو بتانا ضروری ہے،عمران خان کو انکی پارٹی اور لوگ جیل کے اندر مروانا چاہتے ہیں،اس ملک میں اگر لیڈر کو کچھ ہوجائے تو چالیس پچاس سال تک پارٹی سیاست چل جاتی ہے ،190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا ملنی ہی ملنی ہے، پاپولر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ آسمانی مخلوق ہیں،آپ نے ریاست کی تنصیبات کو آگ لگا دی،آپ سمجھ رہے تھے بدمعاشی کے ذریعے مسائل ہونگے ،پہلے بدمعاشی کی سیاست کر رہے تھے اب کشکول لیکر کھڑے ہوگئے ہیں،کلیئر ہوگیا کہ بیک گراؤنڈ میں کوئی مذاکرات چل رہے ہیں۔ 

شدید دھند کے باعث موٹرویز بند

 ان کاکہناتھا کہ اس پورے خطے کے اندر پاکستان کا بہتر مستقبل ہے ،خوش قسمتی سے ہمیں ایسا سپہ سالار مل گیا ہے جس پر دنیا اعتماد کرتی ہے،بہت جلد عالمی طور پر ہوائیں پاکستان کے حق میں چلیں گی۔

 فیصل واوڈا کاکہناتھا کہ میں دو سال سے بتاتا رہا ہوں کہ جیل میں عمران کو انکی پارٹی کے لوگ مروانے کی کوشش کررہے ہیں، بیرونی اور اندرونی بہت پریشر ہے، میں نے ساڑھے تین چار سال پہلے عمران خان کو منع کیا تھا، عمران خان کیخلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے ،میں عمران خان کو بتایا تھا کہ آپ کیس میں نیب میں پھنس سکتے ہیں،ان کاکہناتھا کہ آپ مشہور ہوگئے تو اس کا ہرگز مطلب نہیں تھا کہ آپ قانون سے بالاتر ہیں، ہماری فوج نے ہماری پولیس نے بہت خون دیا ہے ،لیکن اب اس خون کی تعبیر ہمارے خطے میں نظر آنے جارہا ہے۔

153 اے کیو آئی کے ساتھ لاہور آلودہ شہروں کی فہرست میں گیارہویں نمبر پر

 انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی20جنوری پر نظریں ٹکا کر بیٹھی ہوئی ہے پر انہیں مایوسی ہوگی،پی ٹی آئی کو کشکول سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا ،کل پیر سے پاکستان کیلئے اچھی خبریں آنا شروع ہونگی،ان کاکہناتھا کہ آرمی چیف کی کاوشیں ہیں اگر حکومت کریڈٹ لینا چاہے تو اُنکی مرضی،پی ٹی آئی کیلئے جو فوج بُری تھی اب اچھی ہو گئی ہے ،اقتدار کی عروج پر عمران خان کو بتادیا تھا یہ نیب کا کیس ہے آپ جیل جائیں گے ۔

موسم کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

 فیصل واوڈا نے کہاکہ بیک ڈور ڈپلومیسی کی وجہ سے عالمی طور پر پاکستان ڈو مور کی جگہ اب “ہمارے لیے کیا”  کی پوزیشن میں آ گیا ہے ،ان کاکہناتھا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حق میں ہوں،جرم کی سزا ہی ہوتی ہے پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جاتے،اب کہانی شروع ہوئی ہے ،ارشدشریف کا کیس باقی ہے ،پی ٹی آئی اور عمران خان کی آگ بڑھائی جارہی ہے ،میں ان سے کہتاہوں وہ عمران خان بچائے ،20جنوری کا ٹرمپ کارڈ ختم ہوگیا ہے،انہوں نے کہاکہ میری رفتار آپ نے دیکھی ہے ،میری منزل سینیٹ کی رکنیت نہیں،کل سے آپ میری مزید رفتار دیکھیں گے ،صحافی کے سوال ’’ایوان بالا کیسے پہنچے ؟‘‘کے جواب میں کہا کہ جیسے آپ کے پاس پہنچ گیا،ان کاکہناتھا کہ خان صاحب ٹرمپ کا انتظار چھوڑ دیں،خان صاحب ٹرمپ کارڈ کھیلنا چھوڑ دیں،20 جنوری سے پہلے تحریک انصاف کیلئے سرپرائز آئے گا۔

نوین الحق کا پی ایس ایل 10 سے دستبردار ہونے کا اعلان

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: عمران خان کو پی ٹی آئی کو فیصل واوڈا کیس میں ٹرمپ کا تھا کہ

