مدارس و مساجد کیخلاف سازشیں ہورہی ہیں ،جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کوئٹہ( آئی این پی ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے مملکت میں مدارس اور مساجد کو مغربی دبا کی وجہ سے بدنام کرنے کی سازشیں ہو رہی ہے ، مغربی غلامی میں ملک کے اسلامی تشخص کو نیلام کرنے والے قوم کی امیدوں اور ارمانوں کے قاتل ہیں ، مسلمانوں کیلئے آزاد ریاست کا مقصد کیا یہی تھا جو آج ملک میں مدارس مساجد اور علما کے ساتھ ہو رہا ہے ، حکمران مغرب کے وکیل بننے کے بجائے قوم کے رہبر و رہنما بنے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مدرسہ جامعہ صدیقیہ امداد العلوم تحصیل شورکوٹ کہ زیر اہتمام حفاظ کرام کے دستار فضیلت کے سلسلے میں منعقدہ عظیم الشان سالانہ دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے جمعیت علما اسلام کے دیگر رہنماوں سمیت مقام علما کرام نے بھی خطاب کیا ۔ مولانا حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے مملکت میں مدارس اور مساجد کو مغربی دبا کی وجہ سے بدنام کرنے کی سازشیں ہو رہی ہے ، مغربی غلامی میں ملک کے اسلامی تشخص کو نیلام کرنے والے قوم کی امیدوں اور ارمانوں کے قاتل ہیں ، مسلمانوں کیلئے آزاد ریاست کا مقصد کیا یہی تھا جو آج ملک میں مدارس مساجد اور علما کے ساتھ ہو رہا ہے ، حکمران مغرب کے وکیل بننے کے بجائے قوم کے رہبر و رہنما بنے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کو اسلام سے متنفر کرنے کے لیے کئی بین الاقوامی لابیاں سرگرم عمل ہے عوام اپنے نوجوان نسل پر کھڑی نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کی مادر پدر آزاد سوچ نوجوان نسل کی گمراہی اور بے راہ روی کا سبب ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل اسلام کے
پڑھیں:
خواجہ آصف کا مدارس کے حوالے سے بیان دینی طبقات کی توہین ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت)جمعیت علما اسلام سندھ کے پریس سیکرٹری ڈاکٹر اے جی انصاری نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے مدارس اور مساجد کے بارے میں دیے گئے متنازع بیان پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نہ صرف غیر سنجیدہ بلکہ ملک کے دینی طبقات کی توہین کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف وہی شخص ہیں جنہوں نے ماضی میں اعتراف کیا تھا کہ مدارس کے طلبہ منظم، محبِ وطن اور قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں، مگر آج وہی وزیر مغرب اور امریکہ کو خوش کرنے کے لیے انہی مقدس اداروں کے خلاف زبان استعمال کر رہے ہیں۔ یہ طرزِ عمل انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہا کہ مدارسِ دینیہ نے ہمیشہ اس ملک کی نظریاتی اور اخلاقی سرحدوں کی حفاظت کی ہے۔ ان اداروں نے لاکھوں ایسے نوجوان تیار کیے جو دین، ملک اور قوم کی خدمت میں مصروف ہیں۔ اگر آج پاکستان میں دینی شعور اور اخلاقی تربیت باقی ہے تو اس کا سہرا انہی مدارس کے سر ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر کے اس غیر ذمے دارانہ بیان سے نہ صرف مذہبی طبقات کے جذبات مجروح ہوئے ہیں بلکہ حکومت کی نیت پر بھی سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ حکومت کو واضح کرنا ہوگا کہ کیا وہ بیرونی دباؤ پر دینی اداروں کے خلاف محاذ کھولنا چاہتی ہے. جے یو آئی سندھ کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ وزیر دفاع فوراً اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگیں، ورنہ جمعیت علماء اسلام ملک بھر میں شدید احتجاج کی حکمتِ عملی اپنانے پر غور کرے گی۔ڈاکٹر اے جی انصاری نے مزید کہا کہ دینی مدارس اور مساجد نہ صرف عبادت گاہیں ہیں بلکہ امن، اخوت اور انسانیت کے مراکز ہیں۔ ان کے خلاف ہر سازش ناکام ہوگی اور قوم اپنے مذہبی و دینی اداروں کے دفاع کے لیے ہر محاذ پر ڈٹی رہے گی۔