190 ملین پاؤنڈ کیس: ’برطانیہ سے آئی رقم سے پاکستان کو نقصان نہیں، 20 ارب کا منافع ہوا‘
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ برطانیہ سے آنے والی رقم سے ریاست پاکستان کو نقصان نہیں بلکہ 20 ارب کا منافع ہوا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں القادر ٹرسٹ اسکینڈل (190 ملین پاؤنڈ کیس) کے حوالے سے کہا ہے کہ برطانیہ سے رقم آنے میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان اور کابینہ کا کوئی کردار نہیں تھا اور اس معاملے پر ریاست پاکستان کو ایک پیسے کا نقصان نہیں بلکہ 20 ارب کا منافع ہوا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ برطانیہ میں پراپرٹی خطیر رقم پر خریدی گئی، تو وہاں تفتیش شروع کی گئی۔ برطانیہ میں مقدمہ قائم ضرور ہوا، مگر آگے نہیں چلا اور سیٹلمنٹ ہوئی۔ وزیراعظم اور کابینہ کی مداخلت کے بغیر برطانیہ میں معاہدہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سیٹلمنٹ میں کہا گیا کہ رقم پاکستان واپس لے جائی جائے گی لیکن کہیں یہ نہیں کہا گیا کہ رقم ریاست پاکستان کی ہے۔ یہ رقم سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ یہاں درخواست آئی کہ این سی اے سے کیا گیا معاہدہ خفیہ رکھا جائے اور اس معاہدے کو خفیہ رکھنے کی درخواست کو بنیاد بنا کر پوری کہانی بنا کر اٹھائی گئی۔
سلمان اکرم راجا نے مزید کہا کہ برطانیہ سے آنے والی یہ رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں رہی اور اب تمام رقم قومی خزانے میں جا چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نمل اور شوکت خانم اسپتال میں اربوں روپے آتے ہیں، اگر عمران خان نے پیسہ بنانا ہوتا تو وہاں سے بناتے۔
پی ٹی آئی جنرل سیکریٹری نے آج تیسری بار 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ملتوی ہونے پر کہا کہ فیصلہ ملتوی کرنے کا مقصد شاید یہ تاثر دینا ہے کہ ڈیل ہو رہی ہے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جب بھی فیصلہ آئے گا، تو عوام ، دنیا اور عدالتوں کے سامنے رکھیں گے۔ عمران خان کے خلاف نکاح عدت کیس اور سائفر کی طرح یہ مقدمہ بھی کوئی وقعت نہیں رکھتا ہے۔
مزیدپڑھیں:’چھوڑیں مذاکرات کے ڈرامے کو، پی ٹی آئی والے مذاکرات کےخلاف ہیں‘
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا نے کہ برطانیہ برطانیہ سے پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق پولینڈ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی کی اہم ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ملاقات میں پولینڈ کے سفیر نے واضح کیا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مختلف نئے شعبوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے، تاکہ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پولینڈ ایک اعلیٰ سطح کا سیاسی وفد پاکستان بھیجے گا، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ یہ اقدام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں پولینڈ پہلے ہی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان فراہم کرچکا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو اس سلسلے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے، کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع آسان بنائے جا رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پولینڈ کی اس سرمایہ کاری سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ توانائی کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور تجربات بھی منتقل ہوں گے۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سرمایہ کاری وقت پر مکمل ہوجاتی ہے تو اس سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی پولینڈ کے لیے بھی پاکستان میں ایک وسیع مارکیٹ کھل جائے گی جو مستقبل میں مزید اقتصادی تعاون کا ذریعہ بنے گی۔