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر موجود لوگ متعلقہ نہیں: فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی اصل قیادت جیل میں ہے، عمران خان نے بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کو اس لیے رکھا ہے کہ وہ خود معاملات کنٹرول کرسکیں، سہیل آفریدی کو بھی اسی لیے لایا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی سے ملاقات سے متعلق نجی ٹی وی پروگرام میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ یہ ان کی شاہ محمود قریشی سے واحد ملاقات نہیں ہے، میں ان سے کئی بار ملا ہوں، اعجاز چوہدری اور محمود الرشید سے بھی کئی بار ملا ہوں۔ جو لوگ باتیں کر رہے ہیں وہ چونکہ جیلوں میں ان لوگوں کو ملنے نہیں گئے، اس لیے انہیں لگ رہا ہے کہ یہ کیسے ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری

فواد چوہدری نے کہا کہ شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری، محمود الرشید اور یاسمین راشد نے تین ماہ قبل عمران خان کو خط لکھا تھا، جس میں مذاکرات کے ذریعے ماحول کو ٹھنڈا کرنے کی بات کی گئی تھی، ہم ان کی اس بات سے متفق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مذاکرات نہیں کرتی تو پی ٹی آئی کے پاس کیا آپشن ہوگا سوائے اس کے کہ وہ دھرنا دے، لانگ مارچ کرے اور حکومت اسے روکے گی۔ اب حکومت کے ساتھ شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری، محمود الرشید، یاسمین راشد اور چمر چیمہ ہی مذاکرات کر سکتے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو عمران خان کے ساتھ جا کر بات کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی اور ان کی کابینہ میں بہت اچھے اور قابل لوگ ہیں، لیکن عمران خان اور ان میں بہت فاصلہ ہے۔ حکومت ایک قدم آگے آئے اور پی ٹی آئی ایک قدم پیچھے ہٹے۔ عمران خان نے ایک دم آ کے وزیرِاعظم نہیں بن جانا، پہلے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کی کوشش کریں۔ حکومت پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت ہونے دے اور بشریٰ بی بی اور عمران خان کو جیل میں اے کلاس دے تاکہ سیاسی ٹمپریچر نیچے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں کیا ہدایات دیں؟ شیخ وقاص اکرم نے تفصیلات بتادیں

ان کا کہنا تھا کہ اڑھائی ماہ قبل اڈیالہ جیل میں ان کی عمران خان سے ملاقات ہوئی۔ میں نے ان سے کہا کہ لوگ آپ کے نام پر یوٹیوب پر پیسے بنا رہے ہیں، وکیلوں کو فیس دینے کے لیے آپ کے نام پر فنڈنگ ہو رہی ہے۔ ٹھیک ہے کہ حکومت نے آپ کو اندر رکھا ہوا ہے لیکن آپ کے لوگ بھی آپ کو باہر نہیں آنے دیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کی مخاصمت میں ملک کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ آج پی ٹی آئی جو کچھ ہے وہ ہماری وجہ سے ہے، شیخ وقاص کی وجہ سے نہیں جو دو سال سے پشاور میں چھپے ہوئے ہیں، بل سے باہر نہیں آئے۔ تکلیفیں اور دکھ سب نو مئی سے پہلے پی ٹی آئی پر ہیں، میں خود نو مہینے جیل میں رہا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈر شپ میں کوئی بھی ایک دن کے لیے جیل نہیں گیا، ان کی دیہاڑیاں لگی ہوئی ہیں۔ ان کو ڈر یہی ہے کہ ہمارے فارمولے میں عمران خان پلس ہوں گے یا مائنس ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کرائے پر لائی گئی ہے، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عثمان بزدار اور محمود خان کو بھی وزیرِاعلیٰ بنایا تھا کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ وہ خود کنٹرول کر کے صوبے چلائیں۔ ابھی بھی عمران خان نے سہیل آفریدی جیسے لوگوں کو اسی لیے سامنے لایا ہے کہ وہ پارٹی کو خود کنٹرول کر سکیں، تو ایسا ہی ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ابھی اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور سینیئر وزرا سے کہہ رہے ہیں کہ ہم ان سے ملنا چاہتے ہیں، ان سے ہم یہ درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ آپ پہل کریں، آپ ریلیف دیں گے تو ملک کا ٹمپریچر نیچے آئے گا۔ جیل میں بیٹھے عقلمند لوگوں کو عمران خان کے ساتھ بیٹھنے دیں۔ عمران خان کے لیے سب بہتر لوگ وہی ہیں جو دو سال سے جیل میں ہیں، مجھے عمران خان سے ملنے کی اجازت دی جائے تو میں بھی مل سکتا ہوں۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ عمران خان کے قریب رہ کر خود کو متعلقہ رکھنا چاہتے ہیں۔ بانی نے بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا جیسے لوگوں کو اس لیے رکھا ہوا ہے کہ معاملات خود کنٹرول کرسکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اڈیالہ جیل اعجاز چوہدری بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی عمران خان فواد چوہدری مذاکرات میاں محمود الرشید وفاقی حکومت یاسمین راشد

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی
  • پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر موجود لوگ متعلقہ نہیں: فواد چوہدری
  • خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل