پراسیکیوشن کہہ چکا، 190 ملین پاؤنڈز کا کوئی بینیفشری نہیں ہے، علامہ ناصر عباس
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حکومت کے ساتھ اپوزیشن کی مذاکراتی ٹیم کے ممبرومجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات کو کامیاب بنانا ہے تو ہماری بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ایک نہیں کئی ملاقاتیں کروائی جانی چاہییں، 190 ملین پاؤنڈزکیس میں عمران خان یا ان کے خاندان کا کوئی شخص بینیفشری نہیں ہے۔
اتوار کو ایک ٹی وی انٹرویو میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ اتوار کو ملاقات کو دوران بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت کو مطالبات کا ڈرافٹ دے دیں، 190 ملین پاؤنڈ میں پراسیکیوشن پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اس میں کوئی بندہ بینیفشری نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی نے ملاقات کے دوران کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر آزاد اورغیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، اگرمقررہ ڈیڈ لائن تک جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو ساری چیزیں واضح ہو جائیں گی۔
اچانک ملاقات کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں عمرایوب اوراسد قیصر نے اسپیکر قومی اسمبلی سے بات کی تب ملاقات کا وقت مقرر ہوا، ملاقات اسی کمرے میں ہوئی جہاں پہلے ہوئی تھی، اس کمرے میں 3 یا 4 لوگ بمشکل بیٹھ سکتے ہیں، اچھا ماحول نہیں تھا۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ اگر مذاکرات کو آگے بڑھانا ہے تو اچھا ماحول فراہم کرنا ہوگا، عمران خان تک بعض چیزیں درست منتقل نہیں ہوتیں، حکومت کو ہم پراعتماد کرنا چاہیے ہم وہ لوگ ہیں جن پرپاکستان کے عوام کا اعتماد ہے۔
علامہ ناصرعباس نے کہا کہ حکومت کا مطالبہ تھا کہ پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے، عمران خان سے ملاقات کا بہت کم وقت دیا گیا، مذاکرات کے بعد جو مطالبات سامنے آئے ہیں وہ پورے نہ ہوئے تو ملک میں ریفارمزلانے کا یہ آخری موقع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قلم کاغذ نہیں تھا انسان بہت کچھ بھول جاتا ہے، عمران خان نے کہا کہ ان کو تحریری چیزیں لکھ کر دے دیں ۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے مل بیٹھنا چاہیے، آج کل پی ٹی آئی کا تحریری ڈرافٹ حکومت کے پاس پہنچ جائے گا، اگر مذاکرات کے راستے بند ہو گئے تو پھر دوسرا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔
جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو پاکستانی عوام کو پتا چل جائے گا کہ حکومت نے آگے بڑھنے کے تمام راستے بند کر دیے ہیں، پھر یہ نہ کہنا کہ سول نافرمانی ہو گئی ہے، لوگ ایسے نظام کو نہیں چلنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے خیر اسگالی کا پیغا نہیں آئے گا، سی بی ایمز نہیں ہوں گے تو اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی، اس کے لیے حکومت یاسمین راشد و دیگر سیاسی اسیران کی ضمانتیں ہونے دے، انہیں رہا کرے۔
ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصرعباس نے کہا کہ عمران خان لیڈر ہے، وہ سمجھتا ہے کہ کب اور کس وقت کیا بیان دینا ہے، جنگیں ہو رہی ہوتی ہیں تو مذاکرات بھی ہوتے رہتے ہیں، حکومت کو دل بڑا کرنا پڑے گا، بیان بازی پر مذاکرات کو ثبوتاژ نہیں ہونا چاہیے۔
190 ملین پاؤنڈز سے متعلق سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ اس کیس میں عمران خان یا ان کے خاندان کا کوئی شخص بینیفشری نہیں ہے، وہ جیل میں بھی ایک آزاد شخص ہے، عمران خان نے کہا کہ میں جیل میں ہوں اور یہ ایک اور حماقت کرنے جا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیان علامہ ناصر عباس عمران خان مذاکرات مذاکراتی ٹیم ممبر۔.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیان علامہ ناصر عباس مذاکرات مذاکراتی ٹیم علامہ ناصر عباس عباس نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پی ٹی ا ئی کہ حکومت تھا کہ
پڑھیں:
سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
ڈاکٹر عارف علوی— فائل فوٹوپاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و سابق صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سب پوچھتے ہیں بانیٔ پی ٹی آئی کب رہا ہوں گے۔
لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ پچھلے 70 سال میں کوئی ایسا لیڈر پیدا نہیں ہوا جس کی شہرت 90 فیصد ہو، انتخابی نشان چھن جانے پر میں نے بانی سے کہا کہ الیکش ملتوی ہونے چاہئیں۔
عارف علوی نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ الیکشن ایک دن کے لیے ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، جس دن الیکشن ہوا کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ صبح کیا ہو گا۔
عارف علوی نے کہا کہ ہم اس بات کو سراہیں گے کہ آئندہ الیکشنز اور جمہوریت کے قیام کے لیے مذاکرات ہوں۔
انہوں نے کہا کہ لڑکوں نے اپنے بزرگوں کے ہاتھوں پر نقشے بنائے کہ یہ انتخابی نشان ہے بھولنا مت۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کہاں سے آئے، کسی کو معلوم ہے تو آج تو بتا دے، کچھ تو شرم و حیا کریں اور بتا دیں کہ یہ ہیں وہ ذرائع۔