کوئی صوبہ اپنے حصے میں نہریں بنائے تو اسے روکا نہیں جا سکتا: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر کوئی صوبہ اپنے حصے میں پانی کی نہریں بنائیں تو اسے نہیں روکا جا سکتا۔ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا ایک قطرہ فالتو پانی نہیں لے سکتا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جتنا پانی دریاؤں میں آتا ہے اسے واٹرا کارڈ کے مطابق تقسیم کیا جاتا ہے۔ ارسا کے چیئرمین کی تعیناتی پر پی پی نے تحفظات کا اظہار کیا۔ ہم نے نہیں لگایا وفاق کسی ایسی چیز کو سپورٹ نہیں کرے گا جس سے سندھ کا ایک قطرہ پانی کم ہو۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت کی آبی پالیسی پر چین کا شدید ردعمل، پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی
بیجنگ (نیوز ڈیسک) بھارت کی مبینہ “آبی دہشت گردی” پر چین نے سخت مؤقف اختیار کر لیا ہے۔ چین کی وزارتِ آبی وسائل کے اعلیٰ افسر وانگ شن زے نے بھارت کی آبی ہتھیار سازی کے خلاف شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، تو چین بھی اسی طرز پر اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔وانگ شن زے نے خبردار کیا کہ چین اب اپنی آبی پالیسی میں انقلابی تبدیلیوں پر غور کر رہا ہے، اور اگر بھارت پانی کو دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرتا ہے تو چین کو بھی اسی حکمت عملی کو اپنانے سے کوئی جھجک نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چین کے کنٹرول میں بہنے والے بڑے دریا، جیسے برہم پتر اور میکانگ، اسٹریٹیجک اہمیت رکھتے ہیں، اور اگر ضروری ہوا تو ان دریاؤں کا بہاؤ روکا جا سکتا ہے۔ چیف انسپکٹر وانگ کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ چین اپنی آبی پالیسی کو واضح اور مؤثر بنائے تاکہ بھارت جیسے ممالک کے آبی دباؤ کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔چین کی طرف سے دریاؤں پر بنائے جانے والے ڈیم منصوبے پہلے ہی عالمی سطح پر زیرِ بحث ہیں، اور اب چین کی تازہ دھمکیوں نے خطے میں آبی تنازعے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ چین کے سخت موقف نے جنوبی ایشیا میں پانی کی سفارت کاری کے مستقبل پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اہم شخصیات سے متعلق نازیبا ویڈیوز بنانے اور اپ لوڈ کرنے پر 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